آئی این پی ویلتھ پی کے

قابل تجدید توانائی کو وسعت دینے ،کاربن کے اخراج میں کمی سے پاکستان کوسالانہ 5 ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے، ویلتھ پاک

۱۹ اکتوبر، ۲۰۲۲

قابل تجدید توانائی کو وسعت دینے اورکاربن کے اخراج میں کمی سے پاکستان کوسالانہ 5 ارب ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے،ونڈ ٹربائنزٹیکنالوجی سستی بجلی کی پیداوار کا بہترین زریعہ ہے،پاکستان ونڈ کوریڈورز میں ہوا کی اوسط رفتار 7.87 میٹر فی سیکنڈ ہے،ہوا کے وسائل کا صحیح استعمال کر کے پاکستان توانائی کے شدید بحران پر قابو پا سکتا ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بہت سے گھرانے اور کاروبار اپنے اپنے ذرائع سے بجلی پیدا کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ ونڈ ٹربائنز پائیدار توانائی پیدا کرنے، کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے اور توانائی کی لاگت کو کم کرنے کا ایک زبردست طریقہ ہے۔ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ انرجی سسٹمز انجینئرنگ کی سربراہ رابعہ لیاقت نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ نسٹ کی تیار کردہ ونڈ ٹربائن ہمہ جہتی ہے جو ہر سمت سے ہوا کو پکڑ سکتی ہے۔ اس طرح وہ توانائی کی پیداوار کا زیادہ لاگت کا حل فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاصارفین ہمہ جہتی ٹربائنز کو وسیع تر جگہوں پر استعمال کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ونڈ ٹربائنز بتدریج ہماری بڑھتی ہوئی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنا حصہ بڑھائیں گی۔رابعہ لیاقت نے وضاحت کی کہ یہ ٹربائنیں ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر تجارتی اور گھریلو استعمال کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی ترتیبات عام طور پر انہیں مینوفیکچرنگ اور دیگر عمل کے لیے توانائی پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ یہ ٹربائن کسی بھی شہر میں کہیں بھی کسی بھی اونچائی پر نصب کیا جا سکتی ہے جس سے ایک بڑی آبادی کو فائدہ ہو گا۔ لوگ اپنے گھروں، دفاتر، کیمپ گرانڈز اور دیہی علاقوں میں ٹربائنیں لگا سکتے ہیں تاکہ ان سے بجلی پیدا کی جا سکے۔ رابعہ لیاقت نے کہا کہ ونڈ ٹربائن کی عمر کا تعین کئی عوامل سے ہوتا ہے جن میں تعمیراتی مواد، آپریٹنگ ماحول اور بحالی کی سطح شامل ہے۔زیادہ تر ٹربائنز کی عمر 20 سے 25 سال اور ادائیگی کی مدت تین سے چار سال ہوتی ہے۔ ونڈ ٹربائنز ہوا سے حرکی توانائی کو مکینیکل توانائی میں تبدیل کرتی ہیں پھر اس توانائی سے بجلی پیدا کی جاتی ہے۔

ٹربائن بلیڈ ایک روٹر سے جڑے ہوتے ہیں، جو کہ جنریٹر سے جڑا ہوتا ہے۔ بلیڈ گھومنے کے دوران روٹر موڑتا ہے، جنریٹر کو طاقت دیتا ہے اور بجلی پیدا کرتا ہے۔ ٹربائن کے ذریعہ بجلی کی مقدار جو پیدا کی جاسکتی ہے اس کا انحصار ہوا کی رفتار اور سمت کے ساتھ ساتھ ٹربائن کے سائز اور کارکردگی پر ہوتا ہے۔ ایک چھوٹی ٹربائن بھی قابل ذکر مقدار میں بجلی پیدا کر سکتی ہے جو اسے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف ہماری جنگ میں ایک اہم ذریعہ بناتی ہے۔ گلوبل ونڈ اٹلس کے مطابق پاکستان میں ہوا کے بہترین وسائل کی کثرت ہے۔ پاکستان ونڈ کوریڈورز میں ہوا کی اوسط رفتار 7.87 میٹر فی سیکنڈ ہے۔ ہوا کے وسائل کا صحیح استعمال کر کے پاکستان توانائی کے شدید بحران پر قابو پا سکتا ہے جس نے تمام معاشی شعبوں کو بالواسطہ اور بلاواسطہ متاثر کیا ہے۔ ملک قابل تجدید اور غیر قابل تجدید ذرائع کے امتزاج سے بجلی پیدا کر سکتا ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق قابل تجدید توانائی کو وسعت دینے سے بجلی کی لاگت میں کمی، توانائی کے تحفظ کو بہتر بنانے، کاربن کے اخراج میں کمی سے پاکستان کو 5 ارب ڈالر تک کی بچت ہو سکتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی