- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مکران کے ساحل پر موجودہ سہولیات کو بہتر بنانے اور نئی تعمیرات کے لیے ایک ماسٹر پلان پر کام شروع کر دیا،بلوچستان اور سندھ کے صوبوں میں 1000 کلومیٹر سے زیادہ کی ساحلی پٹی کے ساتھ سیاحتی مقامات کی ترقی کے بہت زیادہ امکانات ہیں،کراچی سے گوادر اور کراچی سے پسنی تک چھوٹے بحری جہاز چلانے کا منصوبہ ،عمان اور خلیجی ریاستوں جیسے قریبی ساحلی خطوں والے ممالک کے لیے کروز بحری جہاز بھی چلیں گے،ساحلی کمیونٹیز کی سماجی اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے، سمندری ماحولیاتی نظام کو محفوظ رکھنے اور زرمبادلہ پیدا کرنے کے لیے پاکستان کی سمندری سیاحت کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر آفتاب الرحمان رانا نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے صوبوں میں 1000 کلومیٹر سے زیادہ کی ساحلی پٹی کے ساتھ سیاحتی مقامات کی ترقی کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحلی نشانات کو مختلف مقامات پر خوبصورت ساحلوں کے جھرمٹ سے نوازا گیا ہے جن میں کنڈ ملیر ہنگول نیشنل پارک ، گڈانی، پسنی، گوادر، جیوانی، مکران، اورماڑہ شامل ہیں۔بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے مکران کے ساحل پر موجودہ سہولیات کو بہتر بنانے اور نئی تعمیرات کے لیے ایک ماسٹر پلان پر کام شروع کر دیا ہے۔
دونوں صوبوں کی حکومتیں کراچی سے گوادر اور کراچی سے پسنی تک چھوٹے بحری جہاز چلانے کا منصوبہ بھی رکھتی ہیں۔ وہ عمان اور خلیجی ریاستوں جیسے قریبی ساحلی خطوں والے ممالک کے لیے کروز بحری جہاز بھی بھیجیں گے۔آفتاب الرحمان نے کہا کہ پی ٹی ڈی سی ان منصوبوں کے آغاز میں صوبائی حکومتوں کو تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت انفراسٹرکچر کی بہتری کے بعد مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان میں ساحلی علاقوں اور سمندری سیاحت کو فروغ دینے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات جو ممکنہ طور پر اگلے پانچ سے چھ سالوں میں مکمل ہو جائیں گے، پاکستان کے سیاحت کے شعبے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔سمندری اور ساحلی سیاحت کی صنعت 2030 تک 5.7 فیصد کی جامع سالانہ شرح نمو سے 2.9 ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی توقع ہے۔پاکستان کو سمندری اور ساحلی سیاحت کی ترقی کے لیے نجی اور غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس کی ساحلی پٹی کی بے پناہ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ پاکستان کے ساحلی علاقوں کو سال بھر سیاحوں کے لیے دنیا کے بہترین ساحلوں اور تفریحی مقامات میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی