- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
حب پاور کمپنی لمیٹڈ کے خالص منافع میں گزشتہ مالی سال 2022-23 کے پہلے نو مہینوں میں مالی سال 22 کی اسی مدت کے مقابلے میں 50 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔کمپنی نے 21.6 بلین روپے کا خالص منافع حاصل کیا جبکہ مجموعی منافع 9.4فیصد بڑھ کر 18.8 بلین روپے ہو گیا جو 17.2 بلین روپے تھا۔ویلتھ پی کے کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی کی آمدنی 16.2 فیصد کم ہو کر 35 بلین روپے ہو گئی۔کل فروخت کے سلسلے میں کمپنی کا مجموعی منافع کا مارجن 53.71فیصد ہو گیا۔خالص منافع کا تناسب بھی 61.80فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ منافع میں اضافہ نارووال انرجی لمیٹڈ کی تقسیم شدہ آمدنی سے ہوا۔حبکو کی فی حصص آمدنی 16.71 روپے رہی جو 11.14 روپے تھی۔پچھلے چار سالوں میں سب سے زیادہ فروخت 62 ارب روپے تھی اور مالی سال 20 میں سب سے کم 27 ارب روپے تھی۔اسی طرح مالی سال 21 میں سب سے زیادہ منافع بعد از ٹیکس بھی 21.4 بلین روپے ریکارڈ کیا گیا، اس کے بعد مالی سال 22 میں 21.1 بلین روپے اور مالی سال 19 میں سب سے کم 8 ارب روپے رہا۔
غیر موجودہ اثاثوں میں 2.35 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جو جون 2022 میں 70.1 بلین روپے سے مارچ 2023 میں 71.7 بلین روپے ہو گیا۔ اس کے برعکس موجودہ اثاثے مارچ 2023 میں گھٹ کر 74.6 بلین روپے ہو گئے جو جون 2022 میں 83.8 بلین روپے تھے، جو کہ 10.95 فیصد کی کمی ہے۔ اس طرح مارچ 2023 میں کل اثاثے 146.4 بلین روپے ریکارڈ کیے گئے جو جون 2022 میں 154 بلین روپے تھے۔ جون 2022 کے مقابلے مارچ 2023 میں کل اثاثوں میں 4.90 فیصد کمی واقع ہوئی۔ایکویٹی اور اور واجبات میں جون 2022 کے مقابلے مارچ 2023 میں 4.90فیصد کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ جون 2022 کے 21.9 ارب روپے سے غیر کرنٹ واجبات کم ہو کر 16.1 ارب روپے رہ گئے۔ اسی طرح مشترکہ سرمایہ اور ذخائر مارچ 2023 میں 55.3 بلین روپے جون 2022 میں 61.4 بلین روپے تھے۔کمپنی کی بنیاد 1 اگست 1991 کو ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی کے طور پر رکھی گئی تھی۔ کمپنی کا مقصد پاور اسٹیشنوں کو تیار کرنا، ان کا مالک بنانا، چلانا اور برقرار رکھنا ہے۔ اس میں 3,581 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔کمپنی متعدد پلانٹس چلاتی ہے، جیسے کہ بلوچستان میں حب پلانٹ، پنجاب میں نارووال پلانٹ اور تھر انرجی لمیٹڈ پلانٹس ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی