آئی این پی ویلتھ پی کے

پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے لحاظ سے 146 ممالک میں سے 145 ویں نمبر پر

۳ اپریل، ۲۰۲۳

پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے لحاظ سے 146 ممالک میں سے 145 ویں نمبر پر ہے، ملک کی نصف آبادی ہونے کے باوجود خواتین کی موجودہ افرادی قوت میں صرف 21 فیصد شرکت، صرف 25 فیصد خواتین کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری ، صرف 8 فیصدخواتین مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالک ہیں،بلوچستان میں خواتین کی لیبر فورس کی شرکت 4.9 فیصد، خواتین لیبر فورس مرد کام کرنے والی آبادی کے برابر ہو جائے تو سال 2025 تک جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ویلتھ پاک سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر مریم محسن نے کہا کہ اگر خواتین لیبر فورس مرد کام کرنے والی آبادی کے برابر ہو جائے تو سال 2025 تک جی ڈی پی میں 60 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ پاکستان میں لیبر فورس میں خواتین کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کرکے معاشی نمو کو بڑھانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی نصف آبادی ہونے کے باوجود خواتین کی موجودہ افرادی قوت میں صرف 21 فیصد شرکت کی شرح غیر معمولی طور پر کم ہے اور صرف 25 فیصد خواتین کے پاس یونیورسٹی کی ڈگری ہے۔بلوچستان میں خواتین کی لیبر فورس کی شرکت 4.9 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جو حیران کن حد تک کم ہے۔پاکستان دنیا میں سب سے کم خواتین کاروباری اداروں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین صرف 8 فیصد مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی مالک ہیں۔گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس رپورٹ 2022 کے مطابق پاکستان خواتین کی معاشی شراکت اور مواقع کے لحاظ سے 146 ممالک میں سے 145 ویں نمبر پر ہے۔انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق پاکستان میں خواتین لیبر فورس کی شرکت کی شرح بہت کم ہے جو 1990-2019 کے عرصے کے دوران 14-21.7 فیصد کے درمیان ہے۔وجوہات پر بحث کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر نے کہا کہ امتیازی سماجی اصول، تعاون کی کمی، سخت ورکنگ کلچر کے ساتھ ساتھ سستی اور معیاری بچوں کی دیکھ بھال کے مراکز کی کمی نے خواتین کی ایک بڑی تعداد کو غیر پیداواری بنا دیا ہے۔ایس ڈی پی آئی میں اسسٹنٹ ریسرچ فیلو ڈاکٹر زینب نعیم نے کہا کہ کاروباری سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا بہترین مفاد میں ہوگا۔ خواتین کو اسٹارٹ اپ شروع کرنے اور ملک کو درپیش معاشی مسائل کو حل کرنے کے لیے اختراعی آئیڈیاز استعمال کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔لیبر فورس میں خواتین کی شرکت کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک یکساں میدان فراہم کرنے کے لیے دانشمندانہ اقدامات کیے جائیں۔ ان میں خواتین کے حامی قوانین کا نفاذ، خواتین کے لیے مالیاتی رسائی میں توسیع، کام کے لچکدار اوقات اور بچوں کی دیکھ بھال کی بہتر سہولیات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ہمیں زرعی شعبے میں دیہی خواتین کی شرکت کو تسلیم کرنا چاہیے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی