- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
ماری کلچر ورکشاپ نے پاکستانی اسکالرز کو گوادر میں پائیدار آبی زراعت کے طریقوں کو فروغ دینے کی ترغیب دی ، ما ورکشاپ کے دوران اسکالرزکو مچھلی کی افزائش، فیڈ مینجمنٹ، بیماریوں پر قابو پانے اور پانی کے معیار کی نگرانی سمیت ماری کلچر کی مختلف ٹیکنالوجیز سے روشناس کرایا گیا۔گوادر پرو کے مطابق ماری کلچر ٹیکنالوجیز پر بین الاقوامی تربیتی ورکشاپ2023 ، 24 اکتوبر سے 3 نومبر تک چنگ ڈا ومیں منعقد ہوئی ،اس نے پاکستانی اسکالرز کو گوادر میں پائیدار آبی زراعت کے طریقوں کو فروغ دینے کی ترغیب دی ہے۔ جدید آبی زراعت کی تکنیک پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ، ورکشاپ نے پاکستان ، افغانستان اور گھانا سمیت مختلف ممالک کے اسکالرز کو اہم معلومات اور مہارت فراہم کی ، جس سے وہ خطے میں آبی زراعت کی ترقی اور استحکام میں کردار ادا کرسکتے ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق ما اوشن یونیورسٹی آف چائنا (او یو سی)کالج آف فشریز میں پی ایچ ڈی اسکالر ایدہ بلوچ، جو ماہی گیری کے وسائل میں مہارت رکھتی ہیں اور پاکستان میں پائیدار آبی زراعت کے طریقوں کو فروغ دینے کے جذبے سے سرشار ہیں، کو ورکشاپ میں شرکت کے لیے منتخب کیا گیا۔ ورکشاپ کے دوران، انہوں نے معروف ماہرین، خاص طور پر یلو سی فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، چائنیز اکیڈمی آف فشری سائنسز کے ماہرین کے ساتھ مختلف سیشنز اور تبادلہ خیال میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ گوادر پرو کے مطابق ما ورکشاپ کی ایک خاص بات عملی تربیتی نشستیں تھیں، جس کے دوران شرکا کو ماری کلچر کی سہولیات کا دورہ کرنے اور مختلف ٹیکنالوجیز کے نفاذ کا براہ راست مشاہدہ کرنے کا موقع ملا۔ دیگر شرکا کے ساتھ ، ایدہ نے چین -آسیان فشریز کوآپریشن فورم اور 26 ویں چائنا انٹرنیشنل فشریز ایکسپو میں حصہ لیا اور ماری کلچر انٹرپرائزز اور تحقیق اور ترقیاتی اڈوں کا دورہ کیا ، جس نے ماری کلچر کے عملی پہلوں میں قیمتی تجربہ اور بصیرت حاصل کی۔
گوادر پرو کے مطابق ما ورکشاپ کے دوران ایدہ کو مچھلی کی افزائش، فیڈ مینجمنٹ، بیماریوں پر قابو پانے اور پانی کے معیار کی نگرانی سمیت ماری کلچر کی مختلف ٹیکنالوجیز سے روشناس کرایا گیا۔ جامع تربیت نے انہیں چین کی انتہائی کامیاب آبی زراعت کی صنعت میں استعمال ہونے والی تازہ ترین پیشرفتوں اور بہترین طریقوں کی گہری تفہیم فراہم کی۔ ایدہ نے نشاندہی کی کہ بلوچستان کی ساحلی پٹی میں بہت سے لوگوں کا ذریعہ معاش ماہی گیری کے شعبے سے جڑا ہوا ہے ، اور غیر موسمی مچھلی پکڑنا اور علم اور آگاہی کی کمی کی وجہ سے مارکیٹ کا نامکمل سائز جیسے بہت سے چیلنجز ہیں ۔ گوادر پرو کے مطابق ورکشاپ کے دوران حاصل ہونے والے علم سے متاثر ہو کر ایدہ گریجویشن کے بعد اپنے آبائی شہر گوادر کے مالا مال ساحلی وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تحقیق کو آگے بڑھانے اور پائیدار آبی زراعت کے طریقوں کو نافذ کرنے کے لیے حاصل کردہ مہارتوں اور علم کو بروئے کار لانے کے لیے وقف ہیں۔ گوادر پرو کے مطابق اپنے تجربے پر روشنی ڈالتے ہوئے ایدہ نے ورکشاپ میں شرکت کا موقع ملنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، "چنگ ڈا میں تربیتی ورکشاپ میرے لئے ایک ناقابل یقین سیکھنے کا تجربہ رہا ہے. میں نے ماری کلچر ٹیکنالوجیز میں قیمتی علم اور عملی مہارت حاصل کی ہے جو میری تحقیق اور مستقبل کی کوششوں میں بہت اہم کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ ورکشاپ پاکستان میں دیگر محققین اور اسکالرز کے لئے سمندری سائنس کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون اور معلومات کے تبادلے کے مواقع تلاش کرنے کے لئے ایک تحریک کا کام کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی