آئی این پی ویلتھ پی کے

گزشتہ سال کے پہلے نو ماہ میں الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کی آمدنی میں 73 فیصد اضافہ، 26 ارب روپے ہو گئی

۶ فروری، ۲۰۲۳

سال 2022 کے پہلے نو مہینوں میں الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کی آمدنی 2021 کی اسی مدت کے 15 ارب روپے سے 73 فیصد بڑھ کر 26 ارب روپے ہو گئی جبکہ کمپنی کی فروخت کی لاگت میں 86 فیصد اضافہ ہواجو دو تقابلی ادوار کے دوران 11 ارب روپے سے 21 ارب روپے ہو گئے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق عالمی اجناس کی بلند قیمتوں اور کم سازگار مقامی کرنسی کی شرح تبادلہ کے نتیجے میں بڑھتی ہوئی درآمدی لاگت کے باوجودکمپنی کا مجموعی منافع 31 فیصد بڑھ کر 4 بلین روپے ہو گیا جو 3 بلین روپے تھا۔ ٹیکس سے پہلے کا منافع 3.1 بلین روپے سے بڑھ کر 3.8 بلین روپے ہو گیاجو کہ سال بہ سال 23 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔زیر نظر مدت کے دوران، کمپنی نے ایک مشکل معاشی اور کاروباری ماحول میں کام جاری رکھا کیونکہ تباہ کن سیلابوں، پالیسیوں کے سکڑاو، اور مالی اور بیرونی عدم توازن سے نمٹنے کی کوششوں کی وجہ سے معیشت سست پڑ گئی۔ان چیلنجوں کے باوجود، کمپنی نے سال22 کے پہلے نو مہینوں میں 19,008 ٹریکٹر تیار کیے اور ان میں سے 18,891 فروخت کیے جب کہ مالی سال21 کی اسی مدت میں 12,547 یونٹس کی پیداوار اور 13,759 یونٹس کی فروخت تھی۔

کمپنی کی فی حصص آمدنی 2019 کے بعد بڑھتی رہی اور 2021 میں 51.03 روپے رہی۔چونکہ حکومت نے اقوام متحدہ اور دیگر ڈونر ایجنسیوں کے تعاون سے سیلاب کے بعد کی بحالی کی کوششیں شروع کی ہیں، کمپنی اپنے ٹریکٹرز کی فروخت کے بارے میں پر امید ہے۔ کاروبار اب اپنی مصنوعات کے معیار کو بڑھانے اور اپنے مارکیٹ شیئر کو بڑھانے کے لیے کام کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔پاکستان کیبلز لمیٹڈ، ملت ٹریکٹرز، پاک الیکٹرون لمیٹڈ، اور ہینو موٹرز کو الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کے حریف سمجھا جاتا ہے۔الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کی آمدنی کا فی حصص تناسب 5.38 ہے اور اس کی مارکیٹ ویلیو 15.6 بلین روپے ہے۔الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ اپنے حریفوں کے مقابلے میں زیادہ قیمتی نہیں ہے جبکہ ملت ٹریکٹرز سب سے زیادہ قیمت والا کاروبار ہے۔الغازی ٹریکٹرز لمیٹڈ کو پاکستان میں کمپنیز ایکٹ کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت جون 1983 میں ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ یہ کمپنی بنیادی طور پر زرعی ٹریکٹرز، جنریٹرز، آلات اور اسپیئر کی تیاری اور فروخت میں مصروف ہے۔ یہ کمپنی الفطیم انڈسٹریز کمپنی ایل ایل سی، یو اے ای کا ذیلی ادارہ ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی