بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ چین ماحولیاتی تحفظ اور موسمیات کے نظم و نسق بارے پرعزم ہے، حیاتیاتی تحفظ سے متعلق پرعزم رہے گا اور ایک صاف اور خوبصورت دنیا کے لیے دیگر تمام ممالک کے ساتھ ملکر کام کرے گا۔
ترجمان ماؤ ننگ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران امریکی نمائندہ خصوصی برائے موسمیات جان کیری کے ایک بیان بارے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی۔
جان کیری نے کہا تھا کہ ان کی چینی فریق سے خوشگوار اور نتیجہ خیز ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ امریکہ اور چین 19 جولائی کو ہونے والی ملاقات کے تناظر میں کوپ 28 کے اہم مذاکرات کی تیاری کے لیے اگلے ہفتوں میں ملکر کام کریں گے۔
ماؤ نے موسمیاتی تبدیلی کو ایک عالمی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ 2000 کے بعد دنیا میں شامل ہونے والےنئے سبزعلاقوں میں ایک چوتھائی چین میں ہیں۔
ماؤ نے مزید کہا کہ ہم پہلے ملک ہیں جس نے صفر خالص زمین میں کمی ختم کی ، ویران اور ریتیلی زمین دونوں قسم کے علاقے کم کئے اور ہمارے جنگلات کے رقبے اور وسائل کے تناسب میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کے پاس دنیا میں سب سے زیادہ صاف بجلی پیدا کرنے کا نظام موجود ہے اور چین نصب کردہ پانی ، ہوا اور شمسی صلاحیتیوں دنیا میں اول نمبر پر ہے۔
ماؤ نے کہا کہ توانائی کے استعمال میں گزشتہ برس کی نسبت اوسطاً 3 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ جس سے چینی معیشت کی سالانہ شرح نمو 6.2 فیصد حاصل ہورہی ہے۔ ہم توانائی کی شدت کم کرنے والے تیز ترین ممالک میں سے ایک ہیں۔
ماؤ نے اس بات کا ذکر بھی کیا کہ چین ماحولیاتی نظم و نسق کے حوالے سے بھی ایک اہم ملک ہے۔
چین نے موسمیاتی تبدیلی بارے اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن اور پیرس معاہدے کے مکمل، متوازن اور مؤثرنفاذ میں فعال طور پرسہولت فراہم کی جبکہ دیگر ترقی پذیر ممالک سے اتنا ہی تعاون کیا اور انہیں معاونت فراہم کی۔