- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان کو حالیہ برسوں میں اپنی معیشت کی سست کارکردگی کو دیکھتے ہوئے مضبوط جی ڈی پی کی شرح نمو حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان کے سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ آصف اللہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے مختص فنڈز میں اضافہ مختلف صنعتوں کے لیے موثرکام کرے گا۔وزارت خزانہ کی جانب سے شائع کردہ سالانہ بجٹ دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے جاری مالی سال 2023-24 میں پی ایس ڈی پی کے لیے 1,150 ارب روپے مختص کیے ہیںجو پچھلے سال کے پی ایس ڈی پی کے مقابلے میں 28.02 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتا ہے۔آصف اللہ نے کہا کہ کمزور معاشی حالات کی وجہ سے صنعتی ترقی کی شرح جی ڈی پی کے تقریبا 20 فیصد پر جمود کا شکار رہی جس کے نتیجے میں صنعتی مصنوعات کی مانگ میں کمی آئی۔منصوبوں کی تعمیر اور عمل درآمد کے مراحل صنعتی شعبے سے ان پٹ کی زیادہ مانگ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میںسپلائی چین کے اندر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی صنعتوں کی آمدنی میں اضافہ ہو گا جن میں سیمنٹ، لوہا، لکڑی اور سٹیل شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ صوبوں کے لیے اس سال 1,559 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ 1,431 ارب روپے کے پچھلے مختص سے 128 ارب روپے زیادہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ پی ایس ڈی پی اہم انفراسٹرکچر کی تعمیر اور ترقی پر زور دیتا ہے جس میں سڑکیں، پل، بندرگاہیں، ہوائی اڈے، ریلوے، توانائی کے منصوبے، اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک شامل ہیں لیکن یہ صرف ان تک محدود نہیں۔انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر میں یہ اسٹریٹجک سرمایہ کاری رابطے کو بڑھانے، تجارت کو آسان بنانے، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور معیشت کے مختلف شعبوں میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون کے فوائد پر بات کرتے ہوئے آصف اللہ نے کہا کہ اس طرح کے تعاون سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ سکتی ہیں اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے ذکر کیا کہ پی ایس ڈی پی میں اضافے کے نتیجے میں ہونے والی جی ڈی پی کی نمو کا حکومتی ریونیو پر بھی مثبت اثر پڑے گاکیونکہ اعلی شرح نمو کے ساتھ ہمیشہ زیادہ ٹیکس وصولی ہوتی ہے۔ پی ایس ڈی پی کے منصوبے بنیادی ڈھانچے کو بڑھا کر روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور صنعت کی ترقی کو فروغ دے کر اقتصادی ترقی کو تیز کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی