آئی این پی ویلتھ پی کے

اٹک ریفائنری لمیٹڈ کو سو برس مکمل ہو گئے،اثاثے اربوں روپے،سٹاک ایکسچنج میں سرمایہ 25 ارب روپے

۳۰ نومبر، ۲۰۲۲

اٹک ریفائنری لمیٹڈ کو سو برس مکمل ہو گئے،اثاثے اربوں روپے،سٹاک ایکسچنج میں سرمایہ 25 ارب روپے، رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کمپنی نے 116 ارب کی مجموعی فروخت کی اور مجموعی منافع کا تناسب 8.51فیصدرہا،فی حصص قیمت 173روپے تک پہنچ گئی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق اٹک ریفائنری لمیٹڈ نے رواں مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی جولائی تا ستمبرمیں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں زیادہ محصولات اور منافع کمایا ہے۔ کمپنی پاکستان کے ریفائنری سیکٹر میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں سرفہرست ہے کیونکہ اس کے پاس 25 ارب روپے کی مارکیٹ کیپ ہے جس کی حالیہ مارکیٹ قیمت 171 روپے فی حصص پر گردش کرتی ہے۔ اے ٹی آر ایل 1922 میں قائم کیا گیا تھا اور اس سال اس کی 100 ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران کمپنی نے 116 بلین کی مجموعی فروخت کی اور مجموعی منافع کا تناسب 8.51فیصدرہاجبکہ خالص منافع کا تناسب 6.25 فیصد رہا۔ ریفائنری آپریشنز سے فی حصص آمدنی 62.14 روپے تھی۔

تاہم غیر ریفائنری آپریشنز کی وجہ سے 6.36 روپے کا فائدہ ہوا۔ پیٹرولیم کی قومی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کمپنی نے اپنی مجموعی آپریٹنگ صلاحیت کا 79فیصداستعمال کیا۔ اے ٹی آر ایل کی مجموعی فروخت سال بہ سال 109فیصد بڑھ گئی۔ منافع کے بعد ٹیکس کی قدر میں بھی بڑا مثبت اضافہ ظاہر ہوا۔ اس عرصے کے دوران، کمپنی نے اپنی مالیاتی پوزیشن میں بہتری لائی جو پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر اس کی اسٹاک ویلیو سے ظاہر ہوتی ہے۔ ریفائنری آپریشنز سے کمپنی کا فی حصص بڑھ کر 62.14 روپے تک پہنچ گیا۔ کمپنی گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی سے اپنی آپریشنل صلاحیت میں 3فیصد اضافہ کرنے میں بھی کامیاب رہی۔ ایک مدت کے دوران مارکیٹ شیئر کی قیمت میں تبدیلی اس کے بازار کے رجحان اور استحکام کے بارے میں بتاتی ہے۔ اس نے حصص کی قیمتوں میں کمی کو روکنے کے لیے اے ٹی آر ایل کی انتظامیہ کی سنجیدہ کوششوں کو اجاگر کیا۔ستمبر 2022 کواے ٹی آر ایل کے حصص کی قیمت 147.22 تھی جو کہ 1 جولائی 2022 کو 168.42 سے کم تھی۔

اس طرح، مارکیٹ کی قیمت میں 21.2 کی قدر میں کمی واقع ہوئی۔ کمپنی کی ٹرینڈ لائن کافی سیدھی اور مستحکم تھی جوستمبر 2021 کو 178.78 روپے کی اسٹاک مارکیٹ ویلیو کے ساتھ ختم ہوا۔ تاہم رواں مالی سال 258.81 کی قیمت کے ساتھ شروع ہوا۔اس مدت کے دوران حصص کی سب سے کم اور سب سے زیادہ قیمت بالترتیب 173.59 اور 258.81 روپے تھی۔ اگرچہ اس دوران مارکیٹ کی قیمت میں کمی واقع ہوئی، لیکن اسے قیمتوں کے کسی غیر معمولی جھٹکے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ قیمت کے رجحان کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ اے ٹی آر ایل کے اسٹاک مستحکم رہے اور سال ہ سال قدر میں کوئی انتہائی سرگرمی اور کمی نہیں دکھائی دی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی