- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
آذربائیجان نے پاکستان سے چاول کی درآمد پر پانچ سال کیلئے کسٹم ڈیوٹی ختم کردی،پاکستان آذربائیجان کو چاول کا چوتھا بڑا برآمد کنندہ ملک ہے،گزشتہ سال 1.57 ملین ڈالر مالیت چاول برآمد کیے،ستمبر میں برآمدات سو فیصد بڑھ گئیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سے چاول کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستانی برآمد کنندگان آذربائیجان کو چاول کی برآمد میں تیزی سے اضافے کی امید کر رہے ہیں۔ رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل محمد کاشف الرحمان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ برآمد کنندگان امید کر رہے ہیں کہ آذربائیجان حکومت کی طرف سے پاکستان سے چاول کی درآمد پر اعلان کردہ نرمی کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔ آذربائیجان کی حکومت نے 31 دسمبر 2027 تک پاکستان سے چاول کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنی کا اعلان کیا ہے۔ 2021 میں پاکستان کی آذربائیجان کو چاول کی برآمدات 1.57 ملین ڈالر پر رجسٹرڈ ہوئیںجو اس دوران آذربائیجان کی کل چاول کی درآمد کا صرف 4.63 فیصد تھی۔ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کے پاس کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ کے بعد آذربائیجان کو چاول کی برآمد کو بڑھانے کی صلاحیت ہے اور ٹیکس کی چھوٹ پاکستان کے لیے علاقائی چاول برآمد کرنے والے ممالک کے ساتھ مقابلہ کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان کی چاول کی برآمدات میں اضافہ ہوا اور 2021-22 میں سب سے زیادہ 2.51 بلین ڈالر رہا۔ گزشتہ سال کے دوران چاول کی برآمدات بھی مقدار کے لحاظ سے سب سے زیادہ 4.87 ملین میٹرک ٹن رہی
۔محمد کاشف نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ چاول کی برآمد کے لیے نئی منڈیاں تلاش کرنے میں برآمد کنندگان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی طرف سے کسٹم ڈیوٹی میں رعایتیں برآمدات میں اضافہ کریں گی اور کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستان کی آذربائیجان کو چاول کی برآمد میں اضافہ ہوگا۔ اس سے نہ صرف چاول کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کے حجم میں بھی اضافہ ہوگا۔انہوں نے چاول کے برآمد کنندگان پر زور دیا کہ وہ اس نرمی کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔ جمہوریہ آذربائیجان نے 2021 میں 33.92 ملین ڈالر کے 46,765 میٹرک ٹن چاول درآمد کیے گئے۔ ہندوستان آذربائیجان کو چاول کا سب سے بڑا برآمد کنندہ تھا جس کا 73 فیصد مارکیٹ شیئر ہے جس کی مالیت 24 ملین ڈالر ہے، اس کے بعد روس کا 9.79 فیصد حصہ ہے جس کی مالیت 3.32 ملین ڈالر ہے اور قازقستان 9.65 فیصد شیئر کے ساتھ 2021 میں 3.27 ملین ڈالر ہے۔ پاکستان چوتھا سب سے بڑا چاول برآمد کنندہ رہااورگزشتہ سال کے دوران 1.57 ملین ڈالر مالیت کے 4.63فیصدکے مارکیٹ شیئر کے ساتھ آذربائیجان کو چاول برآمد کیے۔ عالمی بینک کے مطابق آذربائیجان کی آبادی 10 ملین ہے اور چاول ملک کے زیادہ تر لوگوں کی اہم اشیائے خوردونوش میں سے ایک ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبرگزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 53.16 فیصد اضافے کے ساتھ 158,000 ڈالرکے چاول درآمد کیے گئے۔ ستمبر میںپاکستان کی آذربائیجان کو چاول کی برآمد میں 110 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران 39,000 ڈالر سے بڑھ کر 82,000 ڈالر تک پہنچ گئی۔ کینیا، چین، افغانستان، انڈونیشیا، قازقستان، تنزانیہ اور دیگر خلیجی اور یورپی ممالک پاکستانی چاول کے بڑے خریدار ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی