- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاک چین مجوزہ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے بعد اربوں ڈالر کے اس منصوبے سے روزگار کی اہم راہیں کھلیں گی،گوادر میں پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ تعمیرکیا جائیگا،چین پاکستان اقتصادی راہداری پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ایک قیمتی اثاثہ ہے جس میں اس کی ہنر مند افرادی قوت، علم اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کی صلاحیت شامل ہے۔ اسلام آباد اسٹریٹجک اسٹڈی انسٹی ٹیوٹ میں چائنا پاکستان اسٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طلعت شبیر نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ انسانی سرمائے کی ترقی کسی قوم کی معاشی ترقی اور خوشحالی سے منسلک ہے کیونکہ لوگ سرمایہ جمع کرتے ہیں، قدرتی وسائل کی تلاش اور تعمیرات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ترقی پذیر ممالک کی بنیاد زرعی معیشتوں پر ہے جس کا انحصار مزدوروں کی پیداواری صلاحیت پر ہے۔ ترقی یافتہ ممالک کی محنت ترقی پذیر ممالک کے مقابلے دس گنا زیادہ پیداواری ہے کیونکہ ان کے پاس اپنی صلاحیتوں اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زیادہ مواقع اور تکنیکی اختراعات ہیں۔ہمارے پاس چین کی ایک عمدہ مثال ہے کہ وہ کس طرح محنت کی پیداوار میں سرمایہ کاری کرتا ہے اور اب یہ دنیا کی اعلی معیشتوں میں سے ایک بن گیا ہے۔
پاکستان اس قسم کی ترقی سیکھ سکتا ہے جو چین نے اپنے موجودہ چیلنجز سے نمٹنے اور انسانی ترقی کی طرف بڑھنے کے لیے مسلسل کوششیں کر کے حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر مجوزہ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام کے بعد اربوں ڈالر کے اس منصوبے سے روزگار کی اہم راہیں کھلنے کی توقع ہے ۔ نیشنل سکلز یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مختار نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ انسانی وسائل کسی بھی معیشت کے لیے کلیدی عناصرہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنر مند اور تربیت یافتہ افرادی قوت ہمیشہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک حوصلہ افزا امکان ہے۔ اگر نوجوانوں کو مختلف شعبوں میں تکنیکی تربیت فراہم کی جائے تو وہ بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کر سکتے ہیں اور اپنے ملک کی معاشی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ڈاکٹر مختار نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی پر زیادہ توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ افرادی قوت کی پیشہ ورانہ اور ہنر مندی کی تربیت اہم ہے۔ اس سلسلے میں ایک خوش آئند پیش رفت یہ ہے کہ چینی فرمیں پہلے ہی پاکستانی نوجوانوں کی فنی مہارت کی تعمیر میں شامل ہیں تاکہ وہ سی پیک پروگراموں کے تحت کام کے لیے تیار ہو سکیں۔ اس میں پیشہ ورانہ تربیت، گوادر میں پاک چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر، اسکالرشپ، اور یونیورسٹی اور کالج کے طلبا کے تبادلے کے پروگرام شامل ہیں۔ پاکستان کو اپنے ہنر مند افراد کا سنجیدگی سے نوٹس لینے کی ضرورت ہے تاکہ سی پیک کے مواقع سے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کیا جاسکے اور باقی علاقائی معیشتوں کے ساتھ برابری کی بنیاد پرچلا جاسکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی