آئی این پی ویلتھ پی کے

کی چوتھی سہ ماہی میں پاکستانی سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری میں نمایاں کمی

۹ جنوری، ۲۰۲۳

2022 کی چوتھی سہ ماہی میں پاکستانی سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری میں نمایاں کمی واقع ہوئی ،سالانہ سرمایہ کاری 2021 میں جمع کی گئی رقم سے محض معمولی حد تک بڑھ گئی۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی اسٹارٹ اپس نے 2021 میں 354 ملین ڈالر کے مقابلے میں 2022 میں 355 ملین ڈالر اکٹھے کیے، جس میں صرف 0.28 فیصد اضافہ ہوا، کیونکہ 2021 میں 81 کے مقابلے 2022 میں 57 سودے ہوئے تھے۔2022 کی آخری سہ ماہی میں پچھلے سال کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں 79 فیصد کمی دیکھی گئی۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2022 کی تیسری سہ ماہی تک، اسٹارٹ اپ اچھی رفتار سے بڑھ رہے تھے۔ 2022 کی پہلی تین سہ ماہیوں میں، سرمایہ کاری کا حجم $340 ملین رہا، جو 2021 کی پہلی تین سہ ماہیوں کے مقابلے میں 22% زیادہ تھا۔ تاہم، 2022 کی چوتھی سہ ماہی میں کمی دیکھی گئی۔اکتوبر 2022 میں، ریموٹ بیس، ایک سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ فرم نے پری سیریز A رانڈ میں 2.1 ملین ڈالر اکٹھا کیا۔ نومبر میں، بس کارو ایک ٹرانسپورٹ سلوشن سٹارٹ اپ نے اینجل رانڈ میں $0.5 ملین اکٹھا کیا۔ واڈا ایک انشورنس ٹیک اسٹارٹ اپ نے سیڈ رانڈ میں 1.3 ملین ڈالر اکٹھے کیے، اور فنجا ایک فنٹیک اسٹارٹ اپ - نے سیریز-A رانڈ میں $10 ملین اکٹھے کیے ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دسمبر میں ایٹ فوڈ پاکستان نے سیڈ فنڈنگ میں 1 ملین ڈالر جمع کیے اور ولیم نے پری سیڈ فنڈنگ میں نامعلوم رقم اکٹھی کی۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فنٹیک سٹارٹ اپ 10 ملین ڈالر اکٹھا کر کے سرفہرست رہے جس کے بعد سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ سٹارٹ اپس نے 2.1 ملین ڈالر اکٹھے کیے، جبکہ انشور ٹیک سٹارٹ اپ نے 1.3 ملین ڈالر اکٹھا کیا۔جنس کے لحاظ سے، مردوں کے قائم کردہ سٹارٹ اپس نے پانچ سودوں میں 14.4 ملین ڈالر اکٹھے کیے، جب کہ خواتین کے ذریعے قائم کردہ سٹارٹ اپ بس کارو نے ایک ہی سودے میں 0.5 ملین ڈالر اکٹھے کیے۔ Q4 2022 میں کوئی خاتون شریک بانی کمپنی نہیں تھی۔ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی میں اسٹریٹجک پلاننگ اور کلائنٹ سروسز کے ڈائریکٹر حمزہ سعید نے کہا کہ سلیکون ویلی سے جڑے عالمی رجحان کی وجہ سے پاکستان میں اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈنگ میں کمی آرہی ہے۔ "عالمی افراط زر کے دبا سے نمٹنے کے لیے یورپ اور امریکہ میں شرحوں میں اضافے، اور روس-یوکرین کے بحران کی وجہ سے سپلائی چین کی رکاوٹوں نے سٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کی نچلی سطح میں حصہ ڈالا ہے۔ تاہم، پاکستان میں سٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں ترقی کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔"

انہوں نے کہا کہ سٹارٹ اپ کے بانیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کاروباری منصوبوں، مالیاتی ماڈلنگ اور وینچر کیپیٹل فنڈز اکٹھا کرنے کے حوالے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔حمزہ سعید نے کہا کہ سٹارٹ اپس میں پیسے کا بہا پچھلے سال صحت مند تھا۔ "تاہم، مختلف علاقائی اور عالمی پیش رفتوں کی وجہ سے 2022 میں ڈیل کے بہا میں نمایاں کمی آئی ہے۔"انہوں نے وضاحت کی کہ سٹارٹ اپ ایکو سسٹم بیرونی عوامل سے پہلے سے کہیں زیادہ متاثر ہوا ہے جو کہ دنیا کو درپیش معاشی چیلنجوں کی عکاسی کرتا ہے۔حمزہ سعید نے کہا کہ نومبر 2022 میں پاکستان کی سال بہ سال مہنگائی 23.84 فیصد کی دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مزید برآں، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 2022 میں 11.6 بلین ڈالر کی کمی کے ساتھ تیزی سے ختم ہوئے اور کل ذخائر اس وقت آٹھ سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئے، جو ایک ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے بمشکل کافی ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی