- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان پہلے سے ملک میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی مدد سے آن لائن کاروبار میں انقلاب لا سکتا ہے،پاکستان میں دس قانونی فن ٹیک کمپنیاں کام کر رہی ہیں،وی چیٹ پے68 ممالک میں دستیاب ہے اور دنیا بھر میں 26 کرنسیوں میں ادائیگیوں کو سپورٹ کرتا ہے،ان برانڈز کو پاکستان کی فنٹیک انڈسٹری اور سرکاری مالیاتی اداروں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پہلے سے ملک میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کی مدد سے آن لائن کاروبار میں انقلاب لا سکتا ہے۔ پاکستان میں دس قانونی فن ٹیک کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ کامسیٹس یونیورسٹی میں چائنا اسٹڈی سینٹرکے سربراہ ڈاکٹر طاہر ممتاز اعوان نے ویلتھ پاک کو بتایا کہ ان میں سے چار چینی کمپنیاں فعال ہیں۔ ڈاکٹر طاہر نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بہت سے لوگ ان چینی فن ٹیک کمپنیوں کے بارے میں نہیں جانتے ہوں گے جو پہلے سے پاکستان میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کمپنیاں پاکستانی فن ٹیک انڈسٹری کو وی چیٹ اور ایلی پے سے بھی جوڑ سکتی ہیںجنہوںنے پہلے ہی چین میں آن لائن کاروبار میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ صارفین ان کے ذریعے اپنی روزمرہ کی اشیا آن لائن خرید و فروخت کر سکتے ہیں۔ روزمرہ کی زندگی میں وی چیٹ کے ذریعے منتقلی کو ترجیح دی جاتی ہے۔
جب بھی میں چین جاتا ہوں تو میں کبھی بھی نقد رقم نہیں لیتا اور نہ ہی اپنے ساتھ کارڈ رکھتا ہوں۔ تاہم میں ہمیشہ اپنے ساتھ ایک پاور بینک رکھتا ہوں کیونکہ مجھے اپنا فون چارج رکھنا ہوتا ہے اور تمام رقم فون کے ذریعے منتقل کی جاتی ہے۔ وی چیٹ ایک مضبوط مالیاتی نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی فنٹیک کمپنیاں پہلے ہی پاکستان کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ان برانڈز کو پاکستان کی فنٹیک انڈسٹری اور سرکاری مالیاتی اداروں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی پاکستانی فنٹیک کمپنی کو اس طرز پر تیار کیا جا سکتا ہے۔فی الحال مقامی فنٹیک کمپنیاں بین الاقوامی فنٹیک فرموں کے مخالف سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں۔ ہمیں ہم آہنگی پیدا کرنے اور اسے ایک منفرد اور مشترکہ پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے جو ہر کسی کے لیے قابل رسائی ہو۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو فن ٹیک انڈسٹری کو مضبوط بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ ڈاکٹر طاہر نے کہا کہ پاکستان میں ایک اچھا 4G سسٹم ہے اور یہ 5G کی طرف بھی بڑھ رہا ہے۔ ہمیں اپنے نیٹ ورک کو نئی ٹیکنالوجی کے قابل بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں انسانی وسائل کو ترقی دی جانی چاہیے۔ پاکستانی نوجوانوں کو تربیت کے لیے چین بھیجا جا سکتا ہے۔ اسی طرح لوگوں کو تربیت دینے کے لیے چینی ٹرینرز کو بھی پاکستان مدعو کیا جا سکتا ہے۔ لوگوں کے پاس پہلے سے ہی جدید ترین موبائل فونز، مقامی مشینیں اور جدید ترین آلات موجود ہیں لہذا انہیں صرف اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ 2015 میںوی چیٹ نے سرحد پار کاروبار کو فروغ دینا شروع کیا۔ جنوری 2022 میں وی چیٹ اوپن کلاس نے میڈیا کے سامنے انکشاف کیا کہ کمپنی کے منی پروگرام بیرون ملک کاروبار میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں، ماہانہ سودوں کی تعداد میں 268 فیصد اضافہ ہوا ہے اور روزانہ کی لین دین کی ماہانہ اوسط تعداد میں 897 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔ وی چیٹ پے اس وقت 68 ممالک میں دستیاب ہے اور دنیا بھر میں 26 کرنسیوں میں ادائیگیوں کو سپورٹ کرتا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی