آئی این پی ویلتھ پی کے

وزیر آبا د سے گزشتہ مالی سال 142 ملین ڈالرکی کٹلری برآمد کی گئی

۲۰ دسمبر، ۲۰۲۲

وزیر آبا د سے گزشتہ مالی سال 142 ملین ڈالرکی کٹلری برآمد کی گئی،یورپ اور امریکہ کٹلری کی بڑی برآمدی منڈیاں،70 فیصدسامان مقامی طور پر تیار جبکہ باقی 30 فیصد جاپان اور جرمنی سے درآمد کیا جاتا ہے، وزیرآباد کے مضافات میں 400 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کٹلری آلات کی تیاری میں مصروف ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق وزیر آباد جو دنیا بھر میں اپنے عمدہ کوالٹی کے برتنوں کی برآمدات کے لیے جانا جاتا ہے اب اعلی خنجروں، چاقووں اور خیالی تلواروں کے لیے دنیا کی توجہ حاصل کر رہا ہے۔ دریائے چناب کے کنارے واقع یہ شہر تلواروں، خنجروں اور شکار کی قیمتی چھریوں کی تیاری کا مرکز بن چکا ہے۔ ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے چھری اور تلوار بنانے والے خالد محمود چڈا نے بتایا کہ چھریوں اور خنجروں کی تیاری وزیر آباد میں سکندر اعظم کے دور سے ہے۔ خنجر اور تلوار تین حصوں پر مشتمل ہوتی ہے جو مختلف مراحل اور طریقہ کار سے گزرتی ہے۔ وزیر آباد اور اس کے مضافات ان کی آن لائن ٹریڈنگ کے بعد خیالی تلواروں کا مرکز بن گئے ہیں۔ مصنف سلمان علی نے بتایا کہ پاکستان ایک ایسی جگہ ہے جہاں ہر 10 میل کے بعد بعدنئی دستکاری مل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرآباد اور مضافات اپنے شکار کے اوزاروں، خنجروں اور تلواروں کے لیے زمانوں سے مشہور ہیں۔ خنجروں اور خیالی تلواروں کی ایک ورکشاپ میں کام کرنے والے محمود چوہدری نے بتایا کہ خنجر اور تلواریں بنانے کے لیے J-2 اور D-2 اسٹیل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہاں چاقو اور خنجر بنانے میں دمشق سٹیل بھی متعارف کرایا جسے مسلمانوں نے ایجاد کیا تھا۔ دمشق سٹیل ایک قدرتی مواد ہے اور اسے پراسرار سٹیل بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے خنجر کی تیاری کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ہینڈل ایک بہت اہم آلہ ہے جس سے اس کی خوبصورتی میں اضافہ ہوتا ہے۔ جس میں 'بریو ہارٹ'، 'لارڈ آف دی رِنگز'، 'گیم آف تھرونز' اور بہت سی دیگر ایڈونچر فلمیں اور سیریز شامل ہیں۔ آن لائن ٹریڈنگ کرنے والے وہاب علی نے کہا کہ 'ارطغرل غازی' کے بعد تلواروں کی مانگ میں کئی گنا اضافہ ہوا تھا اور سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے مضافات سے بہت سے آن لائن کاروباری افراد ہزاروں ڈالر کما رہے تھے۔ خیالی تلواریں بنانے والے حسنین علی نے بتایا کہ فینٹسی تلواروں کے ہینڈلز اور میانیں قیمتی جواہرات اور پتھروں سے جڑی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشہور مسلمان فوجیوں اور کمانڈروں کے نام سے منسوب تلواروں کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ "ہمارے پاس پاکستان اور پوری دنیا سے گاہک ہیں اور ہماری مصنوعات نے پوری دنیا میں پاکستان کو ایک نئی شناخت دی ہے۔

وزیرآباد کے مضافات میں 400 چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے کٹلری آلات کی تیاری میں مصروف ہیں۔ اس صنعت نے 40 ملین ڈالرسے زیادہ مالیت کے چاقو، کٹنگ بلیڈ، تلواریں اور خنجر برآمد کیے ہیں۔ 2021-22 کے دوران برآمدات کا مجموعی حجم چمچ، کانٹے، مچھلی کے چاقو، قصائی چاقو، باورچی خانے کی اشیا، استرا بلیڈ، قینچی اور اسلحے کے اسی طرح کے حصے142 ملین ڈالر ریکارڈ کیے گئے۔ تقریبا 95 فی صد تلواریں اور چاقو امریکا اور دیگر یورپی ممالک کو برآمد کیے جاتے ہیں۔ وزیر آباد پاکستان کے قیام سے بہت پہلے سے اپنی کٹلری، خنجر اور تلواروں کے لیے مشہور رہا ہے اور یہ لائٹ انجینئرنگ کے زمرے میں آتا ہے۔ مینوفیکچررز اینڈ سٹینلیس ایسوسی ایشن آف وزیرآباد کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کٹلری اور شکار کے آلات کی تیاری میں استعمال ہونے والا بنیادی خام مال اسٹیل ہے اور اس کا تقریبا 70 فیصد مقامی طور پر تیار کیا جاتا ہے جبکہ باقی 30 فیصد جاپان اور جرمنی سے درآمد کیا جاتا ہے۔ سینئر وائس چیئرمین پاکستان کے کٹلری اور سٹینلیس برتن مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور وزیر آباد میں مقیم ''پاک ہینڈی کرافٹس اونر'' عدنان جاوید نے بتایا کہ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جہاں پاکستان بہت ترقی کر سکتا ہے اور قیمتی زرمبادلہ کما سکتا ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی