- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان رجسٹریشن فیس اور ویزوں کے حصول میں مشکلات کو حل کرکے ازبکستان، قازقستان اور کرغزستان کو ادویات کی برآمد میں اضافہ کر سکتا ہے،پاکستان نے 2021 میں مختلف ممالک کو 8.5 ملین ڈالر کی ادویات برآمد کیں، حکومت سے برآمد کنندگان کو مراعات اور مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان رجسٹریشن کے لیے زیادہ فیس اور ویزوں کے حصول میں مشکلات کے مسائل کو حل کرکے ازبکستان، قازقستان اور کرغزستان کو ادویات کی برآمد میں اضافہ کر سکتا ہے۔ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ایک ریسرچ ایسوسی ایٹ سید انس متین نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ پاکستان میں ادویات کی مصنوعات کی بہت بڑی صلاحیت ہے اور وسطی ایشیائی ممالک ادویات کے بڑے درآمد کنندگان ہیں۔ پاکستان کے پاس وسطی ایشیائی ممالک کرغزستان، ازبکستان اور قازقستان کو ادویات کی برآمدات بڑھانے کا بہترین موقع ہے۔ پاکستان نے 2021 میں دیگر ممالک کو 8.5 ملین ڈالر کی ادویات برآمد کیںجووسطی ایشیائی ممالک کو برآمدات کا ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ سید انس نے کہا کہ پاکستان نے 2021 میں ازبکستان کو 2.4 ملین ڈالر ، قازقستان کو 1.5 ملین ڈالر اور کرغزستان کو 2.3 ملین ڈالر کی ادویات برآمد کیں۔ انہوں نے کہا کہ ازبکستان نے باقی دنیا سے 562 ملین ڈالر ،قازقستان نے 810 ملین ڈالر اور کرغزستان نے 50 ملین ڈالر کی ادویات درآمد کیں۔ انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیائی ممالک میں پاکستانی فارماسیوٹیکل برآمد کنندگان کو ویزہ، ترسیل اور مصنوعات کی رجسٹریشن کے لیے زیادہ فیس کے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ جاتی ترقی کی حکمت عملی، ادویات کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن، املاک کے حقوق کو مضبوط بنانے اور ایک مستقل پالیسی کے ذریعے ادویات کی برآمدات کو مطلوبہ سطح تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت برآمد کنندگان کو مراعات اور مالی امداد فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت ایکٹو فارماسیوٹیکل اجزا کے سب سے بڑے پروڈیوسر ہیںجبکہ پاکستان میں سب سے بڑے سپلائرز فارماجن لمیٹڈ، ظفر فارماسیوٹیکل اور سٹی فارما ہیں۔ ٹی ڈی اے پی کی ایک رپورٹ میں ان ممالک کے چیمبرز آف کامرس پر زور دیا گیا ہے کہ ان ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں کیونکہ رجسٹریشن فیس بہت زیادہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام ممالک کو خودمختار ضمانتوں کے ساتھ مشترکہ منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ بینکنگ کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نگرانی میں بینکنگ چینلز قائم کیے جانے چاہئیں۔ سرکاری ایجنسیاں تجارت میں تکنیکی رکاوٹوں سے متعلق ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کسٹم محکموں میں رعایتی شرح پر جانچ کی سہولیات فراہم کر کے برآمد کنندگان کی مدد کر سکتی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں برآمد کنندگان کی دستاویزات کے ساتھ مدد کرنے اور بیوروکریٹک عمل کو تیز کرنے کے لیے سنگل ونڈو آپریشن ہونا چاہیے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کرغزستان، ازبکستان اور قازقستان میں مارکیٹنگ کی سرگرمیاں خاص طور پر نمائشیں ان ممالک میں پاکستانی مصنوعات کو فروغ دیں گی۔ الماتی، خورگوس اور نورسلطان کے ممتاز مقامات پر پاکستان کے تجارتی مراکز کے قیام سے دو طرفہ تجارت کو فروغ ملیگا۔ اسلام آباد اور نورسلطان کے درمیان ریل رابطہ قائم کرنے کے لیے دو ریلوے لنکس قازقستان ،ترکمانستان ،ایران اور پاکستان ،ایران ،ترکی کو جوڑنا ضروری ہے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی