- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
ہائر ایجوکیشن کمیشن نے آزاد جموں و کشمیراور پاکستانی طلبا کے لیے چین کی بہترین یونیورسٹیوں میںاعلی تعلیم حاصل کرنے اور تحقیق کرنے کے لیے چینی وظائف 2023-24 کا اعلان کر دیا، ایچ ای سی پورٹل پر درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ جمعرات 15 دسمبر ہے، انڈرگریجویٹ طلبا کو 2,500یوان، ماسٹرز کے طلبا کو 3,000 اور پی ایچ ڈی طلبا کو 3,500یوان ماہانہ وظیفہ ملے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے آزاد جموں و کشمیراور پاکستانی طلبا کے لیے چین کی بہترین یونیورسٹیوں میں اپنی دلچسپی کے شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے اور تحقیق کرنے کے لیے چینی وظائف 2023-24 کا اعلان کیا ہے۔ چینی اسکالرشپ کونسل دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون کو بڑھانے کے مقصد سے یہ وظائف پیش کر رہی ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے، ایچ ای سی ان وظائف کے لیے نامزد کرنے والی ایجنسی ہے۔ چائنا اسکالرشپ کونسل جسے وزارت تعلیم، عوامی جمہوریہ چین کی طرف سے سونپا گیا ہے، چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے اندراج اور انتظام کے لیے ذمہ دار ہے۔
اہل درخواست دہندگان متعلقہ شعبے میں انڈرگریجویٹ بیچلرز، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ پی ایچ ڈی پروگراموں کے لیے اسکالرشپ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ نامزد چینی یونیورسٹیاں سائنس، انجینئرنگ، زراعت، طب، معاشیات، قانونی علوم، مینجمنٹ میں وسیع قسم کے تعلیمی پروگرام پیش کرتی ہیںجن میں ہرسطح پر اسکالرشپ حاصل کرنے والوں کے لیے تعلیم، تاریخ، ادب، فلسفہ اور فنون لطیفہ کے مضامین شامل ہیں۔ ایچ ای سی پورٹل www.scholarship.hec.gov.pk پر درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ جمعرات 15 دسمبر 2022 ہے۔ درخواست دہندگان ٹیسٹوں کے لی https://etc.hec.gov.pk پر جا کر آن لائن درخواستیں جمع کرائیں۔ جن کے پاس یکم جنوری 2022 کے بعد پہلے سے ہی درست سکور ہے وہ درخواست جمع کرواتے وقت ایچ ای سی پورٹل پر اسکور جمع کر سکتے ہیں۔
اس میں تعلیم، انتظامیہ کے اخراجات، ہیلتھ انشورنس اور طلبا کی سرگرمیوں کی اخراجات شامل ہو سکتے ہیں۔ تاہم چین حکومت کے مطابق یونیورسٹی ہر ایوارڈ حاصل کرنے والے کو مفت یونیورسٹی ہاسٹل یا رہائش کی سبسڈی پیش کرے گی۔ اسکالرشپ پروگرام کے تحت انڈرگریجویٹ طلبا کو 2,500یوان ماہانہ ماسٹرز کے طلبا کو 3,000 ماہانہ اور پی ایچ ڈی طلبا کو 3,500یوان ماہانہ کا وظیفہ ملے گا۔ سفری اخراجات طلبہ خود برداشت کریں گے اور ایچ ای سی کی کوئی مالی ذمہ داری نہیں ہوگی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی