آئی این پی ویلتھ پی کے

افراط زر نے پاکستان سمیت عالمی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کیے

۷ فروری، ۲۰۲۳

ملینیم بروکریج پرائیویٹ لمیٹڈ کے اسسٹنٹ فنانس منیجر محمد حسنین نے کہا ہے کہ افراط زر نے پاکستان سمیت عالمی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کیے، معیشت کی حالت مجموعی طور پر اسٹاک مارکیٹ کو متاثر کرتی ہے،کرنسی کے اتار چڑھا وکے موجودہ دور میں زر مبادلہ کی شرحوں میں تبدیلی کا فرموں کے کاموں اور منافع پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔ویلتھ پاک سے ایک خصوصی انٹرویو میں بات کرتے ہوئے کہا کہ افراط زر نے پاکستان سمیت عالمی معیشت پر نمایاں اثرات مرتب کیے ہیں۔ معیشت کی حالت مجموعی طور پر اسٹاک مارکیٹ کو متاثر کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی، سماجی، ثقافتی، ادارہ جاتی، سیاسی، اور نفسیاتی عناصر جو لوگوں کی زندگیوں اور ان کے ماحول کو متاثر کرتے ہیں جس میں وہ رہتے ہیں خطرے کا باعث بنتے ہیںجو تباہیوں کا انسانی پہلو ہے۔ بڑھتی ہوئی عالمگیریت اور کرنسی کے اتار چڑھا وکے موجودہ دور میں زر مبادلہ کی شرحوں میں تبدیلی کا فرموں کے کاموں اور منافع پر نمایاں اثر پڑتا ہے۔ ہم ملینیم میںمارکیٹ کی طلب کو پورا کرنے اور اپنے گاہکوں کو ایک قیمتی فائدہ فراہم کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔محمد حسنین نے کہا کہ کمپنی کے خطرے سے دوچار ہونے کا نتیجہ بالآخر فروخت اور آمدنی میں کمی کے ساتھ ساتھ مالی نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔ ہر روز کاروبار کو اس شعبے یا صنعت میں کاروبار کرنے سے متعلق خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں وہ کام کرتے ہیں۔ اگرچہ ہر وہ عنصر جو کارپوریشن کو موثرطریقے سے کام کرنے یا اس کے مالیاتی مقاصد کو پورا کرنے سے روکتا ہے ایک کاروباری خطرہ ہے لیکن خطرے کے انتظام کی حکمت عملی بناتے وقت ان کی درجہ بندی کرنا مفید ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منفرد ترغیبات، انعامات اور چھوٹ، خصوصی خدمات اور پیشکشیں، خصوصی تقریبات میں داخلہ اور لائلٹی پروگرام ایک مارکیٹنگ حکمت عملی کا نظام ہے جو کمپنی گاہکوں کو برقرار رکھنے اور کاروبار کے ساتھ ان کی وفاداری کو بڑھانے کے لیے رکھتی ہے۔ محمد حسنین نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ مجموعی طور پر معیشت کی حالت سے متاثر ہوتی ہے۔ جب کمپنیاں بڑھتی ہوئی دکھائی دیں تو وہ آمدنی کو بڑھا سکتی ہیں جس سے حصص کی قدروں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ جب معیشت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی ہے لوگ زیادہ خرچ کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنی مالی صورتحال میں زیادہ محفوظ ہوتے ہیں۔ جب معیشت کمزور ہو رہی ہو گی تو کمپنیوں کو بڑھنا اور منافع بڑھانا مشکل ہو گا۔ اگر وہ مستقبل کے بارے میں خاص طور پر پراعتماد نہیں ہیں تو صارفین غیر ضروری اشیا پر خرچ کرنے کے بجائے رقم بچانے کا انتخاب کریں گے۔ سرمایہ کار ایکویٹی پوزیشنز کو فروخت کرنے یا ان عہدوں کے بارے میں انتخاب کرنے پر غور کر سکتے ہیں جو وہ لیتے ہیںاگر وہ سمجھتے ہیں کہ معاشی نقطہ نظر منفی ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے پاس ایک کارپوریٹ ممبر کے طور پر ملینیم بروکریج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج حصص کی سیکنڈری مارکیٹ ٹریڈنگ میں مصروف ہیں۔ پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ کے آپریشنز کے بارے میں وسیع اور گہرائی سے سمجھنے والے لوگ کمپنی کی انتظامیہ پر مشتمل ہیں۔ اپنے کلائنٹس کو بہترین عمل درآمد فراہم کرنے کے لیے وہ بہترین انسانی وسائل کا استعمال کرتے ہیں جو جدید کمپیوٹر ٹیکنالوجی سے تعاون یافتہ ہیں۔ مزید برآں سونااورخام تیل میں آن لائن تجارت بھی فراہم کرتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی