آئی این پی ویلتھ پی کے

ڈیری مصنوعات بنانے والی کمپنی فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کی آمدنی گزشتہ سال 73 ملین روپے ہوگئی

۲ مارچ، ۲۰۲۳

ڈیری مصنوعات بنانے والی کمپنی فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کی آمدنی سال 2022 میں 73 ملین روپے تک پہنچ گئی،کمپنی کا مجموعی منافع بڑھ کر 12 ملین روپے ہو گیا،مارکیٹ ویلیو 47.5 بلین روپے کے ساتھ برانڈ ایکویٹی میں بھی سرمایہ کاری کرتی رہے گی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ڈیری مصنوعات بنانے والی کمپنی فریز لینڈ کیمپینا اینگرو پاکستان لمیٹڈ کی آمدنی کیلنڈر سال 2022 میں 73 ملین روپے تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ چھ سالوں کے دوران سب سے زیادہ تھی۔ اس طرح کمپنی کا مجموعی منافع مالی سال22 میں بڑھ کر 12 ملین روپے ہو گیا جو مالی سال21 میں 8 ملین روپے تھا۔ یہ پچھلے چھ سالوں میں سب سے زیادہ مجموعی منافع بھی تھا۔ مالی سال22 کے دوران ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال21 میں 20 لاکھ روپے سے بڑھ کر 30 لاکھ روپے ہو گیا۔ بعد از ٹیکس منافع بھی مالی سال22 میں بڑھ کر 2.4 ملین ہو گیا جو کہ مالی سال21 میں 1.8 ملین روپے تھا۔ کمپنی نے 2022 کی تیسری سہ ماہی میں سب سے زیادہ آمدنی حاصل کی جو 22 ملین روپے تھی۔

تاہم آپریشنل کارکردگی کی وجہ سے چوتھی سہ ماہی میں کمپنی کا خالص منافع کا مارجن سب سے زیادہ 3.36 فیصد تھا۔نیشنل فوڈز لمیٹڈ، رفحان مکئی پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ، یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈاور اسماعیل انڈسٹریز لمیٹڈ اسکی حریف ہیں۔ایف سی ای پی ایل کمپنی کی قدر زیادہ ہے کیونکہ اس کی مارکیٹ ویلیو 47.5 بلین روپے تھی جو کہ اس کے بیشتر حریفوں کے مقابلے میں کافی کم تھی۔ رفحان اور یونی لیور کے پاس بالترتیب 78.5 بلین روپے اور 116 بلین روپے کا بڑا سرمایہ تھا۔اس کے باوجود کمپنی کا منافع بڑھتی ہوئی افراط زر، کرنسی کی قدر میں کمی اور محدود مانیٹری پالیسیوں کے دبا ومیں ہے۔ نیز سپر ٹیکس کے نفاذ کا اثر رسمی شعبے پر پڑے گا۔ کمپنی صارفین کی ڈیری ضروریات کے لیے جانے والے ذریعہ کے طور پر اپنی پوزیشن کو برقرار رکھنے کے لیے برانڈ ایکویٹی میں بھی سرمایہ کاری کرتی رہے گی اور منافع میں اضافے کے لیے منافع بخش سرمایہ کاری کے اپنے پورٹ فولیو کو وسیع کرے گی۔ کمپنی کی بنیادی سرگرمی ڈیری پر مبنی مصنوعات اور منجمد میٹھے تیار کرنا، پراسیس کرنا اور فروخت کرنا ہے۔ کمپنی ایک ڈیری فارم کی بھی مالک ہے اور اسے چلاتی ہے۔ ڈیری فارمرز کمپنی کی سپلائی چین میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی