- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان پاکستان اشرافیہ کے لئے جنت جبکہ غریب عوام کے لئے جہنم بنا دیا گیا ہے۔ ملکی وسائل کو بے دریغ لوٹنے والی اشرافیہ بے رحم اور غیر ذمہ دار ہے ۔ معیشت کو برباد کرنے کی ذمہ داری اشرافیہ پر عائد ہوتی ہے مگر اسکی سزا عوام کو دی جاتی ہے۔ مالداروں کے لئے بنائی گئی پالیسیاں ملک میں غربت بڑھا کرمڈل کلاس کو ختم کر رہی ہیں جس سے معاشرہ تباہ ہو رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ صاحب حیثیت افراد وسائل لوٹنے میں سب سے آگے ہیں مگر ٹیکس ادا کرتے ہیں نہ ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔ انھیں معلوم ہے کہ معاشی عدم مساوات کے خوفناک نتائج نکلتے ہیں اور یہ کہ ملک و قوم کے روشن مستقبل کے لئے ٹیکس کی ادائیگی ضروری ہے مگر وہ ایسا نہیں کرتے کیونکہ وہ پاکستان سے اربوں روپے لوٹ کربیرون ملک کاروبار کھڑے اور جائیدادیں بنا چکے ہیں اور انھیں عوام اور انکے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایک معتبر مغربی ادارے کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ساری دنیا میں عدم مساوات کا سلسلہ گزشتہ پچاس سال سے جاری ہے مگر کرونا وائرس کی وباء کے دوران اس میں بہت تیزی آ گئی ۔ وباکے دوران دنیا کے سب سے امیر دس افراد کی دولت دگنی ہو گئی، دیگر ارب پتیوں نے بھی بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے جبکہ ننانوے فیصد لوگوں کی آمدنی پر ضرب پڑی اور انکے لئے ضروری اخراجات پورے کرنا مشکل ہو گیا۔ رپورٹ میں واضع کیا گیا ہے کہ سال 2020 سے ارب بتیوں کی دولت میں 2.7 ارب ڈالر روزانہ کے حساب سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ عوام اسی رفتار سے غریب ہو رہے ہیں۔ اگر ترقیافتہ ممالک اپنی ارب اور کھرب پتیوں پر صرف پانچ فیصد ٹیکس عائد کر دیں تو اس سے1.7 ٹریلین ڈالر بچائے جا سکتے ہیں جس سے دو ارب افراد کو غربت سے نکالا جا سکتا ہے مگر ایسا ہونے کا کوئی امکان نہیں کیونکہ حکومت کے فیصلوںمیںشرافیہ کا عمل دخل خطرناک حد تک بڑھ گیا ہے ۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی