- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ چین سے پاکستان کے مالیاتی شعبے کو چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور تجارت کے توازن کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی، یہ بات چین میں نیشنل بینک آف پاکستان کے چیف نمائندے شیخ محمد شارق نے کہی ۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا چین کا بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو ( بی آر آئی ) آر ایم بی کو بین الاقوامی بنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، تجارت اور فنانسنگ کرنسی دونوں کے طور پر اس کے استعمال کو بڑھاتا ہے۔ بی اینڈ آر کے ساتھ تجارتی راستوں کو جدید بنانے سے نہ صرف ان ممالک کے ساتھ آر ایم بی کی سرحد پار تجارت میں اضافہ ہونا چاہیے، بلکہ آف شور مارکیٹ میں کرنسی کو مزید فروغ دیں گے، اور ان ممالک میں لیکویڈیٹی میں اضافہ کریں گے اور اس طرح مزید آر ایم بی کاروبار کو فعال کریں گے۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور، جسے عام طور پر سی پیک کے نام سے جانا جاتا ہے، بی آر آئی کے اہم عناصر میں سے ایک ہے، یہ درسی کتاب کی مثال پیش کرتا ہے کہ چین اور بی آر آئی کے شراکت دار ممالک کس طرح آر ایم بی کے استعمال پر تعاون کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔ شارق نے کہا چین اور پاکستان کے درمیان موجودہ اور ممکنہ تجارتی حجم میں اضافے کے ساتھ آر ایم بی کی بین الاقوامی کاری دونوں ممالک کے لیے لاگت سے موثر اقتصادی ترقی کی کلیدوں میں سے ایک ہے اور بینکنگ کے شعبے میں مزید تعاون کی توقع ہے ۔گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی دو طرفہ تجارت اور سی پیک کے تحت سرمایہ کاری کے حجم نے دو طرفہ تجارت میں امریکی ڈالر کو آر ایم بی سے بدلنے کے امکانات کھولے ہیں۔
گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا چین اور پاکستان نے 2007 میں دو طرفہ آزاد تجارت کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اس کے بعد کی دہائی میں دو طرفہ تجارت میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ تجارتی روابط بڑھنے کے ساتھ ساتھ مرکزی بینکوں نے کرنسی کے تبادلے پر اتفاق کیا، اور پہلا کرنسی سویپ معاہدہ 2011 میں ہوا،'' انہوں نے مزید کہا۔ کہ 2018 میں، دونوں ممالک نے کرنسی کے تبادلے کے معاہدے کو مزید تین سال کے لیے بڑھانے اور اس کا حجم 10 بلین آر ایم بی سے 20 بلین اور 165 بلین روپے سے 351 بلین روپے کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ گوادر پرو کے مطابق شیخ نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ اس سے سیکیورٹیز مارکیٹوں کے افتتاح اور ترقی کو فروغ ملے گا، دونوں ممالک کے اسٹاک ایکسچینجز کے درمیان تعاون کو تقویت ملے گی، ایک دوسرے کے دارالحکومت میں سی پیک کے ساتھ ساتھ منصوبوں کے لیے براہ راست فنانسنگ کرنے میں کاروباری اداروں اور مالیاتی اداروں کی مدد کی جائے گی۔
انہوں نے گوادر پرو کو بتایا اگلے سال پاکستان بہت سے منصوبے مکمل کرے گا، خاص طور پر گوادر میں گوادر ہوائی اڈہ، گوادر نمائشی مرکز اور گوادر پورٹ فری زون کی تعمیر کو فروغ دے گا اور آر ایم بی کے آف شور مالیاتی کاروبار کو تلاش کرے گا، اور ان کے آزاد تجارتی زونز کے درمیان مالی تعاون کو بھی مضبوط کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ آر ایم بی بیک فلو میکانزم کے ایک آزاد تجارتی زون کی تشکیل کا بھی جائزہ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان اقدامات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ چین کی طرف سے اپنائے گئے آر ایم بی کی بین الاقوامی کاری کے اقدامات سے بین الاقوامی برادری میں مزید حمایت اور اعتماد حاصل ہو رہا ہے جس سے تجارتی سرگرمیوں میں چینی کرنسی کے استعمال کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی ویلتھ پاک