آئی این پی ویلتھ پی کے

پاک چین گوادر انسٹی ٹیوٹ مقامی نوجوانوں کو بااختیار بنا رہا ہے،ویلتھ پاک

۱۰ جولائی، ۲۰۲۳

پاک چائنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ گوادر بلوچستان کے سرکردہ اداروں میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے جو مقامی نوجوانوں کو جدید ترین پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل مجیب الرحمان قمبرانی نے ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادر میں پاک چائنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا منصوبہ صوبہ بلوچستان خاص طور پر گوادرکے نوجوانوں کو فنی تربیت اور پیشہ ورانہ مہارت فراہم کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔انسٹی ٹیوٹ کو چین پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت چینی گرانٹ سے بنایا گیا تھا اور اس کے آپریشنل معاہدے پر شیڈونگ انسٹی ٹیوٹ آف کامرس اینڈ ٹیکنالوجی ،گوادر پورٹ اتھارٹی اور یونیورسٹی آف گوادر کے درمیان دستخط کیے گئے تھے۔ چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی چھ ماہ کے مختصر کورسز اور تین سالہ ڈپلومہ پروگرام مفت فراہم کرے گی۔ اسے 20 ماہ کی مختصر مدت میں 10 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ ادارے میں دستیاب سہولیات پر روشنی ڈالتے ہوئے مجیب قمبرانی نے کہا کہ جدید ترین ٹیکنالوجی اور تکنیکی مہارتوں کے کورسز شروع کیے گئے ہیں جو کہ آنے والے سالوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائیں گے۔انسٹی ٹیوٹ میں نوجوانوں کو بہترین فنی تعلیم اور ہنر فراہم کرنے کے لیے جدید ترین آلات اور مشینری موجود ہے۔

بلوچستان بھر سے داخلہ لینے والے طلبا کو مفت رہائش کے ساتھ ساتھ وظائف بھی فراہم کیے جائیں گے۔پاس آوٹ ہونے والے طلبا کو گوادر پورٹ، فری زون انڈسٹری اور سی پیک کے دیگر منصوبوں میں ملازمت کے سنہری مواقع میسر ہوں گے۔گوادر نے حال ہی میں ترقیاتی منصوبوں کی ایک لہر دیکھی ہے جس سے روزگار اور کاروبار کی نئی راہیں کھل رہی ہیں۔ یہ وقت گوادر میں سرمایہ کاری کرنے اور معاشی منافع حاصل کرنے کا ہے۔عہدیدار نے کہا کہ انسٹی ٹیوٹ مقامی نوجوانوں کو ترقیاتی عمل میں حصہ لینے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مقامی کمیونٹیز میں اعتماد پیدا کرے گا اور انہیں صوبے میں بڑی تکنیکی اور صنعتی ترقی میں شامل کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس ایک منصوبے سے اب تک 249 ملازمتیں پیدا ہو چکی ہیں جن میں سے 135 مقامی آبادی کو دی گئی ہیں۔قمبرانی نے کہا کہ سی پیک فیز 2 کے بعد گوادر مختلف صنعتی شعبوں اور آٹوموبائل، موبائل فون، ٹیکسٹائل کے مینوفیکچرنگ یونٹس کا مرکز بننے جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان صنعتوں کو پیشہ ور افراد کی ضرورت ہے جو پاک چائنا ٹیکنیکل ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ فراہم کرے گا۔انسٹی ٹیوٹ کو چلانے کا کام یونیورسٹی آف گوادر کو دیا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامی، تعلیمی اور انتظامی سرگرمیوں اور ادارے کے آپریٹنگ اخراجات کے لیے گوادر پورٹ اتھارٹی کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھے گی۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی