- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز لمیٹڈجو پاکستان کے لوہے اور اسٹیل کے شعبے کی ایک ممتاز کمپنی ہے نے اپنی مالیاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دوسری اور تیسری سہ ماہی میں فروخت مضبوط رہنے کے باوجود منافع میں اضافہ ہوا۔ حال ہی میں ختم ہونے والے مالی سال 2022-23 کی پہلی اور تیسری سہ ماہی میںکمپنی نے 14 ارب روپے کی مجموعی آمدنی اور 2 ارب روپے کا مجموعی منافع پوسٹ کیا۔ کمپنی نے 871 ملین روپے کا خالص منافع کمایا۔دوسری سہ ماہی میں کمپنی نے 17.1 بلین روپے کی مجموعی آمدنی، 1.2 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 471 ملین روپے کی خالص آمدنی پوسٹ کی۔تیسری سہ ماہی میں کمپنی نے 17.2 بلین روپے کی مجموعی آمدنی، 3.2 بلین روپے کا مجموعی منافع اور 1.3 بلین روپے کی خالص آمدنی پوسٹ کی۔ کمپنی کے مالیاتی اعداد و شمار تین سہ ماہیوں میں آمدنی اور منافع میں اتار چڑھاو کو ظاہر کرتے ہیںجبکہ پہلی سہ ماہی میں آمدنی میں کچھ کمی ہوئی، دوسری اور تیسری سہ ماہی میں فروخت میں اضافہ ہوا۔اسی طرح، مجموعی اور آپریٹنگ منافع تمام سہ ماہیوں میں مختلف رہے۔ کمپنی کی خالص آمدنی میں بھی دوسری سے تیسری سہ ماہی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ کمپنی کی فروخت مالی سال 21 میں 44 ارب روپے سے مالی سال 22 میں 47 فیصد بڑھ کر 66 ارب روپے ہوگئی۔اس متاثر کن کارکردگی کے ساتھ مجموعی منافع میں زبردست اضافہ ہواجو کہ گزشتہ سال کے 6.6 بلین روپے سے مالی سال 22 میں 51 فیصد بڑھ کر 10 ارب روپے تک پہنچ گیا۔لاگت کو منظم کرنے، پیداواری عمل کو بہتر بنانے اور کمپنی کی قابلیت نے اس قابل ذکر کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز نے مضبوط منافع کا مظاہرہ کیا جیسا کہ ٹیکس سے پہلے اور بعد میں منافع میں نمایاں اضافہ سے ظاہر ہے۔ مالی سال 22 کے لیے ٹیکس سے پہلے کا منافع مالی سال 21 میں 4.1 بلین روپے سے 49 فیصد بڑھ کر 6.2 بلین روپے ہو گیا۔بعد از ٹیکس منافع بھی مالی سال 21 میں 3.4 ارب روپے سے 58 فیصد بڑھ کر 5.4 ارب روپے ہو گیا۔
مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز نے 2020 سے فروخت اور منافع دونوں میں مسلسل ترقی کا مظاہرہ کیا ہے، جو کہ کمپنی کی مارکیٹ کے مواقع، لاگت کو کنٹرول کرنے اور آپریشنل کارکردگی سے فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔کمپنی کے ای پی ایس میں کئی سالوں کے دوران اتار چڑھاو آیاجو 2016 میں بڑھ کر 7.1 روپے ہو گئی۔ یہ اضافہ زیادہ منافع اور زیادہ آمدنی کو ظاہر کرتا ہے۔لیکن 2017 میں، رجحان بدل گیا، اوریہ 3.94 روپے تک گر گیا، جو کہ منافع میں کمی کی علامت ہے۔2020 میں، مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کو مزید کمی کا سامنا کرنا پڑا، جو 2.03 روپے تک گر گیا، جو کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے لیے ایک چیلنج کے طور پر فی حصص منافع میں مسلسل کمی کی تجویز کرتا ہے۔مالی سال 2022-23 کے لیے تازہ ترین مالیاتی اپڈیٹ میں، کمپنی کا EPS پہلی سہ ماہی میں 2.6 روپے پر رہا اور دوسری سہ ماہی میں 1.4 روپے تک گر گیا۔ تیسری سہ ماہی میں ای پی ایس 3.89 روپے تک واپس آگیا۔خالص منافع کا مارجن کمپنی کے مجموعی اور خالص منافع کا مارجن پچھلے دو سالوں کے مقابلے 2021 اور 2022 میں زیادہ رہا۔یہ مثبت پیش رفت کمپنی کی آپریشنل کارکردگی، لاگت کے موثر انتظام اور بہتر مالی کارکردگی کو نمایاں کرتی ہے۔ مجموعی منافع کا بڑھتا ہوا مارجن پیداواری لاگت پر بہتر کنٹرول کی نشاندہی کرتا ہے، جبکہ خالص منافع کا بڑھتا ہوا مارجن کمپنی کی اپنی آمدنی کے مقابلہ میں زیادہ منافع پیدا کرنے کی صلاحیت کی نشاندہی کرتا ہے۔ انٹرنیشنل اسٹیلز لمیٹڈ، انٹرنیشنل انڈسٹریز لمیٹڈ، آغا اسٹیل انڈسٹریز لمیٹڈ اور چراٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کو مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کے لحاظ سے مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کے حریف سمجھا جاتا ہے۔چیرات سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے پاس 22.6 بلین روپے کا سب سے بڑا مارکیٹ کیپٹلائزیشن ہے۔ مغل آئرن اینڈ اسٹیل انڈسٹریز کی مارکیٹ ویلیو 15.9 ارب روپے ہے۔ کمپنی کے آپریشنز فیرس اور غیر فیرس کاروباری حصوں پر مشتمل ہیں۔ تاہم، کمپنی کی بنیادی سرگرمی فیرس طبقہ سے متعلق ہلکے اسٹیل کی مصنوعات کی تیاری اور فروخت ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی