آئی این پی ویلتھ پی کے

دھابیجی اسپیشل اکنامک زون پاکستان کی صنعتی ترقی کا ضامن ہے، ویلتھ پاک

۶ جولائی، ۲۰۲۳

دھابیجی اسپیشل اکنامک زون چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کے حصے کے طور پر تعمیر کیا جا رہا ہے جو صنعتی تعاون پر مرکوز ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اس اقدام سے کراچی کے علاقے میں صنعت کاری واپس آئے گی اور بالواسطہ یا بلاواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ اسپیشل اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عبدالعظیم عقیلی نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر چار شعبے بشمول لائٹ انڈسٹری فرنیچر، گارمنٹس، الیکٹریکل، ٹیکسٹائل، حلال انڈسٹری ،کھانے پینے کی اشیا، ذاتی نگہداشت، سافٹ ڈرنکس، درمیانی صنعت گاڑیوں کی اسمبلی، آٹو پارٹس، گودام اور انجینئرنگ کا سامان ،کیمیکل، فاونڈری، تیل اپنے پلانٹس لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ سرمایہ کاری سے مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس اور خدمات کی صنعتوں کے ساتھ ساتھ معیشت کے دیگر شعبوں کو بھی فروغ ملے گا۔ عظیم نے کہا کہ سندھ کی صوبائی حکومت نے ضلع ٹھٹھہ میںدھابیجی انڈسٹریل زون کے لیے 1,530 ایکڑ زمین مختص کی ہے۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی بالخصوص چینی سرمایہ کاروں کے لیے ایک فرنٹ ڈیسک قائم کیا گیا ہے تاکہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے مرحلے کے دوران نئے منصوبے شروع کیے جا سکیں۔ 250 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی اس میںشامل ہے ۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے بندرگاہی شہر سے دھابیجی زون کی قربت قومی اور بین الاقوامی منڈیوں تک آسان رسائی فراہم کرے گی۔

یہ رابطہ زون کے اندر کاروباروں کو درآمد یا برآمد کے مواقع فراہم کرے گا اور ملکی اور غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ تعاون میں اضافہ کرے گا۔ معروف ماہر معاشیات اور قائد اعظم یونیورسٹی میں سوشل سائنسز فیکلٹی کی سابق ڈین ڈاکٹر عالیہ ایچ خان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ سی پیک کے تحت ان زونزکی ترقی پاکستان کی صنعتی ترقی کے لیے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ پاکستان کو زونز میں مینوفیکچرنگ اور سروسنگ کمپنیوں کو کارپوریٹ لائسنس فراہم کرنے سے پہلے ماحولیاتی اثرات کی تشخیص جیسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عالیہ نے کہا کہ پاکستان کو ماحولیاتی انتظام کی تربیت کے لیے کارپوریٹ سطح پر چین کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان زونزکے ذریعے پائیدار معاشی نمو ایک حقیقت بن سکے۔انھوں نے کہا کہ اقتصادی زون صنعت کاری، جدید کاری اور بین الاقوامی کاری میں چین کے لیے ایک کامیاب ماڈل ثابت ہوئے ہیں۔ یہ زون کراچی سے 50 کلومیٹر دور دھابیجی، ٹھٹھہ میں واقع ہے۔ دھابیجی انڈسٹریل زون کے لیے پراجیکٹ سائٹ بن قاسم پورٹ کے قریب واقع ہے۔ اس منصوبے کو بالترتیب 750 ایکڑ اور 780 ایکڑ کے دو مرحلوں میںمکمل کرنے کی تجویز ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی