• Columbus, United States
  • |
  • ١١ اگست، ٢٠٢٥

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی اینی میشن صنعت سرمایہ کاری کا مرکز بن گئیتازترین

۱۲ نومبر، ۲۰۲۳

بیجنگ (شِنہوا) چین کی اینی میشن صنعت کئی برس کی ترقی کے بعد سرمایہ کاری کا مرکز بن گئی ہے جس کی وجہ یہاں نمایاں معاشی فوائد اور مارکیٹ کے وسیع امکانات کی موجودگی ہے۔

چائنہ اینی میشن ایسوسی ایشن کی صدر ما لی نے فنانشل اسٹریٹ فورم 2023 کی سالانہ کانفرنس کے دوران متوازی فورم میں بتایا کہ 2023 میں مجموعی پیداواری مالیت 300 ارب یوآن (تقر یباً 41.8 ارب امریکی ڈالر) سے زائد ہونے کی توقع ہے۔

ما نے کہاکہ اینی میشن نے ڈیجیٹل دور میں انسانی زندگی کو گہرائی سے منسلک کرکے سماجی ترقی سے قریبی طور پر منسلک کیا ہے جس سے صنعتی مالیت میں بڑا اضافہ ہوا۔

سال 2019 میں سالانہ باکس آفس آمدن کے چارٹ میں سرفہرست رہنے والی مقامی فکشن "نی ژا" کی مقبولیت سے لیکر "لازوال شاعر" لی بائی کی کہانیوں کی عکاسی کرتی "چھانگ این" کی کامیابی تک حالیہ برسوں میں بلاک بسٹر اینی میشنز نے وسیع پیمانے پر توجہ حاصل کی ہے جس سے چینی صنعت کی توقعات میں اضافہ ہوا ۔

معروف لوک داستانوں سے ماخوذ اور چینی ثقافت میں گہری جڑیں رکھنے والی ان اینیمیٹڈ فلمز نے کہانی سنانے کا ایک انوکھا انداز دیا جس سے انہیں عالمی اینی میشن مارکیٹ میں قدم جمانے میں کافی مدد ملی ہے جس پر کبھی امریکہ اور جاپان کا غلبہ تھا۔

اعداد و شمارکے مطابق چین کی اینی میشن صنعت کی مجموعی آمدن آسمان کو چھو رہی ہے، یہ 2013 میں 88.2 ارب یوآن سے بڑھ کر 2020 میں 221.2 ارب یوآن تک پہنچ چکی ہے جو اس کی مضبوط ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔