آئی این پی ویلتھ پی کے

منصوبہ بندی کمیشن کا پاکستان میں ایس ایم ایز کی ترقی کے لیے چینی طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور

۱۷ جون، ۲۰۲۳

منصوبہ بندی کمیشن نے پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی ترقی کے لیے چینی طریقہ کار پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام موجودہ انکم ٹیکس نظام کا مطالعہ' کے موضوع پر ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے منصوبہ بندی کمیشن کے رکن عاصم سعید نے نشاندہی کی کہ چین کی اقتصادی ترقی کیلئے ٹیکسوں میں کمی، انتظامی لائسنسنگ کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور کمرشل رجسٹریشن کے نظام نے قابل ذکر کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات نے چین کی مقامی طلب کو بڑھایا ہے، خام مال کی قیمتوں کو مستحکم کیا ہے، مارکیٹ کے اعتماد کو بہتر بنایا ہے اور برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار ڈاکٹر سیدہ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ایس ایم ایز مقامی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، جو ملک کی جی ڈی پی اور روزگار میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے معاون اقدامات فراہم کرتے ہوئے ایس ایم ایزکی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے کہا کہ ایس ایم ایز دنیا بھر میں روزگار، غربت کے خاتمے، پائیدار صنعت کاری اور معاشی فروغ کے قابل ذکر محرک ہیں۔ایل سی سی آئی کے صدر نے کہاکہ چین کی کامیابیوں سے پاکستان کو درآمدی محصولات کو بتدریج کم کرنا چاہیے، کسٹم کے طریقہ کار کو آسان بنانا چاہیے، ٹیکنالوجی کو اپنانا چاہیے اور اپنے معیارات کو بین الاقوامی اصولوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔"اس موقع پر سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فرحان عزیز خواجہ نے کہا کہ ایس ایم ایز معاشی سرگرمیوں کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ تاہم ان اداروں کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں سرمائے کی کمی، زیادہ شرح سود کے ساتھ قرضے، جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی اور سرمایہ کاری کے کم مواقع شامل ہیں۔ ایس ایم ایزکے اہم مسائل کا اشتراک کرتے ہوئے، پالیسی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سابق ممبر حامد عتیق سرور نے کہا کہ ایس ایم ایزکے خدشات کو ٹارگٹڈ مراعات، سمجھدار تجارتی پالیسیوں اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے دور کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ ان اداروں کی پرورش کرکے پائیدار اقتصادی ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی جا سکتی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی