- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
غنی گلوبل ہولڈنگز لمیٹڈ نے جاری مالی سال 2022-23 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں ہونے والے نقصانات سے نجات حاصل کی اور تیسری سہ ماہی میں مجموعی اور خالص منافع دونوں میں خاطر خواہ اضافہ کیاجوتیسری سہ ماہی میںمیں 1.26 بلین روپے کے مقابلے میں 50فیصد اضافے کے ساتھ 1.89 بلین روپے کی مجموعی آمدنی پیدا کرنے میں کامیاب رہا۔مجموعی منافع 35فیصد بڑھ کر 541 ملین روپے ہو گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 402 ملین تھا۔اس سہ ماہی میں کمپنی کا آپریٹنگ منافع 64 فیصد بڑھ کر 453 ملین روپے ہو گیا جو گزشتہ سال کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں 275 ملین روپے تھا۔کمپنی نے ریونیو میں 12.35 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا، جو 5.4 بلین روپے تک پہنچ گیا ۔تاہم، کمپنی کا مجموعی منافع 8.2 فیصد کم ہو کر 1.57 بلین روپے ہو گیا جو 1.71 بلین روپے تھا۔ اس لیے، مجموعی منافع کا مارجن 33.96فیصد لگایا گیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 40.40 تھا۔ مجموعی منافع کے مارجن میں یہ کمی بتاتی ہے کہ کمپنی کو مالی سال 23 کے نو مہینوں کے دوران اپنی پیداواری لاگت اور قیمتوں کے تعین کی حکمت عملیوں کے انتظام میں چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔کمپنی کے ٹیکس سے پہلے کے منافع میں بھی معمولی کمی واقع ہوئی، جو کہ 1.23 بلین روپے سے کم ہو کر 1.32 بلین روپے رہ گئی۔اسی طرح، خالص منافع کم ہو کر 523 ملین روپے ہو گیا جو 852 ملین روپے تھا۔ یہ منفی رجحان عالمی میکرو اکنامک عدم استحکام کی وجہ سے تھا، جس کا اثر پاکستانی معیشت پر بھی پڑا۔ عالمی خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافے، روپے کی قدر میں کمی اور توانائی کے گزرنے نے بھی کمپنیوں کے منافع کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔موجودہ سال کے آغاز سے پہلے، انڈیکس ویلیو اور جی جی ایل کی اسٹاک ویلیو نے قریبی تعلق کا مظاہرہ کیا، جو ان کے درمیان مضبوط ارتباط کی نشاندہی کرتا ہے۔ تاہم، جیسے ہی سال کا آغاز ہوا اسٹاک کی قیمت میں نمایاں تبدیلی واقع ہوئی۔ پچھلے ادوار میں دیکھے گئے رجحان سے انحراف کرتے ہوئے اس میں کمی آنا شروع ہوئی۔ اسٹاک کی قیمت میں یہ نیچے کی طرف تبدیلی 2023 کے پہلے چھ مہینوں کے دوران مسلسل برقرار رہی، جو مارکیٹ کی مجموعی کارکردگی سے مختلف ہونے کی تجویز کرتی ہے۔مالی سال 23 کے نو مہینوں کے دوران جی جی ایل کی اوسط مارکیٹ کیپٹلائزیشن 4.98 بلین روپے رہی۔ غنی گلوبل ہولڈنگز لمیٹڈ کے حریفوں میں پاکستان آکسیجن لمیٹڈ، ٹرائی پیک فلمز لمیٹڈ، بیافو انڈسٹریز لمیٹڈ، اور اتحاد کیمیکلز لمیٹڈ شامل ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی