آئی این پی ویلتھ پی کے

ملک کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ترقی یافتہ ملکبنانے کیلئے نوجوانوں کی طاقت سے فائدہ اٹھانا ہوگا، ویلتھ پاک

۱۹ نومبر، ۲۰۲۲

نوجوان نسل کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کو متاثر کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ خود کو ہم آہنگ کرنے کے لیے پاکستان کی مہم کی ذمہ داری سنبھالنی چاہیے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے اسٹریٹجک پلاننگ اور کلائنٹ سروسز کے ڈائریکٹر حمزہ سعید نے کہا کہ اگر ملک کو ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ترقی یافتہ ملک بننا ہے تو اسے نوجوانوں کی طاقت سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان گریجویٹس، جو موجودہ اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے زیادہ مطابقت رکھتے ہیں، ان کی انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنیوں میں کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان ذہن اس عمر کے لیے بہترین موزوں ہیں، جو کہ فنگیبل ٹوکنز کا دور ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی تیزی سے حقیقت بن رہی ہے اور نوجوان نسل اسے بہترین طریقے سے اپنائے گی۔حمزہ سعید نے اس بات پر زور دیا کہ "ٹیکنالوجیکل ایجادات نے کھپت کے پیٹرن کو تبدیل کر دیا ہے اور روایتی موضوعات کو ٹیکنالوجی سے متعلق مخصوص مضامین نے تیزی سے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ڈائریکٹر نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اس فرق کو مثبت انداز میں سمجھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے موافقت کو تیز کرنے کے لیے پالیسی اقدامات کے مطابق،ہمارے80 فیصد عملے کی عمر 30 سال سے کم ہے، ہمیں نوجوان عملے کی خدمات حاصل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن اتھارٹی کے چیئرمین اس حقیقت پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ڈیجیٹل پاکستان کا وژن صرف جدید علم کے حامل نوجوان دماغوں کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "عمر رسیدہ لوگوں کے ساتھ آئی ٹی انقلاب اور اختراع نہیں لائی جا سکتی۔"حمزہ سعید نے کہا کہ زمینی ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنے اور مصنوعی ذہانت کا بھرپور استعمال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ کے مطابق، پرانی نسلیں زیادہ تر کال کرنے کے لیے اپنے فون کا استعمال کرتی ہیں، جب کہ نوجوان نسلوں کے لیے، فون دنیا کے لیے ان کی ڈیجیٹل ونڈو ہے۔ سوشل میڈیا، آن لائن جانے، ٹیکسٹ بھیجنے، ای میل کرنے، گیم کھیلنے، موسیقی سننے، اور ویڈیوز ریکارڈ کرنے اور دیکھنے کے لیے فون کا استعمال تیزی سے ہو رہا ہے۔پیو ریسرچ کے مطابق، ہم جو ماحولیاتی نظام بناتے ہیں وہ بہت قابل تبادلہ ہونا چاہیے۔ یہ لہر ہزار سالہ نسل کی عمر بڑھنے کے ساتھ شروع ہوئی، جس نے اسمارٹ فونز اور ٹیبلٹس کو آسان اور ان کے لیے روزمرہ کی چیز بنا د۔اس کے برعکس، پرانی نسلیں اس تکنیکی لہر میں قابلیت اور عمومی دلچسپی دونوں سے محروم ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی