آئی این پی ویلتھ پی کے

مینگورہ اور بونیر کے علاقوں میں پوٹاسک اور سوڈک فیلڈ اسپار کے 6 ارب ٹن سے زائد ذخائرموجود ہیں ، ویلتھ پاک

۸ اکتوبر، ۲۰۲۲

مینگورہ اور بونیر کے علاقوں میں پوٹاسک اور سوڈک فیلڈ اسپار کے 6 ارب ٹن سے زائد ذخائرموجود،مالی سال 2020 کے دوران پاکستان نے 11 ملین ڈالر کا فیلڈ اسپار برآمد کیا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان جدید ریسرچ اور مارکیٹنگ تکنیک اپنا کر فیلڈ اسپار کا سب سے بڑا برآمد کنندہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مینگورہ اور بونیر کے آس پاس کے علاقوں میں پوٹاسک اور سوڈک فیلڈ اسپار کے 6 ارب ٹن سے زائد ذخائر کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ مالی سال 2020 کے دوران پاکستان نے 19 ویں سب سے بڑے برآمد کنندہ کے طور پر 11 ملین ڈالرمالیت کا فیلڈ اسپار برآمد کیا۔ چین، ترکی اور اٹلی عالمی سطح پر درکار فیلڈ اسپار کا تقریبا 55 فیصدپیدا کرتے ہیں۔ فیلڈ اسپار کے وسائل دنیا کے 70 سے زیادہ ممالک میں پائے جاتے ہیں۔ فیلڈ اسپار میں پائے جانے والے الکلی اور ایلومینا کے مواد انہیں صنعتی طور پر قیمتی بناتے ہیں۔ یہ چائنا ویئر اور دیگر سیرامکس کے لیے گلیزنگ ایجنٹ، پینٹ، چپکنے والے، پلاسٹک، سیلنٹ، ربڑ، شیشہ سازی، اور انامیلزمیں فلر کے طور پراستعمال کیا جاتا ہے۔ گلوبل مائننگ کمپنی میں پرنسپل جیولوجسٹ اور پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن میں سابق جنرل منیجر جیالوجی محمد یعقوب شاہ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں فیلڈ اسپار کافی مقدار میں دستیاب ہے جوتقریبا 60 فیصد زمین کی پرت پر مشتمل ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ فیلڈ اسپارس چٹان بنانے والے ایلومینیم سلیکیٹ معدنیات کا ایک گروپ ہیں جن میں سوڈیم، پوٹاشیم، کیلشیم اور بعض اوقات بیریئم بھی ہوتا ہے۔ پوٹاش فیلڈ اسپارس کی دیگر فیلڈ اسپارس سے زیادہ تجارتی قیمت ہوتی ہے کیونکہ وہ بڑے پیمانے پر سیرامک کے سامان کی تیاری میں بنیادی خام مال کے طور پر قدر اور چمکدار مواد کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔ سوڈا اور پوٹاش فیلڈ اسپارس کو بہا وکے مواد کے ساتھ ساتھ گلیز میں بھی ایک دوسرے کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرِ جیمولوجسٹ اور کان کن ذاکر اللہ نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ فیلڈ اسپارس کو کوارٹز کے طور پر جواہرات اور نایاب کرسٹل کی ماں بھی کہا جا سکتا ہے جیسے پرتھائٹس، اوریگون، سن اسٹون، سینیڈائن، ایڈولریا، مون اسٹون، لیبراڈورائٹ، البائٹ، اینڈیسائن، بائی ٹانائٹ، مائیکروکلائن، کنزائٹ ہیں۔پاکستان سے ہیٹ ٹریٹمنٹ کے بعد کنزائٹ کی بڑی مقدار برآمد کی جاتی ہے۔ شاذ و نادر ہی فیلڈ اسپارس بے رنگ جواہرات کے ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس کی کثرت کے باوجودفیلڈ اسپار میں پائی جانے والی کچھ جواہرات کی خصوصیات بہت نایاب ہیں۔ تمام کرسٹل لائن چٹانیں فیلڈ اسپار سے بھرپور ہوتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خود جواہرات کی اس بادشاہی سے بہت سی نایاب چیزیں پائی ہیں۔ فیلڈ اسپارس دخل اندازی کرنے والے اور باہر جانے والے آگنیئس دونوں پتھروں سے کرسٹلائز ہوتے ہیں۔ذاکر اللہ نے کہا کہ پاکستان کو نہ صرف فیلڈ اسپار کے ذخائر کو تلاش کرنے اور ان کی مقدار درست کرنے کی ضرورت ہے بلکہ قومی معیشت کے لیے زیادہ سے زیادہ منافع لانے کے لیے انہیں شاندار طریقے سے فروغ دینے کی بھی ضرورت ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی