بیجنگ (شِنہوا) چین میں آبی مصنوعات کے اتحاد نے نام نہاد "جبری مشقت" کے الزام کی تردید کرتے ہوئے اس حوالے سے غیر ملکی میڈیا رپورٹس کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیاہے۔
چائنہ ایکویٹک پروڈکٹس پروسیسنگ اینڈ مارکیٹنگ الائنس نے ایک بیان میں کہا کہ 'جبری مشقت' ایک من گھڑت کہانی ہے۔
الائنس کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دی آؤٹ لا اوشین پروجیکٹ کی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے بے بنیاد طور پر قیاس کیا گیا کہ ویغور مزدوروں کو ملازمت دینا جبری مشقت کے مترادف ہے اوراس میں امریکہ اور یورپی یونین کی کمپنیوں کو متعلقہ چینی آبی مصنوعات پراسیسنگ پلانٹس سے سمندری خوراک کا بائیکاٹ کرنے پراکسایا گیا۔
الائنس نے ایک بیان میں کہا کہ ایسی خبروں کے مسلسل پھیلنے کے نتیجے میں کچھ خریداروں نے چینی پروسیسنگ پلانٹس سے ترسیل بند کر دی ہے۔ اس سے نہ صرف چینی پروسیسنگ پلانٹس کا معمول کا کام براہ راست خطرے سے دوچار ہوا ہے ، بلکہ عالمی سمندری غذا کی سپلائی چین میں بھی شدید رکاوٹ آئی ہے۔