آئی این پی ویلتھ پی کے

ملک میں مقابلے کے لیے مناسب ریگولیٹری فریم ورک کا فقدان ہے، ویلتھ پاک

۲۴ ستمبر، ۲۰۲۲

مقامی مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کو تجارت، زراعت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے،ملک میں مقابلے کے لیے مناسب ریگولیٹری فریم ورک کا فقدان ہے،ضرورت سے زیادہ کاغذی کارروائی، لین دین کے بھاری اخراجات اور تجارتی رکاوٹیں مسابقت کی راہ میں حائل ہیں۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق مقامی مارکیٹ میں مسابقت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کو تجارت، زراعت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید اصلاحات متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے وائس چانسلر ندیم الحق نے کہاکہ پاکستان میں اب بھی مقابلے کے لیے ایک مناسب ریگولیٹری فریم ورک کا فقدان ہے۔ ہمارے پاس ملک میں مسابقتی کمیشن ہے لیکن ہمارے پاس مسابقتی بازار نہیں ہیں۔ مارکیٹ میں حکومت کی مداخلت نے کاروباری اداروں پر دبا وڈالاہے اور انہیں اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کام کرنے سے روک دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈھانچہ جاتی ریگولیٹری رکاوٹوں، چند فرموں کا مارکیٹ پر غلبہ اورمسابقتی پالیسیوں کی کمی کی وجہ سے مسابقتی عمل محدود ہے۔

پاکستان میں صنعتوں کے لیے طویل حکومتی ریگولیٹری فریم ورک کی وجہ سے کام کرنا بہت مشکل ہے جس کی وجہ سے ضرورت سے زیادہ کاغذی کارروائی، لین دین کے زیادہ اخراجات اور تجارتی رکاوٹیں ہیں۔ ضرورت سے زیادہ حکومتی تحفظ پسند پالیسیوں نے مسابقتی منڈیوں کی ترقی میں رکاوٹ ڈالی ہے جس کی وجہ سے نمایاں خامیاں پیدا ہوئی ہیں۔ ان تمام چیزوں نے ملک میں کاروبار کرنے میں آسانی کو محدود کر دیا ہے اور اس کی وجہ سے زیادہ لاگت آئی ہے اور ملکی صنعت میں پیداوار اور جدت کی کمی ہے۔پاکستان میںمارکیٹ کی مسابقت کی مایوس کن حالت کی روشنی میں بڑی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ حکومت کو کاروبار کرنے کی لاگت کو کم کرنے اور سرمایہ کاری، مسابقت اور تجارت میں پالیسی کی بگاڑ کو دور کرنے کی ضرورت ہے۔ مسابقت کے قانون اور پالیسی کو موثر طریقے سے لاگو کیا جانا چاہئے تاکہ صنعت کار آزادانہ اور منصفانہ مقابلہ کر سکیں۔مسابقتی کمیشن آف پاکستان ایک موثر اور پائیدار معیشت کے لیے صحت مند مسابقت کو فروغ دینے کے اپنے مینڈیٹ کے مطابق تمام صنعتکاروں کے لیے برابری کا میدان بنانے کی کوشش کرتا ہے۔کسی ملک میں مسابقت کی پالیسی کے بنیادی اہداف مسابقت کے عمل کو برقرار رکھنا اور اس کو فروغ دینا ہے تاکہ اثاثوں کے موثر استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور مارکیٹ کے مختلف شرکا کے معاشی اقدامات کی آزادی کو کنٹرول میں رکھا جا سکے

۔مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے سرکاری ترجمان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ کمیشن تجارتی اور اقتصادی سرگرمیوں کے تمام شعبوں میں آزادانہ مسابقت کو یقینی بنانے، اقتصادی کارکردگی کو بڑھانے اور صارفین کو مسابقتی مخالف طریقوں سے بچانے کے لیے کام کرتا ہے ۔کمیشن نے دھوکہ دہی کی مارکیٹنگ، مل کر بولی لگانے، اور کارٹیلائزیشن جیسے شعبوں میں نفاذ کے متعدد اقدامات کیے ہیںجن کا مقصد صارفین کو کاروباری برادری کے بعض عناصر کے استحصال سے بچانا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو صارفین کے مسائل پر کمیشن سے رجوع کرنا چاہیے اور مسابقتی مخالف کاروباری طریقوں کی نشاندہی میں مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی فیصلے کرنے اور مختلف محکموں کو رہنمائی فراہم کرنے کے لیے کمیشن ایک باڈی کے طور پر کام کرتا ہے۔کمیشن پولٹری، آٹوموبائل، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، خوردنی تیل، اکاونٹنسی، پاور، پیکیجنگ، اسٹیل، ریٹیل، ایوی ایشن، پرنٹ میڈیا، بیٹریاں، کورئیر سروسز، فارماسیوٹیکل، پینٹس، انشورنس، بینکنگ اور فنانس، صحت ،گیس، پورٹس ، شپنگ، ٹیلی کام، سیمنٹ، شوگر ، فیبرک اور تیل کے شعبوں کی نگرانی کر رہا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی