- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
جے ڈی ڈبلیوشوگر ملز لمیٹڈ نے سال 2022 کی آخری سہ ماہی میں 16 بلین روپے کی مجموعی آمدنی حاصل کی اور چینی کے شعبے میں اپنی 25 ہم مرتبہ کمپنیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران مجموعی طور پر 66 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔ شوگر سیکٹر کی زیادہ تر فرمیں اکتوبر سے ستمبر تک اپنے مالی سال کا مشاہدہ کرتی ہیں۔یہ شوگر کی سب سے بڑی فرم ہے جس کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 20.7 بلین روپے ہے۔ فی الحال، چینی اور اس سے منسلک صنعتوں کا مارکیٹ کیپ 32 ارب روپے ہے۔ تاندلیانوالہ شوگر ملز لمیٹڈ جو اس شعبے کی تیسری بڑی فرم ہے نے 8.5 بلین روپے کی دوسری سب سے زیادہ آمدنی کی ۔ تھل انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ اور النور شوگر ملز لمیٹڈ بالترتیب 5.3 بلین اور 4.3 بلین روپے کی سیلز ویلیو کے ساتھ تیسری اور چوتھی پوزیشن پر رہے۔ چشمہ شوگر ملز لمیٹڈ نے 3.8 بلین روپے کی مجموعی آمدنی کا اعلان کیا اور چینی کے شعبے میں پانچویں سب سے زیادہ ریونیو جمع کرنے والے کے طور پر درجہ بندی کی۔ رائس پروڈکٹ لمیٹڈنے 639 ملین روپے کی سب سے کم آمدنی کا اعلان کیا۔ 25 میں سے چھ فرموں نے اپنے مجموعی منافع کو 500 ملین روپے سے زیادہ کا اعلان کیا۔ خالص منافع کے لحاظ سے صرف دو کمپنیاں 500 ملین بار کو عبور کر سکیں۔ شکر گنج لمیٹڈ کو خالص نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شعبے کی سب سے چھوٹی کمپنی ایڈم شوگر ملز لمیٹڈ نے آخری سہ ماہی میں خالص نقصان کی اطلاع دی۔ شوگر سیکٹر میںکل 25 درج کمپنیوں میں سے پانچ نے فی حصص کی قیمت میں دوہرے ہندسے کی آمدنی پوسٹ کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی