- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان دنیا میں مرچ پیدا کرنے والے 10 بڑیممالک میں شامل ہے،پاکستان اور چین نے پاکستان میں اعلی قسم کی سرخ مرچ کی کاشت اور پروسیسنگ کے لیے مشترکہ منصوبہ شروع کیا ہے، پاک چین سرخ مرچ منصوبہ ایک امید افزا اقدام ہے جو پاکستان کے زرعی شعبے کو ترقی دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹرکے سینئر سائنٹیفک آفیسر ڈاکٹر نوشیروان نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ اگرچہ پاکستان دنیا میں مرچ کے 10 بڑے پروڈیوسر میں سے ایک ہے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کی پیداوار اور برآمدات میں کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم تقریبا 66 ممالک کو مرچ برآمد کرتے تھے لیکن افسوس کی بات ہے کہ ہم اس مارکیٹ کو کھو رہے ہیں۔ڈاکٹر نوشیروان نے کہا کہ پاکستان اور چین نے حال ہی میں پاکستان میں اعلی قسم کی سرخ مرچ کی کاشت اور پروسیسنگ کے لیے ایک مشترکہ منصوبہ شروع کیا ہے۔ یہ منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری فریم ورک کے تحت شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان علاقائی روابط اور اقتصادی تعاون کو بڑھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرخ مرچ کے منصوبے سے پاکستان کے زرعی شعبے کی پیداوار میں اضافہ اور معیار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ڈاکٹر نوشیروان نے کہا کہ زراعت میں چین کی مہارت اور جدید کاشتکاری تکنیک کے ساتھ یہ منصوبہ پاکستان میں سرخ مرچ کے معیار اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے اہم معاشی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں اور دیہی علاقوں میں چھوٹے کسانوں کی روزی بہتر ہو سکتی ہے۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت اس کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔
تاہم اس شعبے کو بہت سے چیلنجز کا سامنا رہا ہے جن میں کم پیداوار، فرسودہ کاشتکاری کے طریقے، تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کی کمی شامل ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان اپنی زرعی صلاحیت سے پوری طرح فائدہ اٹھانے میں ناکام رہا ہے اور اس کا زرعی شعبہ بڑھتی ہوئی آبادی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔پاک چین سرخ مرچ منصوبہ ان چیلنجوں میں سے کچھ سے نمٹنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ سرخ مرچ پاکستان کی اہم نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے اور اس کی کاشت اور پروسیسنگ اہم معاشی فوائد پیدا کر سکتی ہے۔زراعت میں چین کی مہارت اور جدید کاشتکاری تکنیک کے ساتھ یہ منصوبہ پاکستان کی سرخ مرچ کے معیار کو بہتر بنانے اور اس کی پیداوار بڑھانے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس کے نتیجے میں پاکستان کی زرعی برآمدات کو بڑھانے اور عالمی منڈی میں اس کی مسابقت کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ڈاکٹر نوشیروان نے کہا کہ اپنی اعلی پیداوار اور اعلی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کی وجہ سے چینی مرچ مقامی کسانوں میں زیادہ مقبول فصل بن رہی ہے۔کاشتکار مقامی مرچ لگانے سے ہچکچاتے ہیں کیونکہ بیماری کا بہت زیادہ خطرہ ہے لیکن چینی اقسام لچکدار، چننے میں آسان، اوربراہ راست کھیتوں سے چینی کمپنیوں کو زیادہ قیمت پر فروخت کی جاتی ہیںجس سے یہ بہت مقبول ہے۔مقامی کسانوں کو کاشت کی ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ چین پاکستانی زرعی ماہرین کے ساتھ مل کر مرچ کی صنعت کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے تاکہ ٹیکنالوجی کو چینی اور پاکستانی دونوں قسم کی مرچوں کے فوائد کے ساتھ ملایا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی