آئی این پی ویلتھ پی کے

مینوفیکچرنگ کو مالی سال 23 میں کمی کا سامنا ہے جس میں آٹو سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوا، ویلتھ پاک

۱۰ اگست، ۲۰۲۳

بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ نے گزشتہ مالی سال 2022-23 کے جولائی تا مئی کے دوران منفی رفتار کا تجربہ کیا، جس میں 9.87 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی۔ وزارت خزانہ کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، اس کمی کو مختلف عوامل سے منسوب کیا جا سکتا ہے جیسے سپلائی چین میں خلل، افراط زر کا دبا وجس کی وجہ سے ان پٹ کی قیمتیں بلند ہوتی ہیں۔سال بہ سال کی بنیاد پر، مئی 2023 میں مینوفیکچرنگ میں 14.37فیصدکی کمی واقع ہوئی۔ تاہم، ماہ بہ ماہ کی بنیاد پر، اسی مدت کے دوران 5.88فیصد کی نمو ہوئی۔اس عرصے کے دوران، چار شعبے مثبت ترقی حاصل کرنے میں کامیاب رہے جن میںملبوسات، چمڑے کی مصنوعات، فرنیچر، اور فٹ بال ہیں۔ اس کے برعکس، آٹوموبائل سیکٹر کو ناموافق معاشی ماحول کی وجہ سے اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مالی سال 23 میں آٹوموبائل سیکٹر کی کل پیداوار میں 37.4 فیصد کی زبردست کمی دیکھنے میں آئی جس کے ساتھ کل فروخت میں بھی 37.8 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔خاص طور پر، کاروں، ٹریکٹروں، اور ٹرکوں اور بسوں میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی، کاروں کی پیداوار اور فروخت میں 55فیصد اور 58.7فیصدکی کمی، ٹریکٹروں کی پیداوار اور فروخت میں 46.1فیصد اور 47.5فیصد، اور ٹرکوں اور بسوں کی پیداوار اور فروخت میں 40.3فیصد کی کمی واقع ہوئی۔پٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں مالی سال 23 میں 26 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 22.6 ملین ٹن سے کم ہوکر 16.6 ملین ٹن تک پہنچ گئی۔ خاص طور پر، جون 2023 میں، تیل کی فروخت میں سالانہ بنیادوں پر 31 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی، جس کی مقدار 1.3 ملین ٹن تھی۔مزید برآں، مالی سال 23 میں سیمنٹ کی کل ترسیل 15.7 فیصد کم ہو کر 44.579 ملین ٹن رہ گئی۔ جون 2023 میں، سیمنٹ کی ترسیل کی مانگ بھی 22.8 فیصد کم ہو کر 4.063 ملین ٹن رہ گئی ۔ صنعت کے ذریعہ مقامی سیمنٹ کی فروخت میں جون 2023 میں 30 فیصد کی نمایاں کمی واقع ہوئی، جس کی مقدار 3.487 ملین ٹن تھی۔ اس کے برعکس، اسی مدت کے دوران سیمنٹ کی برآمدات 102.6 فیصد بڑھ کر 284,471 ٹن سے بڑھ کر 576,309 ٹن ہوگئیں۔درآمدات میں نمایاں کمی، ایل ایس ایم میں سست روی، اور مجموعی اقتصادی سرگرمیوں جیسے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود، حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذریعے اپنی وسائل کو متحرک کرنے کی حکمت عملی کو مثر طریقے سے نافذ کرتے ہوئے ٹیکس وصولی میں 16.6 فیصد کی شرح نمو کو کامیابی سے برقرار رکھا۔ مزید برآں، نان ٹیکس ریونیو میں بھی 31 فیصد کی خاطر خواہ اضافہ ہوا۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی