- ہمارے متعلق
-
- |
-
- |
-
پاکستان کی ایرو اسپیس اور ڈیفنس مارکیٹ کا حجم 8.7 ارب ڈالر ہے،2040 تک 7.2 ٹریلین ڈالر مالیت کے 43,500 نئے ہوائی جہازوں کی مانگ ہے،پاکستان کا پہلا ایرو اسپیس انکیوبیشن سینٹر نیشنل انکیوبیشن سینٹر فار ایرو اسپیس ٹیکنالوجیزدنیا کی سپیس مارکیٹ میں اپنی کاروباری جگہ بنانے کیلئے اسکے مختلف شعبوں میں استعمال ہونے والی جدید ٹیکنالوجی میں اپنی افرادی قوت کو ہنر مند بنانے کے ساتھ ساتھ جدید اختراعی منصوبوں میں پیش رفت کر رہا ہے،نیکاٹ پاکستان کے تجارتی اور دفاعی ایرو اسپیس ایوی ایشن دونوں کے لیے نجی اداروں کی معاونت کرے گا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق نیشنل انکیوبیشن سینٹر فار ایرو اسپیس ٹیکنالوجیز پاکستان کا پہلا ایرو اسپیس انکیوبیشن سینٹر ہے جو پاکستان ایئر فورس کے اشتراک سے قائم کیا گیا ہے۔ یہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
نیکاٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عمران جٹالہ نے ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ کا سائز عالمی ایرو اسپیس اور دفاعی صنعت کا حجم 697 بلین ڈالر اورتجارتی ایرو اسپیس 298 بلین ڈالر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایرو اسپیس اور ڈیفنس مارکیٹ کا حجم 8.7 بلین ڈالر ہے۔ بوئنگ ایئر کرافٹ انڈسٹری کمپنی کے مطابق 2040 تک 7.2 ٹریلین ڈالر مالیت کے 43,500 نئے ہوائی جہازوں کی مانگ ہے۔ عمران جٹالہ نے کہا کہ نیکاٹ پاکستان کے تجارتی اور دفاعی ایرو اسپیس ایوی ایشن دونوں کے لیے نجی اداروں کی معاونت کرے گا۔ پاکستان میں اندرون ملک پرواز کی قیمت 0.064 ڈالرفی میل ہے جب کہ پڑوسی ممالک میں 0.049 ڈالرفی میل ہے۔ پاکستان کے پاس فی شخص تقریبا 0.03 ہوائی جہاز کی نشستیں ہیں۔عمران جٹالہ نے کہا کہ تجارتی ایرو اسپیس نقل و حرکت، صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور ہنگامی خدمات کو تبدیل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیکاٹ ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ، روزگار کی تخلیق، امن، ڈیٹرنس، تحفظ، ہائی ٹیک سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اسپن آف، سپل اووراور ایرو اسپیس اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تخلیق میں اپنا حصہ ڈالے گا۔ نیکاٹ کی قیادت میں نیٹسول دنیا کے آٹھ سے زیادہ ممالک میں کام کر رہی ہے جس میں 1,500 سے زیادہ ملازمین حکمت عملی کے لحاظ سے متعدد مقامات پر موجود ہیں، اور 500 دیگرمنافع بخش کمپنیوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ نیکاٹ پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے تیار ہے۔ یہ پاکستان کے سرمایہ کاروں، جدت کاروں، کاروباری افراد اور باصلاحیت نوجوانوں کو اکٹھا کر کے پاکستانی ہنر مندوں کو بااختیار بنانے، منسلک کرنے اور ان سے لیس کر کے اس تبدیلی کا آغاز کرے گا۔ نیکاٹ مضبوط حکومت، صنعت اور تعلیمی اداروں کے ساتھ بامعنی شراکت داری کو فروغ دینے میں مدد کرے گا۔
ایرو اسپیس، ایوی ایشن اور ڈیپ ٹیک اسٹیک ہولڈرزاور اسٹارٹ اپس کو اپنی ترقی کو تیز کرنے میں معاونت دیتے ہیں۔ نیکاٹ کوپاکستان کے پہلے ایرو اسپیس کلسٹر اور سمارٹ سٹی کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ نیشنل انکیوبیشن سینٹر فار ایرو اسپیس ٹیکنالوجیزپاکستان کے بہترین اور اختراعی ذہنی صلاحیتوں کو تقویت دینے کے لیے ایک عالمی معیار کا ماحول تیار کر رہا ہے۔ نیٹسول ٹیکنالوجیز پاکستان میں ترقی پذیر جدیدمعیشت کی تعمیر کے لیے حکومت، تعلیمی اداروں اور کارپوریٹس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے جس نے ایئر یونیورسٹی اور پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ کے باہمی اشتراک سے پاکستان کا پریمیئر ایرو اسپیس سینٹر آف ایکسی لینس نیکاٹ بنایا ہے۔
ایئر یونیورسٹی کے چار مختلف کیمپس میں تقریبا10,000 طلبا زیر تعلیم ہیں۔ان کیمپس میں ایرو اسپیس، ایویونکس، مصنوعی ذہانت، کمپیوٹنگ اور میکیٹرونکس میںنامور اساتذہ اور تحقیقی فیکلٹی موجود ہیں۔ انوویٹرز گیراج پاکستان کو 2030 تک 500 بلین ڈالرکے متوقع حجم کے ساتھ دنیا کی جدید معیشتوں کی سرفہرست میں 50 واں جدید ملک بنانے کے عزم پر گامزن ہے۔ اسٹارٹ اپس فنڈز اورجدید اختراعی منصوبے مقامی مسائل، صحت، تعلیم، توانائی کو حل کرنے معاون ثابت ہوں گے اور اس کے ساتھ ساتھ پاکستان زراعت، ٹیلی کام، فنانس اور دیگر شعبوں میں ترقی کرے گا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی