آئی این پی ویلتھ پی کے

موثر پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد بیمار صنعتی اکائیوں کو بحال کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے،ویلتھ پاک

۱۰ اپریل، ۲۰۲۳

ماہرین کا خیال ہے کہ موثر پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد بیمار صنعتی اکائیوں کو بحال کرنے، ایک ٹھوس ریونیو بیس فراہم کرنے، برآمدات کو فروغ دینے اور طویل مدتی اقتصادی ترقی میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن(این پی او )کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد عالمگیر چوہدری نے کہا کہ زرعی شعبے میں برآمدات کو بڑھانے، درآمدات پر انحصار کم کرنے اور دیگر شعبوں میں ترقی کو فروغ دینے کے ذریعے ملک کے معاشی چیلنجز کو حل کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔"اس شعبے کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کے لیے، جدید کاشتکاری کے طریقوں کو ترجیح دی جانی چاہیے۔انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈکے چیف ایگزیکٹو آفیسر رضا عباس شاہ کے مطابق ملکی ترقی صنعتی شعبے سے مضبوطی سے جڑی ہوئی ہے۔ "اعلی صنعتی نمو حاصل کرنے کے لیے ایک اچھی طرح سے مربوط وژن کی ضرورت ہے جس کی مدد سے موثر نفاذ کی صلاحیت ہو۔انہوں نے کہا کہ خام مال کی بلاتعطل فراہمی، مشینری میں نمایاں سرمایہ کاری اور مستقل توانائی ٹیرف پالیسی صنعت کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔"پاکستان میں سروس سیکٹر میں بھی بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے کیونکہ اس کی برآمدات میں 2013 سے 2022 کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران صرف آئی ٹی اور آئی ٹی سے چلنے والی خدمات کی 225 فیصد اضافہ ہوا ہے۔عباس شاہ نے کہا کہ متنوع شعبوں پر توجہ دینے سے پاکستان برآمدات کو فروغ دینے، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور سرمایہ کاری کی نئی راہیں پیدا کرنے کے قابل بنائے گا۔"چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کا مقصد صنعت کاری کو نمایاں طور پر بڑھانا، جدت کو فروغ دینا اور تجارتی کھلے پن کو فروغ دینا ہے۔ چائنہ روڈ اینڈ برج کارپوریشن کے ایگزیکٹو کمرشل آفیسر عبداللہ شہریار نے کہا کہ سی پیک کے تحت قائم کیے جانے والے اقتصادی زونز افغانستان، وسطی ایشیا اور اس سے آگے کی برآمدات کا ایک اڈہ بننے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی