- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
دو طرفہ تجارت میں 30.67 فیصد کمی کے باوجودچین رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا،حجم 3.95 بلین ڈالر تک گر گیا، چین کے ساتھ 3.12 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق دو طرفہ تجارت میں 30.67 فیصد کمی کے باوجودچین رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا۔ دو طرفہ تجارتی حجم رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 3.95 بلین ڈالر تک گر گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 5.70 بلین ڈالر تھا۔ پاکستان نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چین کے ساتھ 3.12 بلین ڈالر کا تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی کے دوران 4.39 بلین ڈالر کا خسارہ تھا۔ پاکستان کی چین کو برآمدات بھی اس مدت کے دوران 36.45 فیصد کم ہوئیں اور گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے دوران 653 ملین ڈالر کے مقابلے میں 415 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
چین سے درآمدات مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران 3.53 بلین ڈالر تک گر گئیں جو مالی سال 22 کی اسی مدت میں 5.04 بلین ڈالر تھی جس میں 29.93 فیصد کی منفی نمو درج کی گئی۔ درآمدات میں خاطر خواہ کمی کے باوجود چین زیر جائزہ مدت کے دوران پاکستان کی درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ رہا۔ ماہ وار موازنہ میںدو طرفہ تجارت میں منفی نمو پہلی سہ ماہی کے تینوں مہینوں میں دیکھی گئی۔ دو طرفہ تجارتی حجم ستمبر کے دوران 45.70 فیصد کم ہو کر 1.11 بلین ڈالر رہ گیا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران 2.04 ڈالر تھا۔ رواں سال ستمبر کے دوران چین کو پاکستان کی برآمدات میں 33 فیصد کا منفی اضافہ ہوا اور اسی دوران 261 ملین ڈالر کے مقابلے میں 175 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ پچھلے سال ستمبر کے دوران چین سے درآمدات بھی 48 فیصد کم ہو کر 937 ملین ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 1787 ملین ڈالر تھیں۔ دو طرفہ تجارت میں بالترتیب جولائی اور اگست میں بھی 17.51 فیصد اور 18.10 فیصد کی منفی نمو دیکھی گئی۔
2021-22 میں چین کو پاکستان کی برآمدات 3.11 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جبکہ درآمدات 16.34 بلین ڈالر تھیں۔ پاکستان کی چین کو برآمد کی جانے والی اشیا میں کپاس، تانبا، اناج، مچھلی، کرسٹیشین، مولسک، ایکواٹک انورٹیبریٹس، تیل کے بیج، اولیجک پھل، اناج، سبزی ، مشروبات، اسپرٹ ، سرکہ، ایلومینیم، ملبوسات، نمک، سلفر، چمڑا اور پلاسٹک شامل ہیں۔ چین سے پاکستان کی درآمدات میں الیکٹریکل اور الیکٹرانک آلات، مشینری، نیوکلیئر ری ایکٹر، بوائلر، دواسازی کی مصنوعات، معدنی ایندھن، تیل، کشید مصنوعات، نامیاتی کیمیکل، لوہا ،سٹیل، ریلوے کے علاوہ گاڑیاں، ٹرام وے، پلاسٹک، کھاد، فلیمینٹس اور ربڑشامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے اس سال مئی میں مختلف لگژری اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ پابندی اگست میں اٹھا لی گئی تھی۔ تاہم اس کی وجہ سے پہلی سہ ماہی کے دوران درآمدات کے حجم میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی۔ ماہرین کے مطابق چین خوراک کی سب سے بڑی منڈی ہے اور پاکستان اشیائے خوردونوش خصوصا پھل، سبزیاں، چاول اور مچھلی برآمد کرکے پڑوسی ملک کو اپنی برآمدات بڑھا سکتا ہے اور قیمتی زرمبادلہ حاصل کر سکتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی