آئی این پی ویلتھ پی کے

ٹیکسٹائل مصنوعات نے قومی برآمدات میں 61.24 فیصد کا اوسط حصہ برقرار رکھا،ویلتھ پاک

۱ نومبر، ۲۰۲۲

ٹیکسٹائل مصنوعات نے قومی برآمدات میں 61.24 فیصد کا اوسط حصہ برقرار رکھا،40 فیصد صنعتی لیبر فورس ٹیکسٹائل سے وابستہ، صنعتی ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں ایک چوتھائی حصہ،پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے میں چین کا اہم کردار،سی پیک گیم چینجر ہو گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چین پاکستان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔پاکستان کے سالانہ پلان 2022-23 میں کہا گیا ہے کہ سی پیک فیز ٹوصنعت کاری اور خصوصی اقتصادی زونز کی ترقی، زرعی جدید کاری، سائنس اور ٹیکنالوجی کے تعاون، آئی سی ٹی کے فروغ، آئی ٹی اور ہائی ٹیکنالوجی کے قیام پر زور دے گا۔ متعدد پالیسی سازوں اور علاقائی ماہرین نے سی پیک کو پہلے ہی پاکستان اور خطے کے لیے گیم چینجر کے طور پر سراہا ہے۔ سی پیک اتھارٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور پالیسی ڈویژن کے سربراہ ڈاکٹر لیاقت علی شاہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کی معیشت زیادہ ہنر مند، جدید اور پیداواری صنعتوں کی طرف بڑھ رہی ہے۔

آج کی معیشت میں روایتی صنعتی کلسٹرز نے نئی مصنوعات برآمد کرنا شروع کر دی ہیں جب کہ نئی صنعتیں جیسے کہ انفارمیشن، کمیونیکیشن، اور ٹیکنالوجی ابھر رہی ہیں۔انہوں نے کہاسست ترقی کی وجہ مینوفیکچرنگ میں مضبوط بنیاد کی کمی ہے جس میں نئی ٹیکنالوجیز کے بہت کم پھیلاو، فرموں کی بین الاقوامی بہترین طریقوں تک رسائی میں ناکامی اور برین ڈرین ہے۔ پاکستان کے لیے سی پیک ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ملک کی دیرینہ اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں سے کچھ کو دور کرے۔حکومت پاکستان کو سی پیک خصوصی انٹرپرائز زونز کے قیام کے مرحلے سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔پاکستان سی پیک کے ذریعے گھریلو صنعت کاری کو بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔پاکستان میںٹیکسٹائل کا شعبہ چینی سرمایہ کاروں کے لیے سب سے زیادہ پرکشش ہے کیونکہ اس کی ترقی کی وسیع صلاحیت ہے۔ پاکستانی فرمیںجوائنٹ وینچرز کے ذریعے چینی فنانس اور ٹیکنالوجی تک رسائی کی خواہاں ہیں۔ بہت سے بین

الاقوامی برانڈز اس وقت پاکستان میں کام کرتے ہیں۔ڈاکٹر لیاقت نے کہاکہ سرمایہ کاروں سے خصوصی اقتصادی زونز میں بہترین ممکنہ مراعات، ہنر مند اور سستی مزدوری، خام مال کی آسان دستیابی، توانائی کے مسابقتی ٹیرف، کم مال برداری کے اخراجات اور یورپی منڈیوں تک ترجیحی رسائی سے استفادہ کی توقع ہے۔انہوں نے اس خطے سے برآمدات کو بڑھانے کے لیے سی پیک کے صنعتی مرحلے کے دوران مشترکہ خوشحالی اور پاکستان اور چین دونوں کی طرف سے زیادہ سے زیادہ مشترکہ منصوبوں کے آغاز کی ضرورت پر زور دیا۔اکنامک سروے آف پاکستان کے مطابق مالی سال 2022 کے دوران جی ڈی پی کا 9.2 فیصد اور شعبہ جاتی حصہ داری کا 74.3 فیصد بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ سیکٹر پر غلبہ ہے، اس کے بعد چھوٹے پیمانے پر مینوفیکچرنگ جس کا حصہ 2.0 فیصد ہے۔ٹیکسٹائل پاکستان کا سب سے اہم مینوفیکچرنگ سیکٹر ہے اور اس میں سب سے طویل پیداواری سلسلہ ہے جس میں پروسیسنگ کے ہر مرحلے میں کاٹن سے لے کر جننگ، اسپننگ، فیبرک، ڈائینگ اور فنشنگ، میک اپس اور گارمنٹس تک قدر میں اضافے کی موروثی صلاحیت موجود ہے۔یہ شعبہ صنعتی ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تقریبا ایک چوتھائی حصہ ڈالتا ہے اور تقریبا 40 فیصد صنعتی لیبر فورس کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2021-22 کے مطابق ٹیکسٹائل مصنوعات نے قومی برآمدات میں تقریبا 61.24 فیصد کا اوسط حصہ برقرار رکھا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی