- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
انفارمیشن ٹیکنالوجی صنعت امسال 5ارب ڈالر کی برآمدات کیلئے پرعزم،سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے 28ہزار سے زیادہ آئی ٹی کمپنیاں رجسٹر کی ہیںجو 100 سے زائد ممالک کو خدمات فراہم کر رہی ہیں،2023-2027 کے لیے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ حکمت عملی آئی ٹی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کرے گی۔ٹیراڈاٹا جی ڈی سی پاکستان کے ڈیٹا انجینئر بصیر احمد نے کہا کہ پاکستان سافٹ ویئر ہاوس ایسوسی ایشن اور وزارت تجارت کی جانب سے 2023-2027 کے لیے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ حکمت عملی آئی ٹی سے متعلقہ خدمات کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد کرے گی۔ ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقامی سافٹ ویئر مارکیٹ ان کمپنیوں کے لیے کافی کاروباری مواقع پیش کرتی ہے جو کارپوریٹ سافٹ ویئر پراڈکٹس فراہم کرتی ہیں جس میںمالیاتی انتظام اور کاروباری پیشن گوئی، آن لائن آئی ٹی ٹریننگ پورٹلز، ای کامرس، ای پیمنٹ، ایمبیڈڈ ٹولز، اور دیگر ویب پر مبنی ایپلی کیشنز شامل ہیں۔حکمت عملی نجی شعبے کی ترقی کے لیے جاری اقدامات پر مبنی ہے۔ یہ خطوں کو مربوط کرے گا اور نوجوانوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے میں سرمایہ کاری لائے گا۔پاکستان کے آئی ٹی خدمات کے شعبے میں تیزی سے ترقی کے لیے بہت سے بنیادی اصول موجود ہیں۔ برآمدی آمدنی میں حالیہ تیزی سے اضافہ درمیانی مدت میں اس شعبے کی مضبوط برآمدی صلاحیت کے ساتھ ساتھ اس کی مالی کشش،
بڑے درآمد کرنے والے ممالک کے لیے موجودہ مارکیٹ میں داخلے اور دستیاب ٹیلنٹ پول کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس پر استوار کرنے کے لیے کچھ اہم ترقی اور مسابقتی چیلنجوں سے نمٹنے کی ضرورت ہوگی۔پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول ہنرمندوں کو کام کرنے اور ملک میں رہنے کے لیے راغب کرنے کے لیے سازگار نہیں ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان میں سائبر کرائم قوانین موجود ہیں لیکن سائبر سیکیورٹی کا ابھی بھی فقدان ہے۔ پاکستان مسابقت، سائبرسیکیوریٹی اور جدت طرازی میں بہت سے ممالک سے پیچھے ہے۔ چین اور متحدہ عرب امارات نے سائبر سیکیورٹی پر اعلی سکور حاصل کیا جبکہ پاکستان کا اسکور 64.9 کم ہے۔ دونوں ممالک نے سائبر سیکیورٹی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ پاکستان میں کمپیوٹر انڈسٹری کی کم ترقی کی وجہ ہے۔تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2021-22 میں آئی ٹی کی برآمدی آمدنی 1.8 بلین سے بڑھ کر 2.3بلین ڈالرہوگئی۔ 3.5 بلین ڈالر کے اپنے اصل ہدف کے باوجود، انڈسٹری کے 2023 تک 5 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع تھی۔ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے 28,604 سے زیادہ آئی ٹی کمپنیاں رجسٹر کی ہیںجو 100 سے زائد ممالک کو خدمات فراہم کر رہی ہیں۔300,000
سے زیادہ آئی ٹی پروفیشنلز ملازم ہیں جن میں سے 14 فیصد خواتین ہیں ۔یہ صنعت موجودہ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے علم رکھنے والے لوگوں کے لیے روزگار کا ایک اہم ذریعہ ہے۔سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ ایکسپورٹ اسٹریٹجی کا مقصد یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد کو آئی ٹی فرموں میں جگہ دینے کے لیے ایک پروگرام قائم کرنا ہے جس میں انٹرنشپ کی توسیع، 1,000 انٹرن شپ پروگرام کا اعلان کرنا اور کم از کم 20 سافٹ ویئر فرموں سے ایک سال میں 10 انٹرن کو ایڈجسٹ کرنے کا عزم حاصل کرنااور انعقاد کرنا ہے۔ وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت سافٹ ویئر فرموں کی ابھرتی ہوئی مہارت کی ضروریات کے بارے میں مہارتوں کے سروے کا انعقاد کرتی ہے اور اس کی تشہیر کرتی ہے تاکہ مہارتوں کی مماثلت کو کم کیا جا سکے۔ صنعت کی مطابقت اور روزگار کو یقینی بنانے کے لیے نصاب جیسے اقدامات سے پاکستان سے آئی ٹی سے متعلقہ برآمدات میں واضح اضافہ ہوگا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی