شنگھائی (شِنہوا) چائنہ شنگھائی بین الاقوامی فنون میلے کا 22 واں ایڈیشن رواں سال اکتوبر اور نومبر میں ہوگا۔ منتظمین کے مطابق اس کا انعقاد 2020 میں ہونا تھا جسے نوول کرونا وائرس وبا کے سبب ملتوی کردیا گیا تھا۔
چین کی وزارت ثقافت وسیاحت کی میزبانی میں شنگھائی بلدیہ حکومت کے زیر انتظام اس میلے میں فنون کو مختلف طر ح سے پیش کیا جا ئے گا جس میں پرفارمنس ، نمائشیں اور غیر مادی ثقافتی ورثہ شامل ہیں۔
شنگھائی بلدیہ انتظامیہ کے ثقافت و سیاحت کے ڈائریکٹر فینگ شی ژونگ نے کہا کہ زیڈ نسل کی نئی صارف آبادی میں تیزی سے اضافے ، نئی صنعتوں اور مناظر ، جیسے لوک روایات کے تجربات اور کیمپنگ سیاحت تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔ اس سے ثقافتی سیاحت کی صنعت میں نئے مواقع آرہے ہیں۔
چائنہ شنگھائی بین الاقوامی فنون میلہ چین کا سب سے بڑا فنون میلہ ہے جو 1999 سے شروع ہوا تھا ۔ یہ عام طور پر اکتوبر میں منعقد کیا جاتا ہے۔
شنگھائی (شِنہوا) چین کے بڑے گاڑی ساز ادارے ایس اے آئی سی موٹر نے سال 2022 کے دوران 53 لاکھ سے زائد گاڑیاں فروخت کیں اور یہ مسلسل 17 ویں سال چین میں پہلے نمبر پر ہے۔
سال 2022 میں کمپنی کے اپنے تیار کردہ برانڈز کی تقریباً 27 لاکھ 90 ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں، جو اس کی مجموعی فروخت کے 52.5 فیصد کے مساوی ہے ۔اس کے اپنے تیار کردہ برانڈز کی مسافر کا روں نے 8 لاکھ 39 ہزار یونٹس کی ریکارڈ فروخت حاصل کی۔
اس عرصے میں کمپنی نے 10 لاکھ 70 ہزار سے زائد سے نئی توانائی گاڑیاں فروخت کیں جو گزشتہ برس کی نسبت 46.5 فیصد کا اضافہ ہے۔
کمپنی نے 2022 میں بیرون ملک تقریباً 10 لاکھ 20 ہزار گاڑیاں فروخت کیں، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 45.9 فیصد زائد ہے ۔ یہ مسلسل 7 برس تک مقامی کار کمپنیوں میں سرفہرست ہے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین نے حقیقی معیشت کے لئے کریڈٹ تعاون کو برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس کے ساتھ مقامی سپلائی اور طلب کے نظام کے فروغ کے لئے ما لی ا مداد میں اضا فہ کیا جا ئے گا۔
پیپلز بینک آ ف چا ئنہ اور چا ئنہ بینکنگ اینڈ انشورنس ریگو لیٹری کمیشن کے مشتر کہ اجلاس کے مطا بق چین انفراسٹرکچر کے لئے منا سب ما لی خد مات یقینی بنا ئے گا ۔
اس با ت کو بھی یقینی بنا یا جا ئے گا کہ رئیل اسٹیٹ کی ما لی ا عانت ہموار اور منظم انداز میں فعال رہے تا کہ مجموعی طو ر پر معا شی تر قی کو فروغ دیا جا سکے۔
دونوں اداروں نے بڑے بینکس پر زور دیا ہے کہ وہ اعتدال کے ساتھ فرنٹ لوڈ لو نز دیں، اپنی کر یڈٹ انشو رنس کو بہتر بنا ئیں اور قو می اقتصادی اور سما جی ترقی میں کلیدی شعبوں اور کمزور را بطوں کو درست طر یقے سے وا ضح کر یں۔
دو نوں اداروں نے کہا ہے کہ ما ئیکرو اور چھو ٹے کا روبا روں کے لئے سازگار پا لیسیوں سے جا مع قر ضوں کا مکمل فائدہ اٹھا یا جا نا چا ہئے، تا کہ اس کے ذریعے طبی و سائل کی پیداوار اور فرا ہمی سے متعلق کمپنیوں کی معقول سر ما یہ کا ری کی طلب کو پورا کیا جا سکے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کچھ ممالک کی جانب سے چین کو ہدف بنانے کے لیے داخلے بارے امتیازی پابندی کے اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اس ضمن میں جوابی اقدامات کئے جا ئیں گے۔
ترجمان وانگ وین بن نے یومیہ نیوز بریفنگ میں اس بارے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے کلاس بی متعدی بیماریوں کے تحت نوول کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کرتے ہوئے سرحد پار سفر کے لئے عارضی قدم اٹھائے ہیں جن کا متعدد ممالک نے خیرمقدم کیا ہے۔اس حوا لے سے کچھ ممالک نے چین سے آمدہ مسافروں کو ہدف بنانے کے لئے داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے انتہائی خلوص سے متعلقہ ممالک کے ساتھ حقائق پر مبنی بات چیت کی اور ہمارے سائنس پر مبنی اور معقول نوول کرونا وائرس اقدامات اور چین کی موجودہ نوول کرونا وائرس صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ مٹھی بھر ممالک نے سائنس، حقائق اور ان کی اصل وبائی صورتحال کو نظرانداز کیا اور چین کو ہدف بناتے ہوئے داخلے پر پابندی کے امتیازی اقدامات کرنے پر اصرار کیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ ہم ایک بار پھر متعلقہ ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے نوول کرونا وائرس ردعمل اقدامات حقائق ،سائنس پر مبنی اور متناسب ہوں۔ نوول کرونا وائرس ردعمل کو سیاسی جوڑ توڑ میں بہانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوول کرونا وائرس کا ردعمل امتیازی نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اسے معمول کے سرحد پار سفر، عوام سے عوام کے ما بین تبادلے اور تعاون پر اثرانداز ہونا چاہئے۔
بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے کچھ ممالک کی جانب سے چین کو ہدف بنانے کے لیے داخلے بارے امتیازی پابندی کے اقدامات کی سختی سے مخالفت کرتے ہو ئے کہا ہے کہ اس ضمن میں جوابی اقدامات کئے جا ئیں گے۔
ترجمان وانگ وین بن نے یومیہ نیوز بریفنگ میں اس بارے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین نے کلاس بی متعدی بیماریوں کے تحت نوول کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کرتے ہوئے سرحد پار سفر کے لئے عارضی قدم اٹھائے ہیں جن کا متعدد ممالک نے خیرمقدم کیا ہے۔اس حوا لے سے کچھ ممالک نے چین سے آمدہ مسافروں کو ہدف بنانے کے لئے داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے انتہائی خلوص سے متعلقہ ممالک کے ساتھ حقائق پر مبنی بات چیت کی اور ہمارے سائنس پر مبنی اور معقول نوول کرونا وائرس اقدامات اور چین کی موجودہ نوول کرونا وائرس صورتحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک بات ہے کہ مٹھی بھر ممالک نے سائنس، حقائق اور ان کی اصل وبائی صورتحال کو نظرانداز کیا اور چین کو ہدف بناتے ہوئے داخلے پر پابندی کے امتیازی اقدامات کرنے پر اصرار کیا ہے۔
وانگ نے کہا کہ ہم ایک بار پھر متعلقہ ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے نوول کرونا وائرس ردعمل اقدامات حقائق ،سائنس پر مبنی اور متناسب ہوں۔ نوول کرونا وائرس ردعمل کو سیاسی جوڑ توڑ میں بہانے کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوول کرونا وائرس کا ردعمل امتیازی نہیں ہونا چاہئے اور نہ ہی اسے معمول کے سرحد پار سفر، عوام سے عوام کے ما بین تبادلے اور تعاون پر اثرانداز ہونا چاہئے۔
یوکوہاما، جاپان (شِنہوا) جاپانی نوجوانوں نے اپنی بلوغت کو شاندار روایتی لباس میں منایا ، جاپان میں ہر سال جنوری کے دوسرے پیر کے روز آمدہ یوم بلوغت منایاجاتا ہے اور اس روز عام تعطیل ہوتی ہے۔
جاپان نے گزشتہ برس اپریل میں سول قوانین میں ترمیم کرتے ہو ئےبلوغت کی عمر 20 سے کم کرکے 18 برس کردی تھی۔
جاپان، یوکوہاما میں کیمونوس زیب تن کئے لڑکیاں آمدہ یوم بلوغت کی تقریب میں شریک ہیں۔ (شِنہوا)
جاپان، یوکوہاما میں کیمونوس زیب تن کئے لڑکیاں آمدہ یوم بلوغت کی تقریب میں شریک ہیں۔ (شِنہوا)
جاپان، یوکوہاما میں کیمونوس زیب تن کئے نوعمر آمدہ یوم بلوغت کی تقریب میں شریک ہیں۔ (شِنہوا)
جاپان، یوکوہاما میں کیمونوس زیب تن کئے ایک لڑکی آمدہ یوم بلوغت کی تقریب میں شریک ہے۔ (شِنہوا)
شنگھائی (شِنہوا) چین کے معاشی مرکز شنگھائی کو توقع ہے کہ رواں سال گزشتہ برس کی نسبت مجموعی مقامی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 5.5 فیصد تک رہے گی۔
شہر کے میئر گونگ ژینگ کی جانب سے 16 ویں شنگھائی میونسپل پیپلز کانگریس کے جاری پہلے سیشن میں پیش کردہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق مسلسل دوسرے سال شنگھائی کی مجموعی مقامی پیداوار 2022 میں 40 کھرب یوآن (تقریباً 590 ارب امریکی ڈالر) کی حد سے تجاوز کر گئی تھی۔
نئی دہلی (شِنہوا) ہرسال موسم سرما میں پرندوں کے غول منجمد سائبیریا سے طویل پرواز کرکے بھارت کی ریاست تری پورہ جیسے گرم خطے میں خوراک اور پناہ کی تلاش میں آتے ہیں۔
بھارت، شمال مشرقی ریاست تری پورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں سائبیرین مہاجر پرندے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، شمال مشرقی ریاست تری پورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں سائبیرین مہاجر پرندے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، شمال مشرقی ریاست تری پورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں سائبیرین مہاجر پرندے دیکھے جاسکتے ہیں۔ (شِنہوا)
بھارت، شمال مشرقی ریاست تری پورہ کے دارالحکومت اگرتلہ میں سائبیرین مہاجر پرندے پہنچ رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ کے مقامی معا ئنہ جا تی دوروں میں لوگوں سے بات چیت بارے ایک کتاب حال ہی میں ویمن پبلشنگ ہاؤس نے شائع کی ہے۔
یہ کتاب آل چائنہ ویمن فیڈریشن کی مرتب کردہ ہے جس میں 32 انٹرویو مضامین کے ذریعے وہ لمحات بیان کئے گئے جب شی نے لوگوں کے گھروں کا دورہ کیا، ان سے گفتگو کی اور ان کے رہنے سہنے کے انداز بارے معلومات حاصل کیں۔
شنگھا ئی(شِنہوا) چین میں نوول کر ونا وائرس بارے اقدامات میں نر می کے بعد سیا حتی پلیٹ فا رمز نے آ نے اور جانے والے آ رڈرز میں اضا فہ ریکا رڈ کیا ہے۔
حا لیہ مہینوں کے دوران ملک نے نوول کرو نا وائرس رد عمل با رے فعال تبد یلیاں کی ہیں، جن میں سے 20 اقدامات نو مبر میں اٹھا ئے گئے جبکہ 10 نئے اقدامات دسمبر میں اٹھا ئے گئے۔
نوول کرو نا وائرس کی چینی اصطلا ح کو نوول کر ونا وائرس انفیکشن میں بدل دیا گیا۔
آن لا ئن ٹریول سروس ایجنسی نے بتا یا کہ آنے اور جا نے والے مسا فرو ں کے ائیر ٹکٹ آ رڈرز میں گز شتہ برس کی نسبت اتوار کے روز 628 فیصد اضا فہ ہوا۔ملک آ نے والی پروازوں کے لئے معروف مقامات شنگھائی، نا ن جنگ ، گوانگ ژو، چھنگ دو اور نا ن ننگ ہیں۔
ملک سے با ہر جا نے والے سیا حوں کے لئے 53 مما لک میں 100 مقامات اور خطے شا مل ہیں۔
Trip.com گروپ کے عدادو شمار کے مطا بق چینی مین لینڈ کے صارفین کے آرڈرز میں مکا ؤ، ہا نگ کا نگ ، بینکاک، سنگا پور، کو ا لا لمپور اور فنوم پنہ سے آ نے اور جا نے والی پروازوں کی تعداد میں 27 دسمبر سے نما یاں اضا فہ ہوا ہے۔
2 جنوری سے 8 جنو ری کے ہفتے کے دوران شنگھا ئی پوڈونگ ائیر پورٹ سے ہا نگ کا نگ ، مکا ؤ ، ٹوکیو اور پھو کٹ کے لئے سپرنگ ائیر لا ئنز فلا ئٹس کے آرڈرز میں گز شتہ ہفتے کی نسبت دو گنا سے زائد اضا فہ ہوا ہے۔
کینبرا (شِنہوا) آسٹریلیا میں چین کے سفیر شیاؤ چھیان نے کہا کہ چین اورآسٹریلیا کے تعلقات اس وقت تبدیلی کے نازک مرحلے پر ہیں، اورمیرے خیال کے مطابق بہتر تعلقات مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے لیے مزید اعتماد پیدا کریں گے۔
چینی سفارتخانے کی طرف سے نئے سال کی مناسبت سے صحافیوں سے ملاقات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیاؤنے کہا کہ 2022 چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کے لیے ایک "غیر معمولی سال" تھا، جس کے دوران مشکلات دورہوئیں اور دونوں جانب سے کی گئی کوششوں کی بدولت تعلقات میں مثبت رفتار حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تعلقات کے حوالے سے اپنے عزم کی تجدید کے ساتھ اسے صحیح راستے پر لانے ،دونوں ممالک کے رہنماوں اورچین-آسٹریلیا خارجہ اور سٹریٹیجک ڈائیلاگ کے مشترکہ بیان میں حاصل ہونے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
چینی سفیر نے آسٹریلیا پر زور دیا کہ وہ چین کو زیادہ حقیقی انداز میں دیکھے اور چین سے متعلق اپنی دفاعی پالیسی حقائق اور معقولیت کی بنیاد پر تشکیل دے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ دوسرے ملک کودشمن خیال کرتے ہیں تو اس کے ساتھ آپ کا حقیقی معنوں میں مخلص، حقیقی اور اچھا رشتہ کیسے ہو سکتا ہے ۔
چینی سفیر نے کہا کہ یہ بالکل درست نہیں ہے کہ چین آسٹریلیا کے لیے ممکنہ خطرہ ہے یا ہو سکتا ہے۔ ہمارے لیے اس پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہوسکتی اور ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔
شیاؤنے برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ آسٹریلیا کے سیکورٹی معاہدے کو غیرتعمیری قرار دیتے کہا کہ یہ مددگار نہیں اوراس طریقہ کار کے تحت آسٹریلیا کا جوہری آبدوز کی تیاری کامعاہدہ بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کی کوششوں اور اسکے اپنے مفاد کے خلاف ہے۔
کینبرا (شِنہوا) آسٹریلیا میں چین کے سفیر شیاؤ چھیان نے کہا کہ چین اورآسٹریلیا کے تعلقات اس وقت تبدیلی کے نازک مرحلے پر ہیں، اورمیرے خیال کے مطابق بہتر تعلقات مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے لیے مزید اعتماد پیدا کریں گے۔
چینی سفارتخانے کی طرف سے نئے سال کی مناسبت سے صحافیوں سے ملاقات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیاؤنے کہا کہ 2022 چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کے لیے ایک "غیر معمولی سال" تھا، جس کے دوران مشکلات دورہوئیں اور دونوں جانب سے کی گئی کوششوں کی بدولت تعلقات میں مثبت رفتار حاصل کی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تعلقات کے حوالے سے اپنے عزم کی تجدید کے ساتھ اسے صحیح راستے پر لانے ،دونوں ممالک کے رہنماوں اورچین-آسٹریلیا خارجہ اور سٹریٹیجک ڈائیلاگ کے مشترکہ بیان میں حاصل ہونے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
چینی سفیر نے آسٹریلیا پر زور دیا کہ وہ چین کو زیادہ حقیقی انداز میں دیکھے اور چین سے متعلق اپنی دفاعی پالیسی حقائق اور معقولیت کی بنیاد پر تشکیل دے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ دوسرے ملک کودشمن خیال کرتے ہیں تو اس کے ساتھ آپ کا حقیقی معنوں میں مخلص، حقیقی اور اچھا رشتہ کیسے ہو سکتا ہے ۔
چینی سفیر نے کہا کہ یہ بالکل درست نہیں ہے کہ چین آسٹریلیا کے لیے ممکنہ خطرہ ہے یا ہو سکتا ہے۔ ہمارے لیے اس پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہوسکتی اور ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔
شیاؤنے برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ آسٹریلیا کے سیکورٹی معاہدے کو غیرتعمیری قرار دیتے کہا کہ یہ مددگار نہیں اوراس طریقہ کار کے تحت آسٹریلیا کا جوہری آبدوز کی تیاری کامعاہدہ بین الاقوامی عدم پھیلاؤ کی کوششوں اور اسکے اپنے مفاد کے خلاف ہے۔
بیجنگ(شِنہوا)چین نے بدھ کے روز جاپان اور جنوبی کوریا کے شہریوں کیلئے 144/72 گھنٹوں کی ویزا فری ٹرانزٹ پالیسی اور پورٹ ویزا کے اجراء کو معطل کر دیا ہے۔
قومی امیگریشن انتظامیہ نے کہا کہ یہ کارروائی بہت کم ممالک کی طرف سے چینی شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے داخلے پر پابندی کے امتیازی اقدامات کے جواب میں کی گئی۔
بیجنگ(شِنہوا)چین نے بدھ کے روز جاپان اور جنوبی کوریا کے شہریوں کیلئے 144/72 گھنٹوں کی ویزا فری ٹرانزٹ پالیسی اور پورٹ ویزا کے اجراء کو معطل کر دیا ہے۔
قومی امیگریشن انتظامیہ نے کہا کہ یہ کارروائی بہت کم ممالک کی طرف سے چینی شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے داخلے پر پابندی کے امتیازی اقدامات کے جواب میں کی گئی۔
بیجنگ(شِنہوا) چین کے خلائی اسٹیشن کے ایکسٹرو ویکیولر پلیٹ فارم پرایک پارٹیکل ڈیٹیکٹر نصب کیاگیا ہے تاکہ خلائی سٹیشن کی حفاظت، خلابازوں کی خلائی اسٹیشن سے باہر انجام دی جانے والی سرگرمیوں،حیاتیاتی تجربات اور خلائی مواد کے مطالعہ کے لیے استعمال ہونے والے اہم ڈیٹا کو حاصل کیا جا سکے۔
وین تیان لیب میں انرجی پارٹیکل ڈیٹیکٹر کو کارگو ایئر لاک کیبن کے ذریعے روبوٹک آرم کی مدد سے منتقل کیا گیا ۔ ڈیٹیکٹرنے دنیا میں پہلی بار سی ایل وائی سی نامی نیا مواد استعمال کیا جو اعلیٰ موثر نیوٹران کا پتہ لگا سکتا ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ذیلی ادارے نیشنل اسپیس سائنس سنٹرکے مطابق، نئی نصب کردہ ڈیوائس خلائی اسٹیشن کے مدار میں اعلی توانائی والے پروٹون اور الیکٹران، بھاری آئنز اور نیوٹران کی توانائی اور اوریئن ٹیشنز کی نگرانی کر سکتی ہے۔
چین نے 24 جولائی 2022 کووین تیان لیب ماڈیول خلا میں بھیجا تھا جو خلائی اسٹیشن کی پہلی لیب ہے، جس میں ورک کیبن، ایک ایئر لاک کیبن اور ایک ریسورس کیبن شامل ہے۔
لاہور(شِنہوا) محمد نعیم لاہور میں چینی انجینئر لی سونگ کے ساتھ سردیوں کی ایک ٹھنڈی شام پاکستان ریلویز میں تجارتی استعمال کے لئے باضابطہ شمولیت سے قبل نئی ٹرین کی کوچز کی دیکھ بھال میں مصروف تھے۔
چین سے درآمد شدہ کوچز حال ہی میں آزمائش مکمل کرنے کے بعد لاہور لا ئی گئی ہیں۔ ان کوچز نے نہ صرف حکام بلکہ ان افراد کو متاثر کیا جنہوں نے اسے پہلی بار دیکھا تھا۔ ان میں نعیم اور ان کے ساتھی بھی شامل ہیں جنہوں نے کوچز کی دیکھ بھال بارے تربیت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس ستمبر میں چین کا دورہ کیا تھا۔
پاکستان ریلویز میں واشنگ لائن کے 55 سالہ ہیڈ ٹرین ایگزامِنر نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک چل سکتی ہیں اور مسافروں کو انتہائی آرام دہ اور پرسکون سفر مہیا کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں ۔ وہ کوچز کی حفاظت یقینی بنانے اور اس کا معیار برقرار رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے ۔ان کے ساتھ ساتھ چینی انجینئرز بھی شامل ہیں جو اس مقصد کے لئے لاہور آئے ہیں۔
کوچز کے بہت سے افعال پاکستانی انجینئرز اور تکنیکی عملہ کے لیے نئے ہیں۔ اس لیے انہیں چین میں اس کی تربیت دی گئی تھی اور پاکستان میں اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ ملکر کام کرتے ہوئے مزید تربیت دی جائے گی۔
لی نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز میں بہت سے جدید افعال ہیں، جن میں مسافر انفارمیشن سسٹم، ائیرکشن شاک آبزربر، وائی فائی، ایئر کنڈیشننگ، اور توانائی کی بچت کرنے والا روشنی کا نظام شامل ہے جو میرے پاکستانی ہم منصبوں کی رائے میں بہت جدید ہے ،اور اس سے پہلے کبھی استعمال نہیں ہوا، لہذا ہمارا کام مرمت اور بحالی کے کام بارے تربیتی خدمات فراہم کرنا ہے۔
پاکستان ریلویز کے ٹیکنیکل انجینئرز لاہور میں چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی بوگیوں کا سفری تجربہ اورکارکردگی کو جانچ رہے ہیں۔پاکستان ریلوے کے ایک عہدیدارکا کہنا ہے کہ یہ بوگیاں مقامی ٹریک کے ساتھ مکمل طورپرمطابقت رکھتی ہیں اورپاکستان ریلوے کے تیز ترین ٹریک پرابتدائی آزمائش کے بعد انہیں تجارتی پیمانے پر چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی ان بوگیوں سے پاکستان ریلوے کی ساکھ اور تکنیکی مہارتوں میں اضافہ ہوگا۔(شِنہوا)
پاکستان نے شفاف نیلامی کے ذریعے چین سے کوچز حاصل کی ہیں جس میں چینی کمپنی مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کی نسبت ترجیحی انتخاب تھی۔ 230 کوچز کے معاہدے میں سے 46 گزشتہ نومبر کے اختتام پر پاکستان پہنچیں تھیں جبکہ باقی ما ندہ چین کے تعاون سے پاکستان میں تیار کی جائیں گی۔
پاکستان ریلویز لاہور کے ڈویژنل مکینیکل انجینئر محمد عمران نے کوچز کی خصوصیات بارے شِنہوا کو بتایا کہ یہ انتہائی مضبوط ہیں اور مسافروں کو آرام دہ ، تیز رفتار سفر فراہم کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں ۔
معاہدے کے بعد عمران نے چینی انجینئرز کے ساتھ کوچز کے ڈھانچے اور ان کے مخصوص ڈیزائن بارے تبادلہ خیال کرنے کے لئے چین کا دورہ کیا تاکہ انہیں مقامی پٹریوں اور ماحول سے ہم آہنگ بنایا جاسکے۔
چائنہ ریلوے رولنگ اسٹاک کارپوریشن تانگ شان کمپنی کے اوورسیز پراجیکٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر انجینئر اور پراجیکٹ منیجر سو وی یو ئے نے مقامی پٹریوں کے لیے کوچز کے مخصوص ڈیزائن بارے بات کرتے ہوئے شِنہوا کو بتایا کہ چین میں ریلوے ٹریک کا گیج 1 ہزار 435 ملی میٹر ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں یہ 1 ہزار 676 ملی میٹر ہے، اس لیے پاکستانی لائن کی آپریٹنگ حالت اور ٹریک کی ضروریات کو مکمل طور پر مدنظر رکھا گیا۔
سو نے کہا کہ 2023 کے وسط تک باقی ماندہ 184 کوچز کے لیے خام مال درآمد کیا جائے گا اور چینی تکنیکی عملہ تقریباً 2 سال اور 6 ماہ کی مدت کے دوران کوچز کی تیاری اور اسمبلنگ میں پاکستان کی مدد کر ے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان کو برآمد کی جانے والی ٹرین مستقبل میں پاکستان میں ٹرین کی پیداوار میں ایک معیاری مثال بن جائے گی۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ مشترکہ ترقی اور فوائد کی تقسیم کا مقصد حاصل کرنے میں پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعاون ہوگا۔
ٹیکنالوجی ٹرانسفر پروگرام پر بات کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ تاریخ میں کوچز بنانے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے اور یہ پاکستان کے لیے بہت اچھا منصوبہ ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو نئی مہارتیں فراہم کرے اور اپنی فیکٹریوں کو جدید بنائے۔
ٹرین اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر معاہدے کو پاکستان کے عوام کے لیے تحفہ قرار دیتے ہوئے عمران نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی میں پاکستان میں مشینری، پلانٹ اور آلات نصب کئے جائیں گے اور مستقبل میں پاکستان ریلویز ان جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار کوچز کو آزادانہ طور پر تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
وزارت ریلوے کے ماتحت پاکستان ریلویز میں لاہور ڈویژن کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمد حنیف گل نے شِنہوا کو بتایا کہ نئی وصول شدہ کوچز کو خصوصی عملے اور بحالی کی سہولیات کے ساتھ پریمیئر ٹرینوں کے طور پر استعمال میں لا یا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان ریلوے کی ساکھ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، مسافروں کو سہولت ملے گی اور پاکستان۔ چین تعاون میں ایک نیا باب رقم ہو گا۔
لاہور(شِنہوا) محمد نعیم لاہور میں چینی انجینئر لی سونگ کے ساتھ سردیوں کی ایک ٹھنڈی شام پاکستان ریلویز میں تجارتی استعمال کے لئے باضابطہ شمولیت سے قبل نئی ٹرین کی کوچز کی دیکھ بھال میں مصروف تھے۔
چین سے درآمد شدہ کوچز حال ہی میں آزمائش مکمل کرنے کے بعد لاہور لا ئی گئی ہیں۔ ان کوچز نے نہ صرف حکام بلکہ ان افراد کو متاثر کیا جنہوں نے اسے پہلی بار دیکھا تھا۔ ان میں نعیم اور ان کے ساتھی بھی شامل ہیں جنہوں نے کوچز کی دیکھ بھال بارے تربیت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس ستمبر میں چین کا دورہ کیا تھا۔
پاکستان ریلویز میں واشنگ لائن کے 55 سالہ ہیڈ ٹرین ایگزامِنر نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک چل سکتی ہیں اور مسافروں کو انتہائی آرام دہ اور پرسکون سفر مہیا کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں ۔ وہ کوچز کی حفاظت یقینی بنانے اور اس کا معیار برقرار رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے ۔ان کے ساتھ ساتھ چینی انجینئرز بھی شامل ہیں جو اس مقصد کے لئے لاہور آئے ہیں۔
کوچز کے بہت سے افعال پاکستانی انجینئرز اور تکنیکی عملہ کے لیے نئے ہیں۔ اس لیے انہیں چین میں اس کی تربیت دی گئی تھی اور پاکستان میں اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ ملکر کام کرتے ہوئے مزید تربیت دی جائے گی۔
لی نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز میں بہت سے جدید افعال ہیں، جن میں مسافر انفارمیشن سسٹم، ائیرکشن شاک آبزربر، وائی فائی، ایئر کنڈیشننگ، اور توانائی کی بچت کرنے والا روشنی کا نظام شامل ہے جو میرے پاکستانی ہم منصبوں کی رائے میں بہت جدید ہے ،اور اس سے پہلے کبھی استعمال نہیں ہوا، لہذا ہمارا کام مرمت اور بحالی کے کام بارے تربیتی خدمات فراہم کرنا ہے۔
پاکستان ریلویز کے ٹیکنیکل انجینئرز لاہور میں چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی بوگیوں کا سفری تجربہ اورکارکردگی کو جانچ رہے ہیں۔پاکستان ریلوے کے ایک عہدیدارکا کہنا ہے کہ یہ بوگیاں مقامی ٹریک کے ساتھ مکمل طورپرمطابقت رکھتی ہیں اورپاکستان ریلوے کے تیز ترین ٹریک پرابتدائی آزمائش کے بعد انہیں تجارتی پیمانے پر چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی ان بوگیوں سے پاکستان ریلوے کی ساکھ اور تکنیکی مہارتوں میں اضافہ ہوگا۔(شِنہوا)
پاکستان نے شفاف نیلامی کے ذریعے چین سے کوچز حاصل کی ہیں جس میں چینی کمپنی مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کی نسبت ترجیحی انتخاب تھی۔ 230 کوچز کے معاہدے میں سے 46 گزشتہ نومبر کے اختتام پر پاکستان پہنچیں تھیں جبکہ باقی ما ندہ چین کے تعاون سے پاکستان میں تیار کی جائیں گی۔
پاکستان ریلویز لاہور کے ڈویژنل مکینیکل انجینئر محمد عمران نے کوچز کی خصوصیات بارے شِنہوا کو بتایا کہ یہ انتہائی مضبوط ہیں اور مسافروں کو آرام دہ ، تیز رفتار سفر فراہم کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں ۔
معاہدے کے بعد عمران نے چینی انجینئرز کے ساتھ کوچز کے ڈھانچے اور ان کے مخصوص ڈیزائن بارے تبادلہ خیال کرنے کے لئے چین کا دورہ کیا تاکہ انہیں مقامی پٹریوں اور ماحول سے ہم آہنگ بنایا جاسکے۔
چائنہ ریلوے رولنگ اسٹاک کارپوریشن تانگ شان کمپنی کے اوورسیز پراجیکٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر انجینئر اور پراجیکٹ منیجر سو وی یو ئے نے مقامی پٹریوں کے لیے کوچز کے مخصوص ڈیزائن بارے بات کرتے ہوئے شِنہوا کو بتایا کہ چین میں ریلوے ٹریک کا گیج 1 ہزار 435 ملی میٹر ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں یہ 1 ہزار 676 ملی میٹر ہے، اس لیے پاکستانی لائن کی آپریٹنگ حالت اور ٹریک کی ضروریات کو مکمل طور پر مدنظر رکھا گیا۔
سو نے کہا کہ 2023 کے وسط تک باقی ماندہ 184 کوچز کے لیے خام مال درآمد کیا جائے گا اور چینی تکنیکی عملہ تقریباً 2 سال اور 6 ماہ کی مدت کے دوران کوچز کی تیاری اور اسمبلنگ میں پاکستان کی مدد کر ے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان کو برآمد کی جانے والی ٹرین مستقبل میں پاکستان میں ٹرین کی پیداوار میں ایک معیاری مثال بن جائے گی۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ مشترکہ ترقی اور فوائد کی تقسیم کا مقصد حاصل کرنے میں پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعاون ہوگا۔
ٹیکنالوجی ٹرانسفر پروگرام پر بات کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ تاریخ میں کوچز بنانے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے اور یہ پاکستان کے لیے بہت اچھا منصوبہ ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو نئی مہارتیں فراہم کرے اور اپنی فیکٹریوں کو جدید بنائے۔
ٹرین اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر معاہدے کو پاکستان کے عوام کے لیے تحفہ قرار دیتے ہوئے عمران نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی میں پاکستان میں مشینری، پلانٹ اور آلات نصب کئے جائیں گے اور مستقبل میں پاکستان ریلویز ان جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار کوچز کو آزادانہ طور پر تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
وزارت ریلوے کے ماتحت پاکستان ریلویز میں لاہور ڈویژن کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمد حنیف گل نے شِنہوا کو بتایا کہ نئی وصول شدہ کوچز کو خصوصی عملے اور بحالی کی سہولیات کے ساتھ پریمیئر ٹرینوں کے طور پر استعمال میں لا یا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان ریلوے کی ساکھ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، مسافروں کو سہولت ملے گی اور پاکستان۔ چین تعاون میں ایک نیا باب رقم ہو گا۔
لاہور(شِنہوا) محمد نعیم لاہور میں چینی انجینئر لی سونگ کے ساتھ سردیوں کی ایک ٹھنڈی شام پاکستان ریلویز میں تجارتی استعمال کے لئے باضابطہ شمولیت سے قبل نئی ٹرین کی کوچز کی دیکھ بھال میں مصروف تھے۔
چین سے درآمد شدہ کوچز حال ہی میں آزمائش مکمل کرنے کے بعد لاہور لا ئی گئی ہیں۔ ان کوچز نے نہ صرف حکام بلکہ ان افراد کو متاثر کیا جنہوں نے اسے پہلی بار دیکھا تھا۔ ان میں نعیم اور ان کے ساتھی بھی شامل ہیں جنہوں نے کوچز کی دیکھ بھال بارے تربیت حاصل کرنے کے لیے گزشتہ برس ستمبر میں چین کا دورہ کیا تھا۔
پاکستان ریلویز میں واشنگ لائن کے 55 سالہ ہیڈ ٹرین ایگزامِنر نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک چل سکتی ہیں اور مسافروں کو انتہائی آرام دہ اور پرسکون سفر مہیا کرنے کے لئے ڈیزائن کی گئی ہیں ۔ وہ کوچز کی حفاظت یقینی بنانے اور اس کا معیار برقرار رکھنے کے لئے اپنی پوری کوشش کریں گے ۔ان کے ساتھ ساتھ چینی انجینئرز بھی شامل ہیں جو اس مقصد کے لئے لاہور آئے ہیں۔
کوچز کے بہت سے افعال پاکستانی انجینئرز اور تکنیکی عملہ کے لیے نئے ہیں۔ اس لیے انہیں چین میں اس کی تربیت دی گئی تھی اور پاکستان میں اپنے چینی ساتھیوں کے ساتھ ملکر کام کرتے ہوئے مزید تربیت دی جائے گی۔
لی نے شِنہوا کو بتایا کہ کوچز میں بہت سے جدید افعال ہیں، جن میں مسافر انفارمیشن سسٹم، ائیرکشن شاک آبزربر، وائی فائی، ایئر کنڈیشننگ، اور توانائی کی بچت کرنے والا روشنی کا نظام شامل ہے جو میرے پاکستانی ہم منصبوں کی رائے میں بہت جدید ہے ،اور اس سے پہلے کبھی استعمال نہیں ہوا، لہذا ہمارا کام مرمت اور بحالی کے کام بارے تربیتی خدمات فراہم کرنا ہے۔
پاکستان ریلویز کے ٹیکنیکل انجینئرز لاہور میں چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی بوگیوں کا سفری تجربہ اورکارکردگی کو جانچ رہے ہیں۔پاکستان ریلوے کے ایک عہدیدارکا کہنا ہے کہ یہ بوگیاں مقامی ٹریک کے ساتھ مکمل طورپرمطابقت رکھتی ہیں اورپاکستان ریلوے کے تیز ترین ٹریک پرابتدائی آزمائش کے بعد انہیں تجارتی پیمانے پر چلانے کی منظوری دی گئی ہے۔چین سے درآمد کی گئی ٹرین کی ان بوگیوں سے پاکستان ریلوے کی ساکھ اور تکنیکی مہارتوں میں اضافہ ہوگا۔(شِنہوا)
پاکستان نے شفاف نیلامی کے ذریعے چین سے کوچز حاصل کی ہیں جس میں چینی کمپنی مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کی نسبت ترجیحی انتخاب تھی۔ 230 کوچز کے معاہدے میں سے 46 گزشتہ نومبر کے اختتام پر پاکستان پہنچیں تھیں جبکہ باقی ما ندہ چین کے تعاون سے پاکستان میں تیار کی جائیں گی۔
پاکستان ریلویز لاہور کے ڈویژنل مکینیکل انجینئر محمد عمران نے کوچز کی خصوصیات بارے شِنہوا کو بتایا کہ یہ انتہائی مضبوط ہیں اور مسافروں کو آرام دہ ، تیز رفتار سفر فراہم کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہیں ۔
معاہدے کے بعد عمران نے چینی انجینئرز کے ساتھ کوچز کے ڈھانچے اور ان کے مخصوص ڈیزائن بارے تبادلہ خیال کرنے کے لئے چین کا دورہ کیا تاکہ انہیں مقامی پٹریوں اور ماحول سے ہم آہنگ بنایا جاسکے۔
چائنہ ریلوے رولنگ اسٹاک کارپوریشن تانگ شان کمپنی کے اوورسیز پراجیکٹ ڈیپارٹمنٹ کے سینئر انجینئر اور پراجیکٹ منیجر سو وی یو ئے نے مقامی پٹریوں کے لیے کوچز کے مخصوص ڈیزائن بارے بات کرتے ہوئے شِنہوا کو بتایا کہ چین میں ریلوے ٹریک کا گیج 1 ہزار 435 ملی میٹر ہوتا ہے جبکہ پاکستان میں یہ 1 ہزار 676 ملی میٹر ہے، اس لیے پاکستانی لائن کی آپریٹنگ حالت اور ٹریک کی ضروریات کو مکمل طور پر مدنظر رکھا گیا۔
سو نے کہا کہ 2023 کے وسط تک باقی ماندہ 184 کوچز کے لیے خام مال درآمد کیا جائے گا اور چینی تکنیکی عملہ تقریباً 2 سال اور 6 ماہ کی مدت کے دوران کوچز کی تیاری اور اسمبلنگ میں پاکستان کی مدد کر ے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان کو برآمد کی جانے والی ٹرین مستقبل میں پاکستان میں ٹرین کی پیداوار میں ایک معیاری مثال بن جائے گی۔ ہم یہ بھی امید کرتے ہیں کہ مشترکہ ترقی اور فوائد کی تقسیم کا مقصد حاصل کرنے میں پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعاون ہوگا۔
ٹیکنالوجی ٹرانسفر پروگرام پر بات کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ تاریخ میں کوچز بنانے کا زیادہ تجربہ نہیں ہے اور یہ پاکستان کے لیے بہت اچھا منصوبہ ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو نئی مہارتیں فراہم کرے اور اپنی فیکٹریوں کو جدید بنائے۔
ٹرین اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر معاہدے کو پاکستان کے عوام کے لیے تحفہ قرار دیتے ہوئے عمران نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی میں پاکستان میں مشینری، پلانٹ اور آلات نصب کئے جائیں گے اور مستقبل میں پاکستان ریلویز ان جدید ٹیکنالوجی کی تیز رفتار کوچز کو آزادانہ طور پر تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
وزارت ریلوے کے ماتحت پاکستان ریلویز میں لاہور ڈویژن کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ محمد حنیف گل نے شِنہوا کو بتایا کہ نئی وصول شدہ کوچز کو خصوصی عملے اور بحالی کی سہولیات کے ساتھ پریمیئر ٹرینوں کے طور پر استعمال میں لا یا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پاکستان ریلوے کی ساکھ میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، مسافروں کو سہولت ملے گی اور پاکستان۔ چین تعاون میں ایک نیا باب رقم ہو گا۔
کوپن ہیگن(شِنہوا) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سائنس پر مبنی کوویڈ-19 کےحوالے سے داخلے پر پابندیاں لگائیں جو متناسب اور غیر امتیازی ہوں۔
یورپ کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ہانس کلوگ نےگزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے خطے کے ان ممالک کے لیے جو اس وقت احتیاطی سفری اقدامات متعارف کر رہے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سائنس پر مبنی ، متناسب اور غیرامتیازی رویہ اختیار کریں۔
کلوگ نے شِنہوا کو بتایا کہ سائنسی لحاظ سے ہمارے پاس چین سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر اس وقت یورپ کے لیے کوئی فوری خطرہ نہیں ہے، کیونکہ وائرس کی مختلف اقسام جو چین میں گردش کر رہی ہیں وہ یورپ میں بھی اس وقت موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یورپی سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی سی ڈی سی) کے موجودہ نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں کہ چین میں وبا میں جاری اضافے سے اس وقت ڈبلیو ایچ او کے یورپی خطے میں کوویڈ-19 وبا کی صورتحال پر کوئی خاص اثر پڑنے کی توقع نہیں ہے۔
فائل فوٹو:عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ریجنل ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوگ ایتھنز میں مشترکہ پریس کانفرنس میں شریک ہیں۔(شِنہوا)
کوپن ہیگن(شِنہوا) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ سائنس پر مبنی کوویڈ-19 کےحوالے سے داخلے پر پابندیاں لگائیں جو متناسب اور غیر امتیازی ہوں۔
یورپ کے لیے ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائریکٹر ہانس کلوگ نےگزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے خطے کے ان ممالک کے لیے جو اس وقت احتیاطی سفری اقدامات متعارف کر رہے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سائنس پر مبنی ، متناسب اور غیرامتیازی رویہ اختیار کریں۔
کلوگ نے شِنہوا کو بتایا کہ سائنسی لحاظ سے ہمارے پاس چین سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر اس وقت یورپ کے لیے کوئی فوری خطرہ نہیں ہے، کیونکہ وائرس کی مختلف اقسام جو چین میں گردش کر رہی ہیں وہ یورپ میں بھی اس وقت موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم یورپی سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول (سی سی ڈی سی) کے موجودہ نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہیں کہ چین میں وبا میں جاری اضافے سے اس وقت ڈبلیو ایچ او کے یورپی خطے میں کوویڈ-19 وبا کی صورتحال پر کوئی خاص اثر پڑنے کی توقع نہیں ہے۔
فائل فوٹو:عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ریجنل ڈائریکٹر برائے یورپ ہانس کلوگ ایتھنز میں مشترکہ پریس کانفرنس میں شریک ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاہے کہ چین کی کوویڈ رسپانس پالیسیاں سائنس پر مبنی، موثراور قومی حقائق سے ہم آہنگ اورتاریخ کی کسوٹی پرپورا اترسکتی ہیں۔ ترجمان وانگ وین بِن نے روزانہ کی پریس بریفنگ میں ایک متعلقہ سوال کے جواب میں کہا کہ یہ چین کی متحرک صفرکوویڈ پالیسی کی وجہ سے ہے کہ ملک زیادہ مہلک ڈیلٹا ویرینٹ اور دیگر اقسام کے تباہی سے بچنے میں کامیاب رہا، جس سے شدید کیسز اور اموات کی شرح میں کمی آئی اور لوگوں کی زندگیوں اور صحت کی ممکنہ حد تک حفاظت کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ متحرک صفرکوویڈ پالیسی کی وجہ سے چین کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگانے کا وقت میسر آیا اور وہ 2020 میں مثبت معاشی نمو کرنے والی دنیا کی پہلی بڑی معیشت بن گئی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران چین کی اوسط سالانہ اقتصادی ترقی کی شرح تقریباً 4.5 فیصد رہی جو کہ عالمی اوسط سے زیادہ اور عالمی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
بیجنگ(شِنہوا) چین میں 2022 کے آخر تک نئی توانائی سے چلنے والی رجسٹرڈ گاڑیوں (این ای ویز) کی تعداد 1کروڑ31لاکھ تک پہنچ گئی،جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 67 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔
وزارت پبلک سیکورٹی کے بدھ کو جاری اعدادوشمارکےمطابق 2022 میں ملک بھر میں کل 53لاکھ 50ہزار نئی این ای ویز رجسٹرڈ ہوئیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 81 فیصد اورآٹوموبائل کی تمام نئی رجسٹریشنزسے 23 فیصد سے زیادہ ہیں۔
2022 میں، چین میں مجموعی طور پر 3کروڑ47لاکھ 80ہزارموٹر گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جس سے ملک میں ملکیتی موٹر گاڑیوں کی تعداد41کروڑ 70لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ نئی رجسٹرڈ موٹر گاڑیوں میں سے 2کروڑ32لاکھ 30ہزارکاریں ہیں جس سے ملک میں کاروں کی کل تعداد31کروڑ90لاکھ تک پہنچ گئی، جو2021 کے مقابلےمیں1کروڑ75لاکھ20ہزار یا 5.81 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ لائسنس یافتہ موٹر گاڑیوں کے ڈرائیورز کی تعداد 50کروڑ20لاکھ تک پہنچ گئی، جن میں سے 46کروڑ40لاکھ کار ڈرائیور ہیں۔2022 میں2کروڑ92لاکھ 30ہزارافراد نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کئے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا)چین نے مغربی افریقہ اور ساحل کے علاقے میں امن اور پائیدار ترقی کے لیے مزید مخصوص حمایت اور مدد فراہم کرنے کے لیے کوششوں کامطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ مغربی افریقہ اور ساحل کے علاقے نے مشترکہ سلامتی کو برقرار رکھنے، سماجی و اقتصادی ترقی کی بحالی اور پیچیدہ اور سنگین بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال کے پیش نظر یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سلامتی کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے چینی مندوب نے کہا کہ اسٹریٹجک اہمیت اور توانائی کے وسائل سے مالا مال اس خطے میں ترقی کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور سلامتی کونسل کو خطے کے ممالک کے مشکل چیلنجز اور حقیقی ضروریات کا ادراک حاصل کرتے ہوئے اس بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنی چاہیے اور علاقائی امن اور پائیدار ترقی کے لیے مزید حمایت اور مدد فراہم کرنی چاہیے۔چینی مندوب نے علاقائی تعاون کے لیے مزید بھرپور تعاون پر زور دیا تاکہ ایک اجتماعی سیکورٹی شیلڈ بنائی جا سکے۔
اقوام متحدہ (شِنہوا)چین نے مغربی افریقہ اور ساحل کے علاقے میں امن اور پائیدار ترقی کے لیے مزید مخصوص حمایت اور مدد فراہم کرنے کے لیے کوششوں کامطالبہ کیا ہے۔اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب دائی بنگ نے کہا کہ مغربی افریقہ اور ساحل کے علاقے نے مشترکہ سلامتی کو برقرار رکھنے، سماجی و اقتصادی ترقی کی بحالی اور پیچیدہ اور سنگین بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال کے پیش نظر یکجہتی اور تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سلامتی کونسل میں اظہار خیال کرتے ہوئے چینی مندوب نے کہا کہ اسٹریٹجک اہمیت اور توانائی کے وسائل سے مالا مال اس خطے میں ترقی کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری اور سلامتی کونسل کو خطے کے ممالک کے مشکل چیلنجز اور حقیقی ضروریات کا ادراک حاصل کرتے ہوئے اس بنیادی وجوہات کو حل کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرنی چاہیے اور علاقائی امن اور پائیدار ترقی کے لیے مزید حمایت اور مدد فراہم کرنی چاہیے۔چینی مندوب نے علاقائی تعاون کے لیے مزید بھرپور تعاون پر زور دیا تاکہ ایک اجتماعی سیکورٹی شیلڈ بنائی جا سکے۔
بیجنگ(شِنہوا) سولرٹرانزیشن کے علاقے کا مطالعہ کرنے والے چین کے تیار کردہ خلائی شمسی کیمرہ سے لیے گئےسائنسی اعداد و شمارکی پہلی بدھ کو قسط جاری کی گئی ہے۔
سیٹلائٹ ایس اے ٹیک-01 پر نصب 46.5 نینومیٹر انتہائی الٹراوائلٹ امیجریاسولراپر ٹرانزیشن ریجن امیجر (ایس یو ٹی آر آئی) کو27 جولائی 2022 کولی جیان-1 کیریئر راکٹ کے ذریعے ملک کے شمال مغربی جیوچھوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے خلا میں بھیجا گیا تھا۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماتحت قومی فلکیاتی رصد گاہوں کے مطابق، ایس یوٹی آر آئی دنیا کا پہلا شمسی امیجر ہے جو 40 سے 110 نینو میٹر کی طول موج پر ملٹی لیئر نیرو بینڈ فلٹرنگ تکنیک کی بنیاد پرکام کرتا ہے۔ یہ آلہ شمسی کروموسفیئر اور کورونا کے درمیان شمسی علاقوں کی مکمل ڈسک سے متحرک تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس طرح شمسی سائنسدانوں کے لیے سورج کے زیریں ماحول اور بالائی مقام کے درمیان ایک رابطے کا ذریعہ بناتا ہے۔
تیانجن(شِنہوا) چین کی شمالی بلدیہ تیانجن نے 2023ء کے دوران اپنی اقتصادی ترقی کا ہدف تقریباً 4 فیصد مقرر کر دیا ہے۔
میونسپل پیپلز کانگریس کے جاری سالانہ قانون ساز اجلاس میں حکومتی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے تیانجن کے میئر ژانگ گونگ نے بتایا کہ تیانجن 2023ء میں اپنے مستقل اثاثہ جات کی سرمایہ کاری میں تقریباً 3 فیصد اور اپنی کل خوردہ فروخت میں تقریباً 6 فیصد اضافہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق تیانجن میں سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح کو تقریباً 5.5 فیصد پر رکھتے ہوئے 2023ء کے دوران 3 لاکھ 50 ہزار نئی نوکریاں فراہم کی جائینگی۔
تیانجن کی2022ء میں جی ڈی پی تقریباً 16 کھرب یوآن تک پہنچنے اور مقامی شہریوں کی فی کس بعد از ٹیکس آمدن 5.7 فیصد کی اوسط سالانہ شرح سے بڑھنے کی توقع ہے۔ شہر نے روزگار کو مستحکم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ پالیسیوں کا نفاذ کیا ہے جس سے گزشتہ سال 3 لاکھ 60 ہزار نئی نوکریاں پیدا ہوئی ہیں۔
نئی دہلی(شِنہوا) بھارت کی وزارت دفاع نے ملک کی جنگی تیاریوں اور صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کی خاطر فوج کیلئے 52 کروڑ 37 لاکھ امریکی ڈالر کی تجاویز کو منظور کر لیا ہے۔
حکام نے بدھ کے روز بتایا کہ خریداری کی تجاویز کی منظوری گزشتہ روز ڈیفنس ایکوزیشن کونسل کے اجلاس کے دوران کے دوران دی گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ منظور ہونیوالے 52 کروڑ 37 لاکھ امریکی ڈالر میں بھارتی بحریہ کیلئے ایک اور بھارتی فوج کیلئے 2 تجاویز شامل ہیں۔
بیجنگ(شِنہوا)2022ء کے دوران چین کی صنعتی معیشت میں مجموعی طور پر مستحکم نشوونما ہوئی ہے۔
بدھ کے روز منعقد ہونیوالی قومی صنعتی و معلوماتی کانفرنس میں پیش کردہ تخمینہ کے مطابق 2022ء کے دوران ملک میں کم از کم 2 کروڑ یوآن(تقریباً 29 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر) کی کاروباری آمدن والی صنعتی فرموں کی ویلیو ایڈڈ صنعتی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 3.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
مینوفیکچرنگ کی ویلیو ایڈڈ صنعتی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت 3.1 فیصد بڑھ گئی ہے۔ جی ڈی پی میں اس کا حصہ 2021ء کے مقابلے 0.5 فیصد پوائنٹس اضافہ کے ساتھ 28 فیصد تک پہنچ گیا ہے۔
2022ء کے اختتام تک ملک میں نئی اور منفرد مصنوعات تیار کرنیوالے 70 ہزار سے زیادہ خصوصی اور جدید ترین کاروباری ادارے تھے اور 23 لاکھ سے زائد 5 جی بیس اسٹیشنز تعمیر کیے جا چکے ہیں۔
کانفرنس میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ 2022ء کے دوران ملک میں ٹیلی کام کے کاروباری حجم میں گزشتہ سال کی نسبت 8 فیصد اضافہ ہوگا۔
جینان(شِنہوا)چین کے مشرقی صوبہ شان ڈونگ کے دارالحکومت جینان میں رواں سال سے خاندانوں کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کیلئے نقد سبسڈی دینے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مقامی حکومت کی جانب سے بچے کی پیدائش کی پالیسی کو بہتر بنانے اور طویل مدتی اور متوازن آبادی کی نشوونما کو فروغ دینے کے نفاذ کیلئے جاری کردہ منصوبے کے مطابق شہر میں جوڑوں کو یکم جنوری سے پیدا ہونے والے اپنے دوسرے یا تیسرے بچے کے 3 سال کے ہونے تک 600 یوآن(تقریباً 88.6 امریکی ڈالر) ماہانہ الاؤنس دیا جائیگا۔
سبسڈی کی اہلیت کیلئے والدین اور دوسرے یا تیسرے بچے کے پاس شہر میں گھریلو رجسٹریشن کا درجہ یا "ہوکو" ہونا چاہیے۔
بچے کی پیدائش میں معاونت کیلئے دیگر پالیسیوں کے تحت خواتین کو زچگی کے دوران 158 دن کی چھٹیاں دی جاتی ہیں اور ان کے شریک حیات کو کم از کم 15 دن کی چھٹی دی جاتی ہے۔ والدین اپنے بچے کے 3 سال کے ہونے تک ہر سال کم از کم 10 چھٹیاں لے سکتے ہیں۔
دوسرے یا تیسرے بچے والے خاندانوں کو اسکولنگ، میڈیکل انشورنس اور پبلک رینٹل ہاؤسنگ میں بھی حکومتی امداد فراہم کی جائیگی۔
ملائیشیااہم صنعتوں میں مقامی مزدوروں کی کمی کے پیش نظر غیرملکی کارکنوں کی بھرتی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے،ملائشیا کے وزیرداخلہ سیف الدین ناسوتیون بن اسماعیل نے میڈیا کو بتایا کہ غیرملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے میں تیزی لانے کے لیے صنعتوں کا کوٹاختم کر دیا جائے گا،انھوں نے کہاکہ آجروں کو اب 15ممالک سے غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے سے پہلے کوٹاکی حد اوردیگر شرائطپر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ یہ عارضی استثنا ایک سال تک محدود ہے اوراس کا اطلاق صرف نئی درخواستوں پرہوگا، ملائشیاکے وزارت داخلہ نے انسانی وسائل کی وزارت سے بھرتیوں کا عمل سنبھال لیا ہے۔2022 میں ملائیشیا نے ملازمتوں کے لیے موصول ہونے والی کل 16لاکھ درخواستوں میں سے صرف 70ہزارکی منظوری دی تھی۔
واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اپنے سابقہ نجی دفتر سے سرکاری ریکارڈ کے برآمد ہونے پر حیران ہیں۔
میکسیکو اور کینیڈا کے رہنماؤں کے ساتھ سہ فریقی سربراہی اجلاس کیلئے میکسیکو سٹی پہنچنے والے جو بائیڈن نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مجھے یہ جان کر حیرانگی ہوئی کہ وہاں کوئی سرکاری ریکارڈ موجود تھا جسے اس دفتر میں لے جایا گیا تھا۔
جوبائیڈن نے بتایا کہ وہ نہیں جانتے کہ بند الماری سے ملنے والی ان دستاویزات میں کیا ہے، یہ دستاویزات اس وقت ملیں جب ان کے وکیل واشنگٹن ڈی سی کے پین بائیڈن سینٹر میں دفتر کی جگہ خالی کر رہے تھے۔
پین بائیڈن سینٹر پنسلوانیا یونیورسٹی سے وابستہ ایک تھنک ٹینک ہے جو وائٹ ہاؤس سے تھوڑے فاصلے پر واقع ہے اور اس کا نام جنوری 2009ء سے جنوری 2017ء تک نائب امریکی صدر رہنے والے ایک سابق ڈیموکریٹ بائیڈن کے نام پر رکھا گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے خصوصی مشیر رچرڈ سوبر نے پیر کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ بائیڈن 2017ء کے وسط سے 2020ء میں اپنی صدارتی مہم کے آغاز تک وقتاً فوقتاً اس جگہ کو استعمال کرتے رہے ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں 53فی صد ملازمین نے رواں سال تنخواہوں میں اضافے کی امید ظاہر کی ہے،عرب میڈیاکے مطابق کے مطابق یو اے ای میں ملازمین 2023میں تنخواہ میں دوہرے ہندسے میں اضافے کی توقع کر سکتے ہیں، کیوں کہ لیبر مارکیٹ کو مناسب امیدواروں کی کمی کا سامنا ہے،ہیومن ریسورس اور ریکروٹمنٹ انڈسٹری کے ایگزیکٹوز کا کہنا تھاکہ مارکیٹ میں ہنر مند کارکنوں کی کمی کی وجہ سے غیر فعال ملازمین (جو پہلے سے ملازم ہیں) 2022 کے آخر میں (سال کے اوائل کی نسبت)تقریبا دوگنی تنخوا کا مطالبہ کر رہے تھے۔
امریکا نے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی فوجی امریکی فوجی اڈوں میں تربیت حاصل کریں گے اس کے ساتھ یوکرینی فوجیوں کو پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام کے استعمال کی تربیت بھی دی جائے گی،امریکی حکام کے مطابق یوکرینی فوجیوں کا تربیتی مشن امریکی ریاست اوکلاہوما کے فورٹ سل فوجی اڈے پر ہوگا،اس سے قبل یوکرینی فوجی سوئچ بلیڈ ڈرونز سمیت دیگر فوجی تربیت امریکا میں حاصل کرتے رہے ہیں،واضح رہے کہ امریکا نے روس سے مقابلے کے لیے یوکرین کو اپنا جدید پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام فراہم کرنے کا اعلان کیا ہوا ہے۔
روسی نیم فوجی تنظیم ویگنر گروپ نے مشرقی یوکرین میں سولیدار قصبے پر کنٹرول کا دعوی کیا ہے جبکہ کیف کی جانب سے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کوشش ناکام بنا دی گئی ہے، روسی میڈیا نے ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزین کا ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی باشندے اب شہر کے مرکز میں محصور ہو چکے ہیں جبکہ اس سے قبل یوکرین کی نائب وزیر دفاع حنا ملیار نے کہا تھا کہ بھاری لڑائی جاری ہے تاہم دونوں فریقوں کے دعوں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے،جبکہ واگنر یونٹوں نے سولیدار کے پورے علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، شہر کے وسط میں ایک کولڈرن تشکیل دیا گیا ہے جس میں شہری لڑائی جاری ہے، صرف ویگنر کے جنگجو جو روسی مسلح افواج کا حصہ نہیں ہیں سولیدار کے طوفان میں حصہ لے رہے تھے۔
سعودی عرب کی پولیس نے مکہ مکرمہ ریجن میں ایک ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے ٹاورز کی بیٹریاں چرانے کے الزام میں پانچ افراد کوگرفتار کرلیا ،عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی پولیس نے ایک ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کے ٹاورز کی 17چارجنگ بیٹریوں کی چوری کے الزام میں چار پاکستانیوں اور ایک یمنی باشندے کو حراست میں لے لیا ہے ،ملزمان سے مسروقہ بیٹریاں بھی برآمد کرلی گئیں جبکہ مزید قانونی کارروائی کے لیے پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
برطانوی شہزادہ ہیری کی سوانح حیات سپیئر برطانیہ کی سب سے تیزی سے بکنے والی نان فکشن کتاب بن گئی ہے،رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھر میں شہزادہ ہیری کی سوانح حیات سپیئر 10جنوری کو فروخت کیلئے پیش کی گئی جسے خریدنے کے لیے دکانوں کے باہر لوگوں کی لمبی لمبی قطاریں موجود تھیں،پبلشر کے مطابق کتاب کی اشاعت کے پہلے ہی روز ہارڈ بک، ای بک، آڈیو سمیت اب تک 4لاکھ کاپیاں فروخت ہو چکیں ہیں، جبکہ کتاب کو آن لائن بیسٹ سیلر پہلے ہی قرار دیا جا چکا ہے،شہزادے ہیری کی سوانح حیات سپیئر 410صفحات پر مشتمل ہے جسے پوری دنیا میں 16زبانوں میں شائع کیا جائے گا، کتاب میں ہیری نے شاہی خاندان کے اندر موجود تنازعات سمیت دیگر معاملات بارے متعدد انکشافات کیے ہیں۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا میں طوفانی بارشوں، تیز ہوائوں اور سیلاب کے نتیجے میں کم از کم 14افراد ہلاک ہو گئے ،غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہزاروں لوگ اپنے گھر خالی کر چکے ہیں جبکہ لاکھوں مزید شدید موسمی تباہ کاریوں کی زد میں ہیں، حکام کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق، تقریبا ایک لاکھ 88 ہزارگھر اور کاروباری مراکز میں بجلی کی فراہمی تعطل کا شکار ہو چکی ہے،امریکی محکمہ موسمیات کی جانب سے منگل اور بدھ کو ریاست کے بیشتر حصوں میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی گئی جبکہ کچھ علاقوں میں خطرناک مٹی کے تودے گرنے کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے، محکمہ نے اسے جنوری 2005کے بعد سب سے زیادہ متاثر کن طوفان قرار دیا ہے، دوسری جانب حکام نے خبردار کیا ہے کہ ساحل سے ایک بہت بڑا طوفان تیار ہو رہا ہے۔
پیرو کی حکومت نے حکومت مخالف مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں 10سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد جنوبی علاقے پونو میں بدامنی پر قابو پانے کے لیے تین دن کیلئے کرفیو نافذ کر دیا ،غیر ملکی میڈیاکے مطابق وزیر اعظم البرٹو اوٹارولا نے ملکی حالات کے پیش نظر کرفیو تین دن تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے ، شورش زدہ علاقوں میں مقامی وقت کے مطابق شام 8:00بجے سے صبح 4 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا، واضح رہے کہ مظاہرین بولارٹے کے استعفی کے ساتھ ساتھ قبل از وقت انتخابات اور کاسٹیلو کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں جو سازش اور بغاوت کے الزام میں 18ماہ کی حراست میں رہ رہے ہیں،دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیرو کے حکام پر زور دیا کہ وہ ملک کے جنوب میں ہلاکتوں کے بعد شہریوں کے خلاف طاقت کے غیر ضروری اور غیر متناسب استعمال کو ختم کریں،ایمنسٹی انٹرنیشنل پیرو کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر مارینا ناوارو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پیرو میں تشدد میں اضافہ ناقابل قبول ہے، مظاہرین کے خلاف ریاستی جبر اور انسانی جانوں کا ضیاع بحران کو مزید بڑھا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ ہم انسانی حقوق کے مکمل احترام کے لیے حکام سے اپنی کال کا اعادہ کرتے ہیں، سیکورٹی فورسز کو طاقت کے استعمال پر بین الاقوامی معیارات پر عمل کرنا چاہیے، ملک جس سیاسی بحران سے گزر رہا ہے اس کی قیمت عوام کو ادا نہیں کرنی چاہیے۔
سعودی عرب میں شاہ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول کیساتویں سیزن میں 380ملین ریال سے زیادہ کے اونٹوں کی خریدو فروخت کی گئی،میلے میں اعلان کردہ سودوں میں کئی سنگلز کی خریداریاں، شداد کی نیلامی، اور ساتویں سیزن میں میں اونٹوں کی منڈی میں ہونے والی خرید و فروخت شامل ہے،شاہ عبدالعزیز اونٹ فیسٹیول کے ساتویں سیزن میں میلے کے میدانوں میں اعلان کردہ دو خریداری کے سودوں کی مالیت 200ملین سعودی ریال سے زیادہ تھی،اونٹوں کی منڈی کی نیلامی میں 8000سے زائد اونٹ فروخت کیے گئے جن کی مالیت تقریبا 100ملین ریال تھی جب کہ شداد نادر صفر کی نیلامی کی مالیت تقریبا 80ملین ریال رہی۔ لیڈر اور رنر اپ کے درمیان مقابلے، نیلامی میں روزانہ ایک ملین رقوم کی خریداری کی گئی۔