- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
الجزائر پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے 1.2 ارب ڈالر مالیت کی منڈی،مالی سال 2022میں دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم 17.60 ملین ڈالر، الجزائر کوبرآمدات 15 ملین ڈالر اور درآمدات 2.55 ملین ڈالر رہیں، گزشتہ سال الجزائر کو 5 ملین ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا گیا،فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور الجیرین چیمبر آف کامرس کے درمیان جلد تجارتی معاہدہ پر دستخط متوقع۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو الجزائر کے ساتھ تجارتی سرپلس حاصل ہے تاہم دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کو قریبی تجارتی تعلقات میں بدل کر اس میں بہتری لانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے الجزائر میں پاکستان کے تجارتی اور سرمایہ کاری کونسلر قزافی رند نے کہا کہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر اہتمام ایک ویبینار کے دوران پاکستان اور الجزائر کے درمیان تجارتی امکانات اور مواقع کو اجاگر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور الجزائر کے درمیان برادرانہ تعلقات کو دونوں ممالک کے عوام کے مفاد کے لیے اقتصادی تعلقات میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ الجزائر پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے 1.2 بلین ڈالر مالیت کی ایک غیر استعمال شدہ مارکیٹ ہے جسے دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کے لیے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ الجزائر میں ٹیکسٹائل مصنوعات، ریڈی میڈ گارمنٹس، آلات جراحی، فٹ بال، چاول، گلابی نمک،عرق گلاب اور بالوں کے تیل کی بہت زیادہ مانگ ہے اورپاکستانی برآمد کنندگان کو الجزائر کی منڈیوں کو تلاش کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال الجزائر کو 5 ملین ڈالر مالیت کا چاول برآمد کیا گیا تھا۔ الجزائر کھجور کی پیداوار کے لیے مشہور ہے اس لیے پاکستان اس کھجور کے ساتھ ساتھ دیگر مصنوعات ریفریجریٹرز، اور ٹیلی ویژن درآمد کر سکتا ہے جن کی پاکستان میں بہت زیادہ مانگ ہے۔
قزافی رند نے کہا کہ الجزائر نے کم ٹیرف والی خوراک اور زرعی مصنوعات درآمد کی ہیں کیونکہ اس کی حکومت ان اشیا پر سبسڈی فراہم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جراحی کے سامان کا ٹیرف 6 فیصدتک، دانتوں کی مصنوعات کے لیے 30 فیصداور فٹ بال کے لیے 16 فیصدتک ہے۔ الجزائر کی حکومت نے صرف ان مصنوعات کو قبول کیا جن کے پاس انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار اسٹینڈرڈائزیشن کا سرٹیفیکیشن تھا۔انہوں نے کہا کہ ہماری لیبر فورس کو آئی ایس او کے معیارات کے مطابق تربیت دی جانی چاہیے جوبین الاقوامی معیار پر پورا اترنے اور نئی منڈیوں کو تلاش کرنے کے قابل بنائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان الجزائر کے ساتھ تجارتی سرپلس کا سامنا کر رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2022میں دو طرفہ تجارت کا مجموعی حجم 17.60 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ پاکستان سے الجزائر کی برآمدات 15.04 ملین ڈالر رہیں جبکہ الجزائر سے درآمدات 2.55 ملین ڈالر رہیں۔پاکستان نے رواں مالی سال کے پہلے تین مہینوں میں الجزائر کو 2.96 ملین ڈالر کی اشیا برآمد کیں جبکہ درآمدات صرف 0.17 ملین ڈالر تھیں۔ پاکستان سے برآمد ہونے والی بڑی اشیا میں سیریل، ملبوسات ، بنا ہوا یا کروشیٹڈ، آپٹیکل، فوٹو، ٹیکنیکل، میڈیکل اپریٹس، کپاس، دیگر بنے ہوئے ٹیکسٹائل آرٹیکل، سیٹ اور ایلومینیم شامل ہیں۔الجزائر سے پاکستان کی بڑی درآمدات میں متفرق اشیا، لوہا اور سٹیل، لکڑی کا گودا، ریشے دار سیلولوسک مواد، فضلہ، چینی اور چینی کنفیکشنری شامل ہیں۔
الجزائر میں پاکستان کے سفیر محمد طارق نے کہا کہ حکومت پاکستان نے الجزائر کی حکومت کے ساتھ متعدد معاہدوں پر دستخط کرکے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور الجیرین چیمبر آف کامرس کے درمیان مشترکہ اسپانسر کے قیام کے لیے ایک تجارتی معاہدہ بھی دستخط کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی اے پی اور اس کے الجزائر کے ہم منصب نیشنل ایجنسی فار فارن ٹریڈ پروموشن کے درمیان ایک اور مفاہمت نامے سے تجارت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک