آئی این پی ویلتھ پی کے

کاشتکاری کے جدید طریقوں سے آگاہی نہ ہونے کے باعث زرعی ترقی کے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جا سکے،صدر پاکستان کسان بورڈ

۱۴ فروری، ۲۰۲۳

اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو دنیا کے سب سے اچھے پانی، بہترین موسم اور زراعت کیلئے شاندار زمین کی نعمتوں سے نوازا ہے لیکن پھر بھی کاشتکاری کے جدید طریقوں سے آگاہی نہ ہونے کے باعث ہم وہ نتائج حاصل نہیں کر سکے جو حاصل کرنے چاہئیں تھے۔ پاکستان کسان بورڈ فیصل آباد کے صدر علی احمد گورایہ نے'کہاکہ اگرماہرین زراعت کی سفارشات کی روشنی میں پاکستان میں کاشتکاری کا نظام چلایا جائے تو صرف 5 سال میں زرعی پیداوار کی اضافی آمدن سے ملک کا اربوں ڈالر کا قرضہ اتارا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد ڈویژن کے مختلف علاقوں میں پپیتہ، انگور، اناراور دیگر پھل اور فصلیں کاشت کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ماموں کانجن اور اس کے گرد و نواح کی زرعی زمین ان پھلوں اور فصلوں کی پیداوار کے لحاظ سے انتہائی آئیڈیل ہے۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ کھاد، بیج، زرعی ادویات، زرعی مشینری اور دیگر مداخل کی قیمتیں کم کرنے سمیت زراعت کے استعمال کیلئے ڈیزل پر سبسڈی اور بجلی و گیس کی ارزاں نرخوں پر فراہمی یقینی بنائے تاکہ ملک میں سر سبز انقلاب لاکر زرعی خود کفالت سمیت قیمتی زرمبادلہ کے حصول کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے-

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی