- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
قطر میں عالمی کپ کے باعث پاکستان سے فٹ بال کی برآمدات 63.67 ملین ڈالر سے 60 فیصد بڑھ کر 101 ملین ڈالر ہوگئیں،پاکستان نے رواںمالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران 174 ملین ڈالر مالیت کا کھیلوں کا سامان برآمد کیا ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان برآمدات میں اضافے، درآمدات کو کم کرنے اورقومی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ تجارت کسی بھی ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کو دوسرے ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے اور برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ حکومت کرنسی کے استحکام اور قومی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے ماہر معاشیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ معیشت کے کچھ شعبوں میں پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم کچھ شعبوں کو اب بھی برآمدات کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لیے برآمدات پر مبنی پالیسیوں پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران پاکستان نے جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران 174 ملین ڈالر مالیت کا کھیلوں کا سامان برآمد کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 135 ملین ڈالر تھا۔ فٹ بال کی برآمدات 63.67 ملین ڈالر سے 60 فیصد سے زیادہ بڑھ کر 101.97 ملین ڈالر ہوگئیں۔
کھیلوں کے دیگر تمام سامان کی برآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت میں 39.63 ملین ڈالر کے مقابلے میں 5.56 فیصد اضافے کے ساتھ 41.84 ملین ڈالر ہوگئیں۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں پاکستان سے فرنیچر کی برآمدات میں 80.46 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان فرنیچر کے مطابق کونسل کے سربراہ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ اس سال فرنیچر کی برآمدات گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 3.6 ملین ڈالر کے مقابلے میں 6.8 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی فرنیچر کی صنعت میں جدید ڈیزائن کے ساتھ عالمی مارکیٹ پر غلبہ حاصل کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ برآمدات کو مزید فروغ دینے کے لیے برآمد کنندگان کے لیے مراعات کا پیکیج ضروری ہے۔ ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے زیورات کی برآمدات میں بھی 4.29 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 4.4 ملین ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ پہلے پانچ ماہ میں 4.2 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی مشینری مینوفیکچرنگ انڈسٹری چھوٹی ہے اور صارفین کی مانگ پوری نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ کچھ بنیادی اشیا ادویات، آلات جراحی، آٹوموبائل، سیل فون اور تعمیراتی سامان بیرون ملک سے درآمد کیا گیا ہے۔ڈاکٹر جاوید اقبال نے کہا کہ ٹیکسٹائل اشیا کی برآمد میں منفی رجحان دیکھا گیا۔ ٹیکسٹائل پاکستان کی معیشت کا اہم شعبہ ہے۔ موجودہ معاشی بحران پر قابو پانے کے لیے اس شعبے کو برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ رواں سال نومبر میں ٹیکسٹائل اشیا کی برآمدات میں 19 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ ٹیکسٹائل کا شعبہ معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ غیر ملکی کرنسی پر ملک کے انحصار کی وجہ سے اسپاٹ لائٹ میں رہتا ہے۔ یہ اہم شعبہ جو کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے جس نے گزشتہ مالی سال کے دوران 31.8 بلین ڈالر کی کل برآمدات میں تقریبا 61 فیصد حصہ ڈالا ہے۔ صنعت ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں بڑے پیمانے پر اضافہ دیکھنے کے لیے اس اس شعبے کی مدد کی جانی چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی