آئی این پی ویلتھ پی کے

گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے ڈریجنگ کا منصوبہ جون 2023 تک مکمل ہو گا

۸ دسمبر، ۲۰۲۲

گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے ڈریجنگ کا منصوبہ جون 2023 تک مکمل ہو گا،پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں گوادر میں 23 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 11.39 ارب روپے مختص ،نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے 2 ارب روپے ، ڈی سیلینیشن پلانٹس کے لیے 684 ملین اورگوادر کے پرانے شہر کی بحالی کے لیے 800 ملین روپے مختص۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے گوادر پورٹ کی آپریشنل گہرائی کو بحال کرنے کے لیے اس کی ڈریجنگ کے لیے فوری اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ منصوبہ جون 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے سرکاری ترجمان نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین کی مالی اور تکنیکی مدد نے پاکستان کو گوادر کی گہرے سمندری بندرگاہ کو ترقی دینے کے قابل بنایا ہے جو کہ ملک کی سیاسی اشرافیہ کا دہائیوں پرانا خواب ہے۔ گوادر کو اب چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کا اہم حصہ سمجھا جاتا ہے اور چین مقامی انفراسٹرکچر اور ڈویلپمنٹ میں بڑے وسائل لگا رہا ہے۔گوادر بندرگاہ کی تعمیر تجارت کو آسان بنانے کے لیے پاکستان کے مجموعی اقدام کا ایک اہم جز ہے اور اسے ایک علاقائی مرکز بننے کے طور پر تصور کیا جاتا ہے جو وسطی ایشیا، افغانستان، مشرق وسطی، خلیج فارس، ایران اور جنوبی کی خشکی میں گھری ریاستوں کے ساتھ تجارتی ٹریفک کی خدمت کرتا ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ڈریجنگ پانی کے نیچے سے تلچھٹ اور دیگر مواد کو ہٹا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریت اور گاد کی قدرتی تعمیر کی وجہ سے بندرگاہوں کو کھودنا ضروری ہے جو دریاوں اور ندیوں میں تیز بہا وکی وجہ سے نیچے کی طرف بہتا ہے۔ڈریجنگ بندرگاہ کی توسیع کی بھی اجازت دیتی ہے تاکہ بڑھتی ہوئی شپنگ کو ایڈجسٹ کیا جاسکے۔

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ گوادر پورٹ سرمایہ کاروں کو راغب کرنے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، ساحلی علاقے میں اقتصادی ترقی کے نئے دروازے کھولنے اور قومی اقتصادی پیداوار کو نمایاں طور پر بڑھانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔گوادر پورٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ندیم کے مطابق ڈی سلٹنگ کے طریقہ کار اور منصوبہ بندی نے توجہ حاصل کی ہے کیونکہ بولی لگانے کے دو عمل تکنیکی تجاویز اور مالیاتی تجاویز کو دو ہفتوں میں مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔ اختتام پرکامیاب فرم کو بندرگاہ پر تمام برتھوں کی کھوئی ہوئی گہرائی کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے ڈریجنگ کا ٹھیکہ دیا جائے گا۔موجودہ حکومت بلوچستان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لیے پرعزم ہے۔ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 2022-23 میں گوادر میں 23 ترقیاتی منصوبوں کے لیے 11.39 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ گوادر پورٹ کی دیکھ بھال اور ڈریجنگ کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور دو ڈی سیلینیشن پلانٹس کے لیے 684 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔گوادر کے پرانے شہر کی بحالی کے لیے 800 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ غریب ماہی گیروں کو 2000 انجنوں کی فراہمی کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے لیے بجٹ میں سب سے زیادہ 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی