- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے کالام، کمراٹ اور چترال میںتین سیاحتی مقامات کے لیے ڈیسٹینیشن انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ پلانز اور وزیٹر مینجمنٹ پلانز کا آغاز کر دیا گیا،ایک ملین سے زائد ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی آمد اور دس کروڑ ڈالر آمدن متوقع۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک کی مالی اعانت سے خیبر پختونخوا انٹیگریٹڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے تحت خیبر پختونخوا کی حکومت صوبے میں ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دے رہی ہے۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ سیاحت نے کالام، کمراٹ اور چترال سمیت تین سیاحتی مقامات کے لیے ڈیسٹینیشن انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ پلانز اور وزیٹر مینجمنٹ پلانز کا آغاز کیا ہے۔ سیاحتی منصوبہ بندی اور منزل کے انتظام کی رہنمائی کے علاوہ ان مقامات کی سیاحت کی پیشکش میں تنوع اور معیار کی تجویز دے کر ذمہ دار سیاحت کوفروغ دیا جائیگا۔
غیر ملکی ماہرین کی مدد سے ٹورازم ڈیپارٹمنٹ نے ایک سال میںیہ پروجیکٹ بنایاہے۔ تاہم، عوامی اور نجی شعبوں کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ہر منزل کے لیے موزوں حکمت عملی بنائی گئی ہے۔ منزل کا انتظام سیاحوں کے تجربات، بہتر ضابطے اور وسائل کو متحرک کرے گا۔کے پی ٹورازم ڈپارٹمنٹ کے ایک سرکاری ہینڈ آوٹ کے مطابق حالیہ برسوں میںزیادہ تر سیکیورٹی میں اضافے اور بہتر رسائی کی وجہ سے خیبر پختونخوا میں سیاحت کے شعبے نے خاطر خواہ ترقی کا تجربہ کیا ہے جہاں تقریبا 1.2 ملین ملکی سیاح اور ہزاروں غیر ملکی سیاح سالانہ آتے ہیں اور اس سے زیادہ آمدنی ہوتی ہے۔ یہ120 ملین ڈالر براہ راست آمدنی کا زریعہ بنا ہے۔اقتصادی ترقی اور مواقع میں حصہ ڈالنے کے لیے سیاحت کی اعلی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے خیبر پختونخوا حکومت نے اس شعبے کی ترقی کو ترجیح دی ہے جہاں سیاحت کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں معاشی ترقی، انٹرپرائز کی ترقی اور ملازمتوں کی تخلیق کے ذریعے غربت میں کمی کا موقع فراہم کرتی ہی
، خاص طور پر خواتین اور دیہی غریبوں میں مقامی کمیونٹی کی شمولیت کے ساتھ، یہ علاقے میں ماحولیاتی اور سماجی چیلنجوں کو بھی بڑھاتی ہے۔عالمی بینک میں نجی شعبے کی ایک سینئر ماہر کرن افضل کے مطابق یہ منصوبے انتظامیہ کو پرکشش مقامات کی حفاظت اور غیر متوقع ہنگامی حالات کے لیے جگہوں کو تیار کرنے والے اقدامات کی پیشکش کر کے بھاری کثرت سے آنے والے مقامات کے انتظام میں مدد کر سکتے ہیں۔ سیاحت میں سرمایہ کاری تمام ممالک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور یہ آمدنی، روزگار اور دولت کی تخلیق کا ایک موثر ذریعہ ہے۔ مزید برآں یہ ملک کے امیج اور بین الاقوامی تاثر کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے پاکستان نے پائیدار سیاحت کو ایک کلیدی محرک کے طور پر شناخت کیا ہے۔ اس طرح یہ پائیدار ترقیاتی اہداف سے بھی مطابقت رکھتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی