آئی این پی ویلتھ پی کے

مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو ہر سال دو کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی

۱۴ نومبر، ۲۰۲۲

مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو ہر سال دو کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی، نوجوانوں کی آبادی 63 فیصد،50 فیصد لوگوں کی عمریں 15 سال یا اس سے زیادہ ہیں،ملازمت میں خواتین کا تناسب نسبتا کم ، پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کمپنیوں کی کارکردگی اور منافع کو متاثر کر رہی ہے، افراطِ زر، سخت مالیاتی پالیسیوں، سیلاب کے تباہ کن اثرات سے مارکیٹ سست روی کا شکار۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق مستحکم اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان کو ہر سال 18 سے 20 ملین نئی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہوگی۔ کے پی سیکیورٹیز لمیٹڈ کے منیجر ایم شاہد نے ویلتھ پاک کو انٹرویو میں کہا کہ کسی تنظیم کی اندرونی اور بیرونی ماحول میں ہونے والی تبدیلیوں کو فوری طور پر پہچاننے اور ان پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت اس کے استحکام اور منافع دونوں کا تعین کرنے کا ایک اہم عنصر ہے اور کسی تنظیم کی غیرمتوقع مارکیٹ کی تبدیلیوں کو اپنانے کی صلاحیت اس کی پائیداری کا تعین کرتی ہے۔

پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کمپنیوں کی کارکردگی اور منافع کو متاثر کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افراطِ زر، سخت مالیاتی پالیسیوں، سیلاب کے تباہ کن اثرات اور سیاسی ماحول کی وجہ سے مارکیٹ سست روی کا شکارہے۔ گزشتہ سال اسٹاک مارکیٹ نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن ٹیکسوں کے نفاذ کی وجہ سے اس سال کمپنیوں کا منافع کم ہو رہا ہے، خاص طور پر کارپوریٹ آمدنی پر سپر ٹیکس سے دبائو بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کمپنی کے ڈائریکٹرز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ لسٹڈ کمپنیز کوڈ آف کارپوریٹ گورننس ریگولیشنز، 2019 کے مطابق ایک مضبوط کارپوریٹ گورننس سسٹم کو نافذ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ قابل اطلاق قوانین اور ضوابط کی تعمیل کو یقینی بنانا کمپنی کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مستقبل کی حکمت عملیوں میں کمپنی کے متنوع سرمایہ کے ذرائع میں مسلسل اضافہ اور قابل اعتماد منافع پیدا کرنے والے پائیدار کاروباری اداروں سے فائدہ اٹھانے کے لیے سرمایہ کاری کے پورٹ فولیو کو وسیع کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ ممالک بنیادی طور پر اپنے قدرتی وسائل اور اثاثہ جات کی بنیاد پر معاشی ترقی کو متحرک کرتے ہیں۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جس میں تیل اور گیس، تانبے اور ایسک کے اہم ذخائر کے ساتھ ساتھ کوئلہ، نمک اور قیمتی پتھر کی کانیں بھی شامل ہیں۔

اس میں ٹیکسٹائل، اسٹیل، کپاس، گنے، کھیل اور چمڑے جیسے مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر بھی ہیں۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ نوجوانوں کی آبادی تقریبا 63 فیصدہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ کے مطابق 50 فیصد لوگوں کی عمریں 15 سال یا اس سے زیادہ ہیں۔ کل ملازمت میں خواتین کا تناسب نسبتا کم ہے۔ معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پاکستان کو نوجوانوں کے لیے سالانہ تقریبا20 ملین نئی ملازمتیں شامل کرنی چاہئیں۔ کے پی سیکیورٹیز20 جون 2011 کو کمپنیز ایکٹ، 1984 کے تحت قائم کیا گئی جو بروکرز ایجنٹس رجسٹریشن رولز، 2001 کے مطابق کے پی سیکیورٹیز سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان میں سیکیورٹیز بروکر کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ پچھلے 10 سالوں میںکے پی سیکیورٹیز نے اپنے صارفین کو بہترین خدمات پیش کر کے ایک ٹھوس ساکھ قائم کی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی