- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
حکومت نے 30 لاکھ سے زائد لوگوں کو مستقبل میں آبی آفات کے خطرے سے بچانے کے لیے سیلاب سے بچا وکا منصوبہ شروع کیا ہے۔ویلتھ پاک کے پاس دستیاب معلومات اور اعداد و شمار کے مطابق، حکومت پاکستان نے جانوں، مویشیوں اور انفراسٹرکچر کو بچانے کے لیے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے تناظر میں نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان کا آغاز کیا ہے جس کے تحت، حکومت نے 194 ارب روپے کا فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ منصوبے کے لیے رقم مختلف ذرائع سے اکٹھی کی جائے گی۔پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں مختص اور سالانہ ترقیاتی منصوبے میں شامل یہ منصوبہ 1.047 ملین ہیکٹر زرعی اراضی، 17,624 مکانات، 3,835 فارم خاندانوں اور 223 ٹیوب ویلوں کو سیلاب سے محفوظ رکھے گا۔ یہ اربوں روپے کے انفراسٹرکچر کی بھی حفاظت کرے گا۔اس منصوبے کی سفارش پلاننگ کمیشن کی سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی اور قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کی ہے۔ منصوبے کے تحت، حکومت کی جانب سے مستقبل میں آنے والے سیلاب کو روکنے کے لیے اقداماات کیے جایئں گے جس کا امکان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے زیادہ ہے۔اس منصوبے میں سیلابی پانی کے تحفظ کے لیے چھوٹے اور درمیانے درجے کے ڈیموں کی تعمیر، سیلابی پشتوں اور ڈائکس کی تعمیر، اسپرس، برقرار رکھنے والی دیواریں، سیلاب کا رخ موڑنے اور منتشر ڈھانچے، موجودہ سیلابی پشتوں اور بندوں کی مضبوطی اور از سر نو تعمیرپر خصوصی زور دیا جائے گا۔ سندھ اور بلوچستان میں نکاسی آب کے نیٹ ورک کی بہتری کی جائیگی جیسے پاکستان کے محکمہ موسمیات کے سیلاب کی پیش گوئی اور قبل از وقت وارننگ سسٹم میں بہتری، موسم کی نگرانی کے ریڈارز، خودکار ویدر اسٹیشنز اور علاقائی سیلاب کے قیام کے ذریعے پیشن گوئی اور ابتدائی انتباہی مراکزکا قیام شامل ہے۔اس کے علاوہ، واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو دریاوں کے ساتھ سیلاب کی نگرانی کے نظام کی تنصیب کا کام سونپا گیا ہے، اور وزارت موسمیاتی تبدیلی ریچارج پاکستان پروجیکٹ کے تحت ماحولیاتی نظام کی نگرانی کرے گی۔موسمیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات کے خطرات سے بچانے کی کوشش کو 2022 کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے نقطہ نظر کے تحت سیلاب کے خطرات کو کم کرنے اور سیلاب سے متاثر ہونے اور خطرے کے بہتر تخمینے کے ذریعے سیلاب کی لچک کو بہتر بنایا جائے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی