- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
یورپی یونین کو پاکستان کی سرجیکل ایکسپورٹ 2021 میں 14 فیصد بڑھ کر 120 ملین ڈالر تک پہنچ گئی،جرمنی سرفہرست، یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ نیا میڈیکل ڈیوائس ریگولیشن مئی 2024 سے نافذ العمل ہو گا، سرجیکل آلات کے مینوفیکچررز کو اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق یورپی منڈیوں میں جراحی کے سامان کی برآمدات 2024 کے وسط تک رک سکتی ہیں کیونکہ یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کردہ ایک نیا میڈیکل ڈیوائس ریگولیشن مئی 2024 سے نافذ العمل ہو جائے گا۔تاہم اگر حکومت برآمد کنندگان کو مطلوبہ تکنیکی خصوصیات اور رجسٹریشن کے عمل کو مستعدی سے انجام دینے میں مدد کرنے کے لیے آگے بڑھے تو برآمدات بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکتی ہیں۔ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان نے اپنی تازہ ترین رپورٹ "یورپی یونین میں میڈیکل ڈیوائس ریگولیشن لاگت اور طریقہ کار: حکومت کیسے برآمد کنندگان کو سپورٹ کر سکتی ہے"جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سرجیکل آلات کے مینوفیکچررز کو اہم چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر مینوفیکچررز کو نئی سکیم کے تحت رجسٹر نہیں کیا گیا تو یورپی منڈیوں کو جراحی کے سامان کی برآمدات متاثر ہوں گی۔
رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ میڈیکل ڈیوائس ڈائریکٹیو ایم ڈی ڈی سے ایم ڈی آر میں منتقلی سے پاکستانی مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز کی لاگت بڑھے گی اور یورپی مارکیٹ میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچررز اور ڈسٹری بیوٹرز کا مارکیٹ شیئر ختم ہو سکتا ہے کیونکہ وہ برآمدات کے ذریعے کماتے ہیں۔رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ رجسٹریشن کے عمل میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے مینوفیکچررز کو سبسڈی فراہم کی جانی چاہیے کیونکہ ان میں ترقی کی صلاحیت ہے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان کو افریقی اور مشرق وسطی کی منڈیوں سمیت جراحی کے سامان کی برآمد کے لیے نئی راہیں تلاش کرنا ہوں گی۔ پاکستان میں رجسٹرڈ سرجیکل ایکسپورٹرز کی کل تعداد 1,715 ہے جن میں سے 59 بڑی فرمیں، 625 میڈیم اور 1,031 چھوٹے پیمانے پر ایکسپورٹرز ہیں۔ بڑے پیمانے پر فرموں نے تقریبا 45 فیصد سرجیکل سامان برآمد کیا۔رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یورپی یونین کو پاکستان کی سرجیکل ایکسپورٹ 2021 میں 14 فیصد بڑھ کر 120 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ 2020 میں 105 ملین ڈالر تھی۔ جرمنی نے پاکستان سے سب سے زیادہ سرجیکل سامان خریدا۔
2021 میں جرمنی، فرانس، اٹلی، نیدرلینڈز اور بیلجیئم کی برآمدات بالترتیب 54 ملین ڈالر، 12.5 ملین ڈالر، 7.4 ملین ڈالر، 6.5 ملین ڈالر اور 4.5 ملین ڈالر رہیں۔ نیشنل ٹریڈ پروموشن باڈی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان روایتی سرجیکل مصنوعات میں مہارت رکھتا ہے لیکن مصنوعی ذہانت سے چلنے والی اور الیکٹرانک مصنوعات کے اضافے کے باعث ترقی یافتہ ممالک میں ان مصنوعات کی مانگ میں گزشتہ پانچ سالوں میں تقریبا 45 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تحقیق اور ترقی کی کمی کی وجہ سے جراحی کی مصنوعات نہ صرف یورپ بلکہ عالمی سطح پر بھی مارکیٹ شیئر کھو دیں گی۔پاکستان بیورو آف شماریات کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران جراحی کے سامان اور طبی آلات کی برآمدات میں 9.1 فیصد اضافےسے 147.33 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 135 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔سال بہ سال کی بنیاد پرسرجیکل سامان کی برآمد اکتوبر 2022 میں 6.78 فیصد بڑھ کر 39.39 ملین ڈالر ہو گئی جو اکتوبر 2021 میں 36.89 ملین ڈالر تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی