آئی این پی ویلتھ پی کے

ویوز کارپوریشن لمیٹڈ کا مجموعی منافع گزشتہ مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 1.90 ارب روپے رہا

۲۱ دسمبر، ۲۰۲۲

ویوز کارپوریشن لمیٹڈ کا مجموعی منافع گزشتہ مالی سال کے پہلے نو مہینوں میں 1.90 ارب روپے رہا ، آپریٹنگ منافع میں سال بہ سال 2 فیصد کا اضافہ،720 ملین روپے تک پہنچ گیا ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ویوز کارپوریشن لمیٹڈ کا مجموعی منافع گزشتہ مالی سال کے پہلے نو مہینوں جنوری تا ستمبرمیں 1.90 بلین روپے رہا ۔ آپریٹنگ منافع میں سال بہ سال 2 فیصد کا اضافہ ہوا، جو گزشتہ مالی سال میں 720 ملین روپے تک پہنچ گیا جو مالی سال 21کی اسی مدت میں 704 ملین روپے تھا۔اسی طرح قبل از ٹیکس منافع نو ماہ کی مدت کے دوران 22 فیصد بڑھ کر 580 ملین روپے ہو گیا جو کہ مالی سال 21کی اسی مدت میں 476 ملین روپے تھا۔ٹیکس لگانے کے بعد منافع میں 25 فیصد کا اضافہ ہواجو کہ نو مہینوں میں 465 ملین روپے تک پہنچ گیا۔ سال 20-21 کے دوران کمپنی کی آمدنی 2019-20 میں 281 ملین کے مقابلے میں 125 ملین روپے تھی جس میں 55 فیصد کی کمی درج کی گئی۔ آپریٹنگ منافع 2019-20 میں 237 ملین روپے کے مقابلے 2020-21 میں 73 فیصد کمی کے ساتھ 63 ملین روپے تک پہنچ گیا۔ٹیکسیشن سے پہلے کمپنی کا منافع 2020-21 میں 284 ملین روپے تھا

جو 2019-20 میں 177 ملین روپے تھاجس میں 60 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 21 کے لیے بعد از ٹیکس منافع 58 فیصد اضافے کے ساتھ 109 ملین رہا جوِ 2019-20 کے مقابلے میں 173 ملین روپے تھا۔ 2018 میں فی شیئر آمدنی 2.04 روپے تھی جو 2019 میں کم ہو کر 1.39 روپے اور 2020 میں مائنس 1.95 روپے ہو گئی۔ تاہم یہ بحالی کے بعد 2021 میں 0.62 روپے تک پہنچ گئی۔30 جون 2021 تک ڈائریکٹرز، چیف ایگزیکٹو آفیسراور ان کی شریک حیات اور نابالغ بچوں کے پاس کل حصص کا 48.28فیصد، مشترکہ اسٹاک کمپنیاں 10.47فیصداور عوام 37.51فیصدتھے۔ 2018 اور 2019 میں عمومی نفع میں اضافہ ہوا۔ تاہم سال 2020 میں کروناکے جھٹکے کی وجہ سے منافع میں کمی دیکھی گئی۔ 2021 میں کاروبار میں بہت بہتری آئی اور کارپوریشن نے پچھلے سال کے مقابلے میں بڑا منافع کمایا۔ویوز کارپوریشن لمیٹڈ پہلے ویوز سنگر پاکستان لمیٹڈکو پاکستان میں2017میں پبلک کمپنی لمیٹڈ کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ کمپنی بنیادی طور پر گھریلو صارفین کے آلات کی تیاری اور اسمبلی کے ساتھ ساتھ دیگر ہلکی انجینئرنگ مصنوعات کی تیاری اور تجارت میں مصروف ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی