آئی این پی ویلتھ پی کے

جواہرات کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے جدید لیپیڈری تکنیکیں بہت ضروری ہیں، ویلتھ پاک

۲۴ اگست، ۲۰۲۳

قیمتی جواہرات کے بڑے ذخائر ہونے کے باوجود، پاکستان جدید کان کنی اور لیپیڈری تکنیکوں میں پیچھے ہے۔ اس شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دے کر پاکستان اربوں ڈالر کی برآمدات حاصل کر سکتا ہے۔ سیکٹرل کونسل برائے ماربل، گرینائٹ اور معدنیات کے رکن محمد یعقوب شاہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہاکہ فی الحال پاکستان میں قیمتی پتھروں کی زیادہ تر تجارت کسی نہ کسی شکل میں کی جاتی ہے کیونکہ غیر ملکی خریدار انہیں اپنے ممالک میں لے جاتے ہیں اور قیمت میں اضافے کے بعد اس قدرتی دولت کو اس کی اصلیت کو پہچانے بغیر اونچے نرخوں پر فروخت کرتے ہیں۔ پاکستان کو اس پیداواری طبقے پر توجہ مرکوز کرنے اور لیپڈری کو جدید کاٹیج انڈسٹری میں تبدیل کرنے کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، اور خواتین کو اس قابل بنانے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنا حصہ ڈال سکیں۔ یعقوب شاہ، جو پاکستان منرلز ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے سابق جنرل منیجر جیولوجی بھی ہیں، نے کہا کہ پرانے زمانے کی لیپیڈری تکنیک اور جدید آلات کی کمی ملک کو بہت زیادہ معاشی نقصان پہنچا رہی ہے۔ قیمتی جواہرات کو غیر ہنر مند کارکنوں کے ذریعہ بڑی مقدار میں ضائع کیا جاتا ہے۔ جدید ترین لیپیڈری مشینیں اور اس سے وابستہ لوگوں کی تربیت پاکستان کو ویلیو ایڈڈ معدنی مصنوعات کے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک بننے میں مدد دے سکتی ہے۔

یعقوب شاہ نے کہاکہ ہر وقت نئے طریقے اور مشینری تیار ہو رہی ہے، جس سے قیمتی پتھروں کی کان کنی اور پروسیسنگ میں کئی گنا بہتری آئی ہے۔ پاکستان میں ان شعبوں میں تحقیق نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے ہم ٹیکنالوجی کے حوالے سے پیچھے ہیں۔ تھائی لینڈ، سری لنکا، ترکی، امریکہ، بیلجیم، بھارت جیسے ممالک کے ساتھ جواہرات کی کان کنی اور پروسیسنگ کے لیے تحقیق اور ترقی میں تعاون کی ضرورت ہے۔ اس سے پاکستان کو جدید ترین مشینری اور آلات مقامی طور پر تیار کرنے میں مدد ملے گی۔ قیمتی پتھروں کی کان کنی اور پروسیسنگ کے جدید طریقوں کو اپنانے سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمدات کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے ملکی جواہرات اور لیپڈری صنعت کو ترقی دینے اور بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کے لیے مناسب حصہ حاصل کرنے کے لیے موثر مارکیٹنگ اور برانڈنگ کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔ پاکستان کے کٹے ہوئے اور پالش شدہ قیمتی پتھروں کا ایک برانڈ کے طور پر مسلسل دوبارہ نفاذ بین الاقوامی مارکیٹ میں ہمارے ملک کی پوزیشن کو بدل دے گا۔ یعقوب شاہ نے مزید کہا کہ مقامی طور پر بھی، صارفین کا تاثر بدل جائے گا کیونکہ فیشن مانگ کا نیا محرک بن جائے گا۔ رخسانہ، جو گلگت بلتستان میں قیمتی پتھروں کی دکان کی مالک ہیں، نے کہا کہ خواتین کی ایک اچھی تعداد اپنے گھروں میں لیپیڈیری کرتی ہے۔جی بی میں خواتین پائیدار روزی کمانے کے لیے نئی تکنیکیں سیکھنے کی خواہشمند ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ خواتین کے لیے اس فن کو سیکھنے اور اپنے خاندانوں کے لیے آمدنی پیدا کرنے کے لیے خطے میں لیپڈری ٹریننگ سینٹرز قائم کرے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی