- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
محکمہ ماہی پروری فیصل آبادکے ڈپٹی ڈائریکٹر ہیچری وفشریز شاہد مقبول نے کہا ہے کہ محکمہ ماہی پروری ہر سال بہت بڑی تعداد میں مچھلی کی مختلف نسلوں کے پونگ تیار کرتا ہے جبکہ گزشتہ سال 50سے 60لاکھ تک پونگ تیار کیا گیا جس میں رہو،موری،تھیلا،سلور کارپ،گراس کارپ،کامن کارپ اور تلاپیہ نسل کے پونگ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایک پونگ تقریباً 25 پیسے کا ہوتا ہے جس کی عمر تین دن ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر قیمت کے لحاظ سے دیکھا جائے تو یہ ادارہ پونگ فروخت بھی کرتا ہے اور ایک انچ کا پونگ 700 روپے فی ہزارمیں فروخت کیا جاتا ہے۔اسی طرح 2انچ کا پونگ 14سو روپے فی ہزار،2 سے3انچ کا پونگ 2500روپے فی ہزار،3سے 4انچ کا پونگ 5ہزار روپے فی ہزار،4سے 5انچ کا پونگ7ہزار روپے فی ہزار،5سے 6انچ کا پونگ10ہزار روپے فی ہزار فروخت کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ 6انچ سے بڑا پونگ 160روپے فی کلو فروخت کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ 60لاکھ میں سے تقریباً 30لاکھ پونگ کے لگ بھگ ادارہ خود دریاؤں میں چھوڑتا ہے جبکہ تقریباً 30لاکھ پونگ فروخت کئے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے ادارہ جس علاقے میں پونگ چھوڑتا ہے وہاں ایک کمیٹی بنائی جاتی ہے جو اس علاقے کے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت 2مزید افسران پر مشتمل ہوتی ہے جو دریاؤں میں پونگ چھوڑنے کے عمل کی مکمل نگرانی کرتی ہے
۔انہوں نے کہاکہ جون، جولائی اور اگست میں جال سے مچھلی پکڑنے پر پابندی ہوتی ہے جبکہ کنڈی سے مچھلی پکڑنے پر سارا سال کوئی پابندی نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ دریائے راوی،جہلم اور دریائے چناب ہمارے ادارے کی رینج میں آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ڈویژن بھر میں تقریباً 550فش فارم موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر کسی نے فش فارم بنانا ہو تو ادارہ مفت مشورہ فراہم کرتا ہے پھر وقتاً فوقتاً فش فارم اونر کے کہنے پر جب بھی اسے کوئی ایشو پیش آئے تو ادارے کے افسران وہاں جا کر وزٹ کرتے ہیں۔اس کے علاوہ فش اونر کی زمین اور پانی کا مکمل تجزیہ مفت کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ بھی ہم ایک مہینے میں تقریباً 10سے زیادہ فارم وزٹ کرتے ہیں اور لوگوں کو اس بارے میں مکمل آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ تلاپیہ کے علاوہ تمام قسموں کی مچھلی ایک جیسی ہی ہوتی ہے اور اس کی فش فارمنگ کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے۔انہوں نے کہاکہ پانی کی نیلامی ادارہ بولی لگا کر کرتا ہے اور ایک سال میں جس قیمت کی بولی لگائی جائے اگلے سال اس پانی کی نیلامی کی رقم 10فیصد بڑھا کر بولی لگائی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ پچھلے سال ہمارا ٹارگٹ 31لاکھ پونگ کا تھا جو ہم نے ٹارگٹ سے زیادہ 32لاکھ پونگ پیدا کر کے حاصل کیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر مچھلی کے پونگ کی آمدنی کی بات کی جائے تو اس میں ضلع جھنگ پوری ڈویژن میں سب سے آگے ہے جس کی آمدنی عموماً ڈیڑھ کروڑ روپے کے لگ بھگ ہوتی ہے جبکہ ضلع فیصل آباد کی تقریباً 12،13لاکھ،ضلع ٹوبہ کی آمدنی 50لاکھ اور ضلع چنیوٹ کی آمدنی تقریباً25لاکھ کے لگ بھگ سالانہ ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ مچھلی پونگ کی پرورش کیلئے پنجاب کی تقریباً تمام زمینیں موزوں ہیں لیکن زیادہ مو زو ں گوجرانوالہ اور حافظ آباد کی زمینیں ہیں کیونکہ وہاں زیادہ تعداد میں فش فارم موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم کبھی بھی کسی کو اس کی زراعت یاکھیتی باڑی ختم کر کے فش فارمنگ کا مشورہ نہیں دیتے بلکہ ہم اس بات کی ترغیب دیتے ہیں کہ آپ اپنی کلراٹھی زمینوں میں فش فارمنگ کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہاکہ حالانکہ فش فارمنگ زراعت سے زیادہ آسان اور کم خرچ ہے کیونکہ اس پر ایک ہی دفعہ خرچ آتا ہے اسلئے یہ زیادہ منافع بخش ثابت ہوتی ہے-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی